ٹرمپ ’قاتلانہ حملے‘ کے بعد محفوظ، مبینہ حملہ آور زیر حراست

ایف بی آئی نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اتوار کو فلوریڈا میں ’قاتلانہ حملے‘ کا نشانہ تھے تاہم صدارتی امیدوار کی مہم اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی رپورٹ کے مطابق وہ محفوظ ہیں اور انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

پریس انفارمیشن آفیسر ٹیری باربرا 15 ستمبر 2024 کو سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے گولف کورس پر فائرنگ کے واقعے کے بعد فلوریڈا کے ویسٹ پام بیچ میں ایک پریس کانفرنس میں ریپبلکن امیدوار کے گولف کورس کی باڑ سے ملنے والے شواہد کی تصاویر دکھا رہی ہیں (چندن کھنہ/ اے ایف پی)

امریکی خفیہ ادارے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اتوار کو فلوریڈا میں ’قاتلانہ حملے‘ کا نشانہ تھے تاہم ریپبلکن صدارتی امیدوار کی مہم اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی رپورٹ کے مطابق وہ محفوظ ہیں، انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا اور مشتبہ حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یو ایس سیکریٹ سروس نے تصدیق کی کہ اس کے ایک یا زیادہ ایجنٹوں نے ٹرمپ کے گولف کورس کی حدود کے قریب مشتبہ حملہ آور پر گولیاں چلائیں، حکام نے گوپرو کیمرے کے ساتھ ایک اے کے 47 رائفل بھی برآمد کرنے کا دعویٰ کیا۔

سیکریٹ سروس کے ساتھ تصادم کے دوران مشتبہ حملہ آور جھاڑیوں سے باہر نکلا اور ایک سیاہ کار میں فرار ہو گیا۔ ایک عینی شاہد نے پولیس کو گاڑی کی شناخت کرنے میں مدد کی اور حکام نے اس کا سراغ لگایا۔

پام بیچ کاؤنٹی کے شیرف ریک بریڈشا نے ایک نیوز کانفرنس کو بتایا: ’ہم نے مشتبہ حملہ آور کو گرفتار کر لیا ہے۔‘

شیرف بریڈشا نے مزید کہا کہ ٹرمپ اپنے ویسٹ پام بیچ کے کورٹ میں گولف کھیل رہے تھے، جب شوٹر کو سابق صدر سے کے قریب جھاڑیوں میں دیکھا گیا۔

ریپبلکن پارٹی کی انتخابی مہم کے ترجمان سٹیون چیونگ نے ایک بیان میں کہا: ’ڈونلڈ ٹرمپ اپنے اردگرد چلنے والی گولیوں کے بعد محفوظ ہیں، جب کہ ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کملا ہیرس نے اپنے سیاسی حریف کے خطرے سے باہر رہنے پر خوشی کا اظہار کیا۔

ٹرمپ نے اپنی مہم کی ویب سائٹ پر جاری پیغام میں کہا: ’ڈرو مت، میں محفوظ اور ٹھیک ہوں اور کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ خدا کا شکر ہے!‘

یہ واقعہ دو مہینوں میں دوسری بار رونما ہوا ہے کہ ٹرمپ ’قاتلانہ حملے‘ کا نشانہ بنے ہیں۔

اتوار کی نیوز کانفرنس سے خطاب کرنے والے حکام نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ آیا واقعتاً کسی بندوق بردار نے سابق صدر کی سمت فائر کیا تھا یا نہیں لیکن ان کا کہنا تھا کہ گولیاں سیکریٹ سروس نے چلائی تھیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن نے کہا کہ وہ اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ سابق صدر ٹرمپ کے قتل کی کوشش کے کیا مقاصد تھے۔

اس سے قبل امریکہ کے سابق صدر اور حالیہ صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے ترجمان کے مطابق ’آس پاس ہونے والی فائرنگ کے بعد ٹرمپ محفوظ ہیں۔‘

فوری طور پر اس بات کا تعین نہیں کیا جا سکا کہ جب مہم ترجمان نے بیان جاری کیا تو ٹرمپ کہاں تھے۔

نیویارک پوسٹ نے قانون نافذ کرنے والے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اتوار کے روز اس واقعے کے بعد محفوظ ہیں جس میں فلوریڈا گالف کلب کے باہر دو افراد میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

نیویارک پوسٹ ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’ٹرمپ کو کوئی خطرہ نہیں تھا۔‘

ٹرمپ 13 جولائی کو پنسلوانیا میں ایک قاتلانہ حملے میں زخمی ہوئے تھے۔

 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ