نہ جھکوں گا، نہ ٹوٹوں گا: ٹرمپ کا ان پر حملے کے مقام سے ایک اور خطاب

امریکی صدارتی انتخابات میں ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کو امریکہ کی ریاست پنسلوانیا میں اسی مقام پر جلسے سے خطاب کیا، جہاں جولائی میں ان پر حملہ ہوا تھا۔

ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پانچ اکتوبر 2024 کو بٹلر، پنسلوانیا میں اپنے پہلے قاتلانہ حملے کے مقام پر ایک انتخابی ریلی کے دوران خطاب کر رہے ہیں (جم واٹسن / اے ایف پی)

امریکی صدارتی انتخابات میں ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کو امریکہ کی ریاست پنسلوانیا میں اسی مقام پر جلسے سے خطاب کیا، جہاں جولائی میں ان پر حملہ ہوا تھا۔

سابق امریکی صدر نے واپسام کے مقام پر سٹیج پر بلٹ پروف شیشے کے پیچھے کھڑے ہو کر ہزار حامیوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ٹھیک 12 ہفتے قبل آج شام اسی زمین پر، ایک سرد خون والے قاتل نے مجھے خاموش کرنے کی کوشش کی تھی۔‘

ہجوم کی طرف سے ’لڑائی، لڑو، لڑو‘ کے نعروں کا جواب دیتے ہوئے ٹرمپ نے ان پر حملہ آور کرنے والے کو ’شیطانی بلا‘ قرار دیتے ہوئے کہا: ’کبھی نہیں چھوڑوں گا، نہ کبھی جھکوں گا، نہ کبھی ٹوٹوں گا۔‘ 

ڈونلڈ ٹرمپ ریاست پنسلوانیا کے شہر بٹلر میں پانچ نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات سے ٹھیک ایک ماہ قبل جلسے سے خطاب کیا، جس میں ارب پتی امریکی ایلون مسک بھی سٹیج پر آئے اور کہا: ’ٹرمپ کو امریکہ میں جمہوریت کے تحفظ کے لیے جیتنا ضروری ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سیاسی مخالفین پر تنقید کرتے ہوئے انہیں ’اندر کا دشمن‘ قرار دیا۔

’نہیں معلوم شاید انہوں نے مجھے مارنے کی کوشش بھی کی ہو۔‘

ٹرمپ کی جولائی کی ریلی کے مقابلے میں ہفتے کو سکیورٹی سخت تھی۔ آس پاس کی عمارتوں پر نشانہ باز سکواڈ تعینات تھے، جب کہ جلسے کے مقام پر نگرانی کرنے والا ڈرون دیکھا جا سکتا تھا۔

پنسلوانیا کی نیو کیسل شہر سے جلسے میں شرکت میں آنے والے 43 سالہ ہیدر ہیور نے اے ایف پی کو بتایا: ’یہاں بہت کچھ ہو رہا ہے جو پریشان کن ہے۔ کیا میرے خیال میں وہ محفوظ ہیں؟ نہیں، مجھے لگتا ہے کہ مزید ایک کوشش ہو گی۔ لیکن لگتا ہے کہ وہ (ٹرمپ) کامیاب ہو جائے گا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ