اسلام آباد میں احتجاج روکنے کے لیے ہر حد تک جائیں گے: وزیر داخلہ

اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ’ملائیشین وزیراعظم پاکستان میں ہیں، اس دوران اگر کوئی اسلام آباد پر دھاوا بولتا ہے تو کوئی نرمی نہیں ہو گی۔‘

تین اکتوبر، 2024 کی اس تصویر میں وزیر داخلہ پاکستان محسن نقوی اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کے دوران(پی ٹی وی سکرین گریب)

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے جمعرات کو کہا ہے کہ ہم احتجاج روکنے کے لیے ہر حد تک جائیں گے، ہم اس بات کے متحمل نہیں ہو سکتے کہ کسی ملک کا وزیراعظم یہاں پر ہو اور یہاں ایسی چیزیں ہو رہی ہوں۔

اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ’ملائیشین وزیراعظم پاکستان میں ہیں، اس دوران اگر کوئی اسلام آباد پر دھاوا بولتا ہے تو کوئی نرمی نہیں ہو گی، بعد میں کوئی شکوہ نہ کرے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’اس دوران اگر کوئی اسلام آباد پر دھاوا بولتا ہے تو کوئی نرمی نہیں ہو گی، بعد میں کوئی شکوہ نہ کرے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ہم احتجاج روکنے کے لیے ہر حد تک جائیں گے، ہم اس بات کے متحمل نہیں ہو سکتے کہ کسی ملک کا وزیراعظم یہاں پر ہو اور یہاں ایسی چیزیں ہو رہی ہوں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’ملائشین وزیراعظم پاکستان میں ہیں۔ اس کے بعد سعودی وفد آ رہا ہے جس میں ان کے وزیر شامل ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’پاکستان تحریک انصاف سے کہوں گا کہ جب کوئی ریاستی سربراہ آیا ہو تو یہ کہا جائے کہ ہم سے اسلام آباد پر دھاوا بولنا ہے یہ مناسب نہیں ہے۔‘

ان کے مطابق :’ہم نے ہر طریقے سے اپنے انتظامات کرنے ہیں۔ ملائیشین وزیراعظم کے پروٹوکول اور سکیورٹی میں کوئی نرمی نہیں ہو گی۔‘

انہوں نے کہا کہ ’جلسہ کرنا آپ کا آئینی حق ہے لیکن اس کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ احتجاج سب کا حق ہے لیکن ملک کی قیمت پر نہیں کرنا چاہیے۔ اگر کوئی دھاوا بولے گا تو اس پر کوئی نرمی نہیں ہو گی۔‘

ان مزید کہنا تھا کہ ’کل کا دن اہم، کسی صورت یہ ڈسٹربنس نہیں پیدا کرنی چاہیے۔ اگر کوئی احتجاج کے گا، پولیس نے پوری تیاری کی ہوئی ہے تو کوئی شکوہ نہ کرے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے بتایا کہ ’رینجرز، ایف سی، آرمی کو طلب کر لیا ہے۔ سکیورٹی بہت اہم ہے اور سکیورٹی کو یقینی بنانا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’مولانا فضل الرحمٰن نے بھی درخواست کی ہے کہ احتجاج کو موخر کیا جائے۔ اتنے سالوں بعد یہ کانفرنس ہو رہی ہے جس میں ملکی سربراہ آ رہے ہیں۔‘

پاکستان تحریک انصاف کے مظاہرے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ’پہلے ملک کا مفاد دیکھیں، پارٹی کا مفاد بعد میں دیکھیں۔ پھر کہوں گا بعد میں کوئی شکوہ نہ کرے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’اس حوالے سے کسی سے رابطے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ آپ اس کے علاوہ کسی بھی دن میں احتجاج کر سکتے ہیں۔‘

ایس سی او کانفرنس کے موقعے پر عام تعطیل کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ’ایس سی او کانفرنس کے لیے وزیراعظم کو سمری گئی ہو گی وہ جب منظوری دیں گے تو چھٹی کا اعلان ہو جائے گا۔‘

شہر کے راستے بند ہونے پر ان کا کہنا تھا کہ ’کنٹینر لگانے پر شہریوں سے معذرت خواہ ہوں لیکن مجبوری ہے۔ ہم خود مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان