پی ٹی آئی کے بعد جماعت اسلامی کے بڑے شہروں میں احتجاجی دھرنے آج

جماعت اسلامی کے مطابق دھرنوں کا اہتمام ملک کے مختلف بڑے شہروں کی شاہراہوں پر کیا جائے گا، جو ان کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے ’راولپنڈی معاہدے کی خلاف ورزی‘ پر کیے جا رہے ہیں۔

26 جولائی 2024 کی اس تصویر میں جماعت اسلامی کے کارکنان اسلام آباد میں احتجاج کرتے ہوئے(اے ایف پی)

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ہفتے کو راولپنڈی میں احتجاج کے اگلے ہی روز یعنی آج جماعت اسلامی نے بھی ملک کے بڑے شہروں میں احتجاجی دھرنوں کا اعلان کر رکھا ہے۔

جماعت اسلامی کے ایکس اکاؤنٹ پر جاری تفصیلات کے مطابق دھرنوں کا اہتمام ملک کے مختلف بڑے شہروں کی شاہراہوں پر کیا جائے گا، جو ان کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے ’راولپنڈی معاہدے کی خلاف ورزی‘ پر کیے جا رہے ہیں۔

رواں سال جولائی میں جماعت اسلامی نے  بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور تنخواہ دار ملازمین پر ٹیکس لگانے کے خلاف راولپنڈی میں احتجاج شروع کیا تھا، جس کی قیادت جماعت کے مرکزی امیر حافظ نعیم الرحمان نے کی تھی۔

دو ہفتوں تک جاری رہنے والا احتجاج وفاقی حکومت کی جانب سے جماعت اسلامی کے مطالبات کا جائزہ لینے کی غرض سے اگست میں ٹاسک فورس کے قیام کے اعلان کے بعد ختم کر دیا گیا تھا۔ یہ معاہدہ راولپنڈی معاہدے کے نام سے جانا جاتا ہے۔

جماعت اسلامی کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق اتوار کو کراچی، اسلام آباد، لاہور اور کوئٹہ کے علاوہ مردان، گجرات، بنوں عمرکوٹ، لاڑکانہ، نوشکی، خصدار، چمن اور گوادر وغیرہ کی شاہراہوں پر احتجاجی دھرنے دیے جائیں گے۔

بیان کے مطابق امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کراچی کے دھرنے کی قیادت کریں گے جب کہ دوسرے شہروں میں جماعت کے دیگر قائدین احتجاج کی قیادت کریں گے۔

جماعت اسلامی کے احتجاجی دھرنوں کے دوران اسرائیلی بمباری میں قتل کیے جانے والے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی غائنبانہ نماز جنازہ بھی ادا کی جائے گی۔

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے پاکستانی عوام سے حسن نصراللہ کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

حالیہ دنوں میں ایک بار پھر حکومت کے خلاف احتجاج اور سیاسی جلسوں میں قدرے اضافہ دیکھا جا رہا ہے جن میں پاکستان تحریک انصاف کے اسلام آباد اور لاہور میں جلسوں کے بعد 28 ستمبر کو راولپنڈی میں احتجاج بھی شامل ہے۔

پاکستان تحریک انصاف نے عمران خان کی کال پر ہفتے کو راولپنڈی شہر میں حکومت مخالف احتجاج کیا تھا، جس میں پارٹی کارکنان کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔

پی ٹی آئی احتجاج کے پیش نظر راولپنڈی ڈویژن کی انتظامیہ نے دو دن یعنی ہفتہ اور اتوار کے لیے پورے ڈویژن میں دفعہ 144 نافذ کی تھی اور راولپنڈی شہر اور اسلام آباد کے درمیان تمام راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا تھا۔

جبکہ صوبائی حکومت کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کو احتجاج کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔

ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اجازت نہ ملنے پر پولیس نے راولپنڈی کی طرف آنے والے تمام راستوں کو بند کر دیا اور مظاہرین پر شیلنگ کرکے انہیں منتشر کرنے کی کوشش کی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست