ایرانی وزیر خارجہ غزہ اور لبنان پر بات چیت کے لیے سعودی عرب پہنچ گئے

ایرانی وزارت خارجہ کے مطابق: ’دورے کا مقصد اسرائیلی حکومت کی نسل کشی اور جارحیت کو روکنے اور غزہ اور لبنان میں ہمارے بھائیوں اور بہنوں کے درد اور تکلیف کو کم کرنے پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔‘

ایرانی وزارت خارجہ کی فراہم کردہ اس تصویر میں ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی لبنانی حکام سے بات چیت کے لیے چار اکتوبر، 2024 کو بیروت پہنچے ہیں (اے ایف پی/ہینڈ آؤٹ/ ایران کی وزارت خارجہ)

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی غزہ اور لبنان پر اسرائیلی حملوں کو رکوانے کی کوششوں پر بات چیت کے لیے بدھ کو سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض پہنچ گئے۔

سعودی الاخباریہ چینل نے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کی فوٹیج نشر کی ہے، جو ریاض میں ایرانی وزیر اور ان کے وفد کا استقبال کر رہے ہیں۔

اے ایف پی کے مطابق عراقچی کا سعودی عرب کا دورہ ایسے پر وقت ہو رہا ہے جب ایرانی میزائل حملے کے بعد اسرائیل کسی بھی وقت ایران پر ممکنہ جوابی حملہ کر سکتا ہے۔

اسرائیل نے گذشتہ سال سات اکتوبر کو حماس کی کارروائی کے بعد غزہ اور اب لبنان پر جارحیت جاری رکھی ہوئی ہے جس میں ہزاروں افراد موت کے گھاٹ اتار دیے گئے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل باغی نے بدھ کو ایکس پر پوسٹ اپنے بیان میں کہا کہ ’عباس عراقچی ہماری سفارتی کوششوں کو آگے بڑھانے کے لیے خلیجی ریاست کا دورہ کریں گے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’اس دورے کا مقصد اسرائیلی حکومت کی نسل کشی اور جارحیت کو روکنے اور غزہ اور لبنان میں ہمارے بھائیوں اور بہنوں کے درد اور تکلیف کو کم کرنے پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔‘

ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے ارنا کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ریاض میں اسرائیلی حکومت کے جرائم کو روکنے کے لیے دونوں ممالک کے حکام کے درمیان مشاورت اور ہم آہنگی کو یقینی بنایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ کہ یہ مذاکرات سفارتی مشاورت اور علاقائی ممالک کے ساتھ اسلامی جمہوریہ کے ہم آہنگی کے تحت ہوں گے تاکہ صیہونی حکومت کو نسل کشی اور حملے بند کرنے پر مجبور کیا جا سکے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ترجمان نے کہا کہ ایران سلامتی اور استحکام کی ضمانت اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لیے اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

ایک روز قبل عباس عراقچی نے الاقصی کانفرنس میں صحافیوں کو بتایا تھا کہ علاقائی پیش رفت کے بارے میں ایران کی مشاورت جاری ہے۔

وزیر خارجہ کے مطابق ایران کی پالیسی اسرائیل کے قبضے کے خلاف مزاحمت کی حمایت کرنا ہے۔

عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ اگرچہ تہران جنگ سے خوف زدہ نہیں لیکن اس نے بارہا اعلان کیا ہے کہ وہ کشیدگی کو بڑھانا نہیں چاہتا اور ایران کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔

ایران اور سعودی عرب نے مارچ 2023 میں سات سال کی سفارتی کشیدگی کے بعد چین کی ثالثی میں ہونے ہونے والے معاہدے کے تحت تعلقات دوبارہ بحال کیے تھے۔

اسرائیل کے غزہ پر حملے کے بعد سے ایران بارہا اسرائیل پر نسل کشی اور جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے کا الزام لگاتا رہا ہے۔

لبنان میں تنازع پھیلنے کے بعد جمعے کو بیروت میں عباس عراقچی نے کہا تھا کہ تہران لبنان اور فلسطینی سرزمین میں بیک وقت جنگ بندی کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔

ایران نے حماس کے سات اکتوبر کے حملے کو اسرائیل کے خلاف فلسطینی عوام کی جائز جدوجہد کی تاریخ میں ایک اہم موڑ قرار دیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا