عمران خان سے ملنے نہ دیا تو 15 اکتوبر کو اسلام آباد میں احتجاج ہو گا: پی ٹی آئی

پی ٹی آئی نے اعلان کیا ہے کہ اگر جیل میں بند عمران خان کو ان کی قانونی ٹیم اور معالج سے ملنے نہ دیا گیا تو 15 اکتوبر کو اسلام آباد کے ریڈ زون میں احتجاج کیا جائے گا۔

پی ٹی آئی کے کارکن اور ہمدرد پانچ اکتوبر، 2024 کو اسلام آباد کے ریڈ زون کے قریب احتجاج کر رہے ہیں (اے ایف پی)

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے جمعے کو اعلان کیا ہے کہ اگر جیل میں بند عمران خان کو ان کی قانونی ٹیم اور معالج سے ملنے نہ دیا گیا تو 15 اکتوبر کو اسلام آباد کے ریڈ زون میں احتجاج کیا جائے گا۔

احتجاج کی کال ایک ایسے وقت پر دی گئی ہے جب 15 اور 16 اکتوبر کو اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس شیڈول ہے اور اس حوالے سے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے جا رہے ہیں۔

بین الاقوامی میڈیا کے لیے تحریک انصاف کے ترجمان زلفی بخاری نے جمعے کو ایک بیان میں بتایا کہ اسلام آباد کے ریڈ زون میں واقع ڈی چوک میں احتجاج کا فیصلہ پی ٹی آئی کے اہم رہنماؤں پر مشتمل کمیٹی نے کیا ہے۔

بیان کے مطابق پی ٹی آئی قانون کا احترام کرتی ہے لیکن قانونی امور پر عمران خان کے فوکل پرسن انتظار پنجوتہ کو تین روز قبل نامعلوم افراد نے اٹھا لیا جبکہ ان کی بہن بے بنیاد الزامات پر پولیس کی حراست میں ہے۔ 

ایسی صورت حال میں عمران خان تک کسی قسم کی رسائی دیے جانا ناگزیر ہو چکا ہے کیونکہ پارٹی کارکنوں میں ان کی صحت سے متعلق خبروں پر تشویش پائی جاتی ہے۔

پنجاب حکومت نے 18 اکتوبر تک اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقاتوں پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ یہ فیصلہ اسلام آباد میں 15 اور 16 اکتوبر کو شیڈول شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے حوالے سے کیا گیا ہے۔

غیر ملکی مہمانوں کی آمد کے موقعے پر جڑواں شہر میں غیر معمولی سکیورٹی کے انتظام کیے جا رہے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا پی ٹی آئی پر الزام ہے کہ وہ اس سمٹ میں خلل ڈالنا چاہتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت ہر صورت میں سمٹ کا پرامن انعقاد یقینی بنائے گی۔

سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے اسلام آباد میں فوج کی تعیناتی کی گئی ہے جبکہ رینجرز پہلے ہی شہر میں موجود ہے۔

گذشتہ ہفتے عمران خان کی ڈی چوک پر احتجاج کی کال پر اسلام آباد میں سکیورٹی فورسز اور پی ٹی آئی کے مظاہرین میں جھڑپیں ہوئی تھیں۔

احتجاج کے موقعے پر اسلام آباد انتظامیہ نے شہر کے کئی اہمم مقامات کنٹینر لگا کر بند کر دیے تھے جبکہ جڑواں شہر میں تقریباً ڈھائی روز تم موبائل فون کے نیٹ ورک بند رہے تھے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست