غزہ اور یوکرین پالیسی پر عوامی پول میں ٹرمپ کو کملا پر برتری

پول میں یہ بھی ظاہر ہوا کہ زیادہ ووٹرز نے معیشت اور امیگریشن کے معاملات پر ٹرمپ کی حمایت کی جبکہ رہائش، صحت کے شعبے اور عوام کے مسائل  جیسے موضوعات پر ہیرس کو زیادہ بہتر سمجھا۔

امریکی نائب صدر اور ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کملا ہیرس 10 ستمبر 2024 کو فلاڈیلفیا، پنسلوانیا میں نیشنل کانسٹی ٹیوشن سینٹر میں صدارتی مباحثے کے دوران سابق امریکی صدر اور ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے اشاروں پر ردعمل دے رہی ہیں (اے ایف پی)

اخبار وال سٹریٹ جرنل نے امریکی صدارتی الیکشن میں میدان جنگ کی حیثیت رکھنے والی سات امریکی ریاستوں میں رائے عامہ جاننے کے لیے پول کروایا جس کے مطابق سابق رپبلکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس پر اس حوالے سے برتری حاصل ہے کہ یوکرین اور مشرق وسطیٰ کی جنگوں میں کون ملک کی بہتر قیادت کرے گا۔

جمعے کو شائع ہونے والے پول کے مطابق حمایت کے لحاظ سے ہیرس اور ٹرمپ ساتوں ریاستوں میں مجموعی طور پر برابر ہیں۔

یہ ریاستیں نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخاب میں فیصلہ کن کردار ادا کر سکتی ہیں۔

رائے عامہ کے جائزے کے مطابق ہیرس کو ایریزونا، جارجیا اور مشی گن میں دو فیصد پوائنٹس کی معمولی برتری حاصل ہے جبکہ نیواڈا میں ٹرمپ چھ پوائنٹس اور پینسلوینیا میں ایک پوائنٹ سے آگے ہیں۔

شمالی کیرولائنا اور وسکونسن میں دونوں برابر ہیں۔ ہر ریاست میں چھ رجسٹرڈ ووٹرز پر مشتمل یہ پول 28 ستمبر سے آٹھ اکتوبر تک کیا گیا جس میں ہر ریاست کے لیے چار فیصد پوائنٹس کی غلطی کا مارجن تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وال سٹریٹ جرنل کے پول کے مطابق ٹرمپ ان سات اہم ریاستوں میں 50 فیصد سے 39 فیصد کی برتری کے ساتھ ہیرس سے آگے ہیں کہ کون روس، یوکرین جنگ کو بہتر طریقے سے سنبھال سکتا ہے۔ اسی طرح اسرائیل، حماس تنازعے کے حوالے سے بھی ٹرمپ 48 فیصد سے 33 فیصد کے فرق سے ہیرس پر سبقت رکھتے ہیں۔

پول میں یہ بھی ظاہر ہوا کہ زیادہ ووٹرز نے معیشت اور امیگریشن کے معاملات پر ٹرمپ کی حمایت کی جبکہ رہائش، صحت کے شعبے اور عوام کے مسائل  جیسے موضوعات پر ہیرس کو زیادہ بہتر سمجھا۔

رائے عامہ کے دوسرے جائزوں کی طرح تازہ جائزے کے قریب قریب برابر  کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ پانچ نومبر کے صدارتی انتخاب  سے پہلے کی دوڑ بہت سخت ہے۔

امریکی عوام دونوں امیدواروں کے درمیان فیصلہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اس دوران وہ معیشت، امیگریشن، خواتین کے حقوق اور ملک کی جمہوری اقدار جیسے اہم مسائل پر اپنی تشویش اور خدشات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ان معاملات پر عوام کے مختلف خیالات کی وجہ سے انتخابی دوڑ بہت سخت ہے اور دونوں امیدوار تقریباً برابر جا رہے ہیں۔

رواں ہفتے خبر رساں ادارے روئٹرز اور بین الاقوامی ریسرچ اور پول کمپنی اپسوس کے زیر اہتمام پول سے بھی یہ ظاہر ہوتا کہ قومی سطح پر بھی ٹرمپ اور ہیرس کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ ہیرس کو 46 فیصد سے 43 فیصد کی معمولی برتری حاصل ہے۔

فیصلہ کن کردار ادا کرنے والی ریاستوں کے ووٹرز کے جائزے اہم اشارے ثابت ہو سکتے ہیں کیونکہ الیکٹورل کالج کا نتیجہ ہر ریاست کو سامنے رکھ کر سامنے طے ہوتا ہے اور یہی سات اہم ریاستیں فیصلہ کن ثابت ہونے کا امکان رکھتی ہیں۔

اگر ہیرس ان ریاستوں میں کامیاب ہو جائیں جہاں انہیں وال سٹریٹ جرنل کے پول میں برتری حاصل ہے، تو وہ الیکٹورل کالج میں معمولی اکثریت سے کامیابی حاصل کر سکتی ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا