پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے منگل کو کہا ہے کہ سعودی وفد کے دورے کے دوران دو ارب ڈالر سے زائد کے معاہدے اور مفاہمت کی یاداشتوں پر دستخط ہونے جا رہے ہیں۔
سعودی عرب کے وزیر برائے سرمایہ کاری خالد عبدالعزیز الفالح کی قیادت میں اعلیٰ سطح وفد بدھ کو پاکستان پہنچ رہا ہے جس کا مقصد اقتصادی شراکت داری کا فروغ ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے منگل کو کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ’سعودی وفد آ رہا ہے اور دو ارب ڈالر سے زیادہ ہمارے ان کے ساتھ ایگریمنٹ یا ایم او یوز ہونے ہیں۔‘
وزارت خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے رواں ہفتے نیوز بریفنگ میں کہا تھا کہ سعودی وفد نو سے 11 اکتوبر تک پاکستان میں قیام کرے گا۔
سعودی وفد میں سرکاری اداروں کے علاوہ نجی شعبے کے نمائندے بھی شامل میں ہیں اور دیگر مصروفیات کے علاوہ وفد کی پاکستان کے صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف سے بھی ملاقاتیں طے ہیں۔
ممتاز زہرہ بلوچ کے مطابق ’اس دورے کا مقصد دو طرفہ تعاون کو بڑھانے اور باہمی طور پر فائدہ مند اقتصادی شراکت داری کو مثبت تحریک دینا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ رواں سال اپریل میں وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی تعاون کو بڑھانے کے لیے طے پانے والے مفاہمت کے تناظر میں کیا جا رہا ہے۔
اپریل میں ہونے والی ملاقات کے بعد جاری مشترکہ اعلامیے کے مطابق ’دونوں رہنماؤں نے پاکستان میں پانچ ارب ڈالر مالیت کے نئے سعودی سرمایہ کاری پیکج کے پہلے فیز کو جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔‘
معاشی مشکلات پر قابو پانے میں سعودی عرب پاکستان کی مدد کرتا آیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
گذشتہ سال جولائی کے وسط میں پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان تین ارب ڈالر کے سٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدہ طے پانے کے بعد سعودی عرب نے تین ارب ڈالر پاکستان کے مرکزی بینک میں جمع کروائے تھے اور ان ڈپازٹس کی قابل واپسی مدت میں توسیع بھی کی جا چکی ہے۔
جبکہ رواں ماہ آئی ایم ایف کے بورڈ نے پاکستان کے لیے سات ارب ڈالر کے قرض کے نئے پروگرام کی منظوری دی جس کے بارے میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اس سلسلے میں بھی پاکستان کے دوست ممالک بشمول سعودی عرب نے مدد کی۔
پاکستانی حکومت کی توقع ہے کہ آنے والے برسوں میں سعودی عرب یہاں مختلف شعبوں خاص طور پر معدنیات اور کان کنی کے شعبوں میں بھاری سرمایہ کاری کرے گا۔
رواں سال اپریل ہی میں سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے ایک اعلیٰ سطح وفد کے ہمراہ پاکستان کا دورہ کیا تھا اور اس موقعے پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے کے مواقع موجود ہیں اور اس سلسلے میں اہم کام آئندہ چند مہینوں میں شروع ہو گا۔
پاکستان نے خلیجی ممالک سے سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرنے کے لیے حال ہی میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل بھی تشکیل دی ہے جس کا بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ اور سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کرنا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق لگ بھگ 25 لاکھ پاکستانی سعودی عرب میں روزگار کے لیے مقیم ہیں جو ہر سال اربوں ڈالر بطور زرمبادلہ ملک میں بھیجتے ہیں جسے پاکستان کی معشیت میں کلیدی حیثیت حاصل ہے۔