پی ٹی آئی کا راولپنڈی میں احتجاج: دفعہ 144 نافذ، رینجرز تعینات

پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمی بخاری نے ہفتے کو تصدیق کی کہ پی ٹی آئی کو راولپنڈی میں احتجاج کرنے کی اجازت نہیں ملی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکن 21 ستمبر 2024 کو لاہور کے مضافات میں ایک عوامی ریلی میں حصہ لے رہے ہیں (عارف علی / اے ایف پی)

پاکستان تحریک انصاف نے آج (ہفتے کو) راولپنڈی میں احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے تاہم ضلعی انتظامیہ نے ابھی تک پارٹی کو شہر میں کسی قسم کے جلسہ جلوس منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی۔

پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمی بخاری نے ہفتے کو تصدیق کی کہ پی ٹی آئی کو راولپنڈی میں احتجاج کرنے کی اجازت نہیں ملی ہے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ راولپنڈی میں دفعہ 144 نافذ ہے اور ریجنرز کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔

’اگر آج کسی نے امن و امان میں دخل اندازی کی کوشش کی، اگر کسی نے قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کی، سڑکیں، چوراہے بند کرنے کی کوشش کی تو قانون ان سے آہنی ہاتھوں سے نمٹے گا۔‘

راولپنڈی شہر جہاں ایک جانب دفعہ 144 نافذ ہے وہیں پی ٹی آئی کے مطابق ’جلسے کے مقام کو تالے لگا دیے گئے ہیں۔‘

راولپنڈی شہر کی مختلف شاہراہوں کو مختلف مقامات پر کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے جب کہ پولیس نفری کی ٹولیاں بھی جگہ جگہ تعینات دیکھی جا سکتی ہیں۔

‏حکومت پنجاب کے محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری کیے گئے ایک نوٹیفیکیشن کے مطابق راولپنڈی ڈویژن میں دو روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کیا گیا ہے اور ایسے میں ’ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، دھرنے، جلسے، مظاہرے، احتجاج اور اس سے متعلقہ تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ اس کا اطلاق آج اور کل ہو گا۔‘

راولپنڈی ڈویژن کے تمام اضلاع بشمول راولپنڈی، اٹک، جہلم اور چکوال میں دفعہ 144 نافذ کیا گیا ہے، جب کہ ’ضلعی انتظامیہ کی سفارش پر راولپنڈی اور اٹک میں رینجرز کی چھ کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں۔

رینجرز کی تعیناتی کے لیے وفاقی حکومت سے ایک مراسلے کے ذریعے التجا کی گئی تھی۔

ممکنہ بدامنی کے پیش نظر راولپنڈی شہر میں میٹرو بس سروس بھی آج جزوی طور پر بند کر دی گئی ہے۔

میٹرو بس حکام کے مطابق راولپنڈی صدر سٹیشن سے آئی جے پی سٹیشن تک میٹروبس سروس مکمل طور پر بند رہے گی۔ تاہم اسلام آباد میں چلنے والی میٹرو بسیں مسافروں کی ضرورتیں پوری کرتی رہیں گی۔

انتظامیہ کے مطابق اسلام آباد سے مری روڈ داخل ہونے والا راستہ فیض السلام کے سامنے سے راستہ بند کیا گیا ہے جبکہ راولپنڈی مری روڈ فیض آباد کے دونوں اطراف پر کنٹینر رکھے گئے ہیں۔

راولپنڈی و اسلام آباد کے فیض آباد مری روڈ، سکستھ روڈ، گولڑہ موڑ، پیر ودھائی، پشاور روڈ، اڈیالہ روڈ اور مرید چوک سمیت کئی جگہوں پر کنٹینرز رکھ کر راستے بلاک کر دیے گئے ہیں۔ 

راولپنڈی میں انٹرنیٹ سروس بھی جزوی طور پر معطل کی گئی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

21 ستمبر کو لاہور لاہور کے مضافاتی علاقہ کاہنہ میں جلسے کے بعد پی ٹی آئی کے بانی سربراہ عمران خان نے اپنی جماعت کو 28 ستمبر کو راولپنڈی میں بڑے جلسے کی ہدایت کی تھی۔

تاہم دو روز قبل اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے 28 ستمبر کو راولپنڈی میں جلسے کے بجائے محض احتجاج کی کال دی۔ 

صحافی شبیر ڈار، جو عمران خان کی میڈیا کی گفتگو کے دوران اڈیالہ جیل میں موجود تھے، نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا ہے کہ ’عمران خان کی جانب سے جلسہ کی نہیں احتجاج کی کال دی گئی تھی۔

’ہم 28 ستمبر کو راولپنڈی میں جلسہ نہیں احتجاج کریں گے۔ ہم لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ سے درخواست واپس لے رہے ہیں۔ ہمیں معلوم ہے انہوں نے جلسے کی اجازت نہیں دینی۔ دی بھی تو جگہ شہر سے باہر دیں گے۔ جلسے کے بجائے اب ہم راولپنڈی میں ہفتے کو بھرپور احتجاج کریں گے۔‘

اس کے بعد پی ٹی آئی نے لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بینچ سے شہر میں جلسے کے لیے دائر درخواست واپس لے لی جسے 25 ستمبر کو دائر کیا گیا تھا۔

پی ٹی آئی جلسے کے لیے دائر درخواست پر لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بینچ نے آج سماعت کرنا تھی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست