سعودی عرب کا غزہ کے لیے ماہانہ مالی امداد کا اعلان

سعودی عرب نے اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ کی پٹی میں جاری انسانی بحران سے نمٹنے کےلیے ماہانہ مالی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

22 نومبر 2023 کو غزہ کے لیے سعودی امداد لے جانے والے ٹرک مصر میں، غزہ کے ساتھ رفح کراسنگ سے تقریباً 40 کلومیٹر کے فاصلے پر ال آریش میں انتظار کر رہے ہیں (رانیہ سنجر/ اے ایف پی)

سعودی عرب نے اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ کی پٹی میں جاری انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے ماہانہ مالی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

فلسطینیوں کے لیے اس امداد کا مقصد غزہ اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں بدترین انسانی صورت حال سے نمنٹے کے علاوہ اسرائیلی جارحیت اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزیوں کے باعث ہونے والے مصائب کو کم کرنا ہے۔

بیان کے مطابق: ’خادمین حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جنگ بندی، شہریوں کے تحفظ اور فلسطینی عوام کو مزید انسانی امداد فراہم کرنے کےلیے کی جانے والی کوششوں پر زور دیا۔‘

بیان کے مطابق سعودی عرب مسئلہ فلسطین کا منصفانہ اور جامع حل تلاش کرنے کے لیے اپنی قیادت کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ فلسطینی عوام اپنے تمام جائز حقوق حاصل کر سکیں اور مشرقی یروشلم کے دارالحکومت کے ساتھ ایک آزاد ریاست قائم کر سکیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ’مملکت فلسطینی کاز کے لیے اپنی غیر متزلزل وابستگی پر زور دیتی ہے جو کہ ایک مرکزی اور اولین ترجیح ہے۔ (غزہ کے) بحران کے آغاز کے بعد سے مملکت نے فلسطینی پٹی میں انسانی صورت حال سے نمٹنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے۔

’اس سلسلے میں خصوصی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس کی میزبانی اور کی طرف سے مقرر کردہ وزارتی کمیٹی کی قیادت کرتے ہوئے مملکت نے کامیابی کے ساتھ فلسطین کے لیے متحد عرب اور اسلامی حمایت کو آگے بڑھایا، جس کے نتیجے میں کئی دوست ممالک نے فلسطین کی ریاست کو تسلیم کیا اور اقوام متحدہ میں اس کی مکمل رکنیت کی وکالت کی اور اسرائیلی جارحیت کے خاتمے اور غزہ کی ناکہ بندی ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔‘

یہ امداد اس جاری حمایت کا حصہ ہے جو سعودی عرب نے فلسطینی عوام کو انسانی ہمدردی اور ترقیاتی مقاصد کے لیے فراہم کی ہے۔ فلسطین کے لیے فراہم کی جانے والی کل امداد 5.3 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے جو فلسطینی عوام کی مدد کے لیے سعودی عرب کے دیرینہ عزم کو ظاہر کرتی ہے۔

لبنان کی صورت حال پر تشویش

سعودی عرب نے لبنان کی بدلتی ہوئی صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے لبنان کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

سعودی قیادت نے لبنانی عوام کے ساتھ کھڑے ہونے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے موجودہ حالات سے پیدا ہونے والے چیلنجوں کا سامنا کرنے اور انسانی ہمدردی کے اثرات سے نمٹنے کی اہمیت پر زور دیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

 لبنان کے بارے میں اپنے حمایتی موقف کے تحت سعودی عرب کی قیادت نے اس مشکل وقت میں لبنانی عوام کو طبی اور اشیائے ضروریہ کی امداد کی فراہمی کے لیے ہدایات جاری کی ہیں۔

سعودی عرب نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ علاقائی سلامتی اور امن کے تحفظ میں اپنی ذمہ داریاں پوری کرے، جس کا مقصد خطے اور اس کے باشندوں کو جنگوں کے خطرات اور سانحات سے بچانا ہے۔

مسلم ورلڈ لیگ کا خیر مقدم 

مسلم ورلڈ لیگ (ایم ڈبلیو ایل) نے سعودی عرب کی طرف سے فلسطینی عوام کی مدد اور غزہ کی پٹی اور دیگر فلسطینی علاقوں میں انسانی صورت حال سے نمٹنے میں مدد کے لیے ماہانہ مالی امداد کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔

ایک بیان میں ایم ڈبلیو ایل کے سکریٹری جنرل شیخ ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’یہ فلسطینی کاز کی حمایت اور فلسطینی عوام کے ساتھ اس کے دیرینہ دیرینہ تاریخی یکجہتی کی عکاسی کرتا ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس اقدام سے اسرائیلی غاصب حکومت کی طرف سے کی جانے والی خلاف ورزیوں کے تباہ کن اثرات کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔

عرب پارلیمنٹ کا خیر مقدم 

عرب پارلیمنٹ کے صدر عادل بن عبدالرحمن العصومی نے بھی غزہ کی پٹی میں انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے فلسطینی عوام کے لیے ماہانہ مالی امداد کے اعلان میں سعودی قیادت کی جانب سے انسانی ہمدردی کے جذبے کو سراہا۔

اتوار کے روز ایک بیان میں عادل بن عبدالرحمن العصومی نے زور دے کر کہا کہ یہ اقدام خادمین حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے عزم کو واضح کرتا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا