فلسطینی تنظیم حماس نے جمعے کو تحریک کے رہنما یحییٰ سنوار کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’جدوجہد کو بھرپور طریقے سے جاری رکھیں گے۔‘
اس سے قبل اسرائیلی فوج نے حماس رہنما کی موت کے حوالے سے دعویٰ کیا تھا جبکہ اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو نے کہا ہے کہ یحییٰ سنوار کی موت غزہ پر بمباری کے اختتام کا آغاز ہے۔
قطر میں حماس کے عہدے دار خلیل الحیہ نے ایک بیان میں کہا کہ ’ قائد یحییٰ السنوار اور تحریک کے دیگر قائدین و رہنماؤں کی شہادت ہماری تحریک اور مزاحمت کو صرف مزید طاقت، استقامت اور عزم فراہم کرے گی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اپنی جدوجہد کو بھرپور طریقے سے جاری رکھیں گے۔‘
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق الحیہ نے اپنے بیان میں کہا کہ حماس قیدیوں کو غزہ میں جنگ کے ختم ہونے تک رہا نہیں کرے گا۔
اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو نے یحییٰ سنوار کے قتل کو ایک بڑی کامیابی قرار دیا ہے لیکن متنبہ کیا ہے کہ یہ تنازع اس وقت تک ختم نہیں ہوگا جب تک حماس کے زیر حراست تمام قیدیوں کا بازیاب نہیں کروا لیا جاتا۔
امریکی صدر جو بائیڈن سمیت مغربی رہنماؤں نے مشورہ دیا ہے کہ سنوار کی موت غزہ تنازعے کے خاتمے کا راستہ کھول سکتی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس سے اسرائیلی قیدیوں کی رہائی میں مدد ملے گی۔
تاہم اسرائیلی حکام اور فوجی دستے غزہ میں اپنی کارروائیاں جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں اور اس بات پر زور دیتے ہیں کہ لڑائی ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔
اسرائیلی فوج نے یحیٰ سنوار کے قتل کے چند لمحوں بعد ایک فوٹیج بھی جاری کی ہے، تاہم حماس نے ابھی تک باضابطہ طور پر ان کی موت کی تصدیق نہیں کی ہے۔
خبرر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ’اس گروپ کے اندر کے ذرائع نے کہا ہے کہ شواہد، اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ سنوار واقعی اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں مارے گئے ہیں۔‘
امریکی صدر جو بائیڈن نے حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کی اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں موت کو ’دنیا کے لیے اچھا دن‘ قرار دیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ وقت حماس کے پاس موجود اسرائیلی قیدیوں کی رہائی اور غزہ میں ایک سال سے جاری تنازع کو ختم کرنے کا ایک اہم موقع ہے۔
بائیڈن نے کہا کہ اب آگے بڑھنے کا وقت آ گیا ہے ۔۔۔ غزہ میں فائر بندی کی طرف بڑھیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہم ایک ایسی سمت میں جائیں جس سے پوری دنیا کے حالات بہتر ہوں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک مختصر دورے پر برلن پہنچنے پر کیا جس میں انہوں نے تنازع کے خاتمے اور اسرائیلی قیدیوں کو وطن واپس لانے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔
امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیون نے یحیٰ سنوار کو ’امن کی راہ میں بڑی رکاوٹ‘ قرار دیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر کا کہنا ہے کہ گذشتہ چند ہفتوں سے تنازع کے خاتمے کے لیے کوئی مذاکرات نہیں ہوئے کیونکہ یحیٰ سنوار نے مذاکرات سے انکار کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سنوار کو میدان جنگ اور حماس کی قیادت دونوں سے ہٹا دیا گیا ہے، اب اس صورت حال سے فائدہ اٹھاتے ہوئے امن کے مقصد سے بات چیت کو آسان بنانے کا موقع ہے۔
بائیڈن نے اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو سے بھی رابطہ کیا اور انہیں اس آپریشن پر مبارکباد دی جس کے نتیجے میں یحیٰ سنوار مارے گئے۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے فراہم کردہ سمری کے مطابق، دونوں رہنماؤں نے اسرائیلی قیدیوں کی واپسی یقینی بنانے، اسرائیل کی سلامتی برقرار رکھنے، اور حماس کو غزہ پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے سے روکنے کے لیے اس موقع کو مؤثر طریقے سے استعمال کرنے کی حکمت عملی پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
افغانستان کا اظہار افسوس
افغانستان کی حکومت کی جانب سے جمعرات کو جاری کیے جانے والے بیان میں حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کی اسرائیلی حملے میں موت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’اللہ کی راہ میں شہادت ہر مسلمان اور اللہ کی راہ میں لڑنے والے مجاہد کا سب سے بڑا خواب ہے، ہم بہادر مجاہد بھائی یحییٰ سنوار کی شہادت پر اسلامی تنظیم حماس، تمام مجاہدین اور خاص طور پر فلسطین کے مظلوم اور مجاہد عوام کو تعزیت پیش کرتے ہیں۔
’اللہ تعالی سنوار شہید کی شہادت کو قبول فرمائے، ان کے اہل خانہ اور تمام دوست احباب کو صبر جمیل اور اجر عظیم عطا فرمائے۔‘
بیان میں ’تمام مسلمانوں‘ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فلسطین کے ’مظلوم عوام‘ کے موقف کی حمایت کریں، ان کی پشت پر کھڑے ہوں اور اس حوالے سے ’الٰہی ذمہ داری‘ پوری کریں جو سب پر لاگو ہوتی ہے۔
’اسرائیل کے ساتھ تنازع کا اگلا مرحلہ شروع‘
حماس رہنما یحییٰ سنوار کے قتل کے بعد حزب اللہ نے جمعرات کو اعلان کیا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ جاری تنازعے کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے، جس میں اسرائیلی افواج کے خلاف درست گائیڈڈ میزائل استعمال کیے گئے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی(اے ایف پی) کے مطابق حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا، ’دشمن اسرائیل ساتھ محاذ آرائی نئے اور شدید مرحلے میں منتقل، پہلی بارہدف کو درست نشانہ بنانے والے میزائل استعمال کیے جا رہے ہیں۔‘
اسی دن اقوام متحدہ میں ایران کے مشن نے یحییٰ سنوار کی موت کے جواب میں ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ خطے میں ’مزاحمت‘ کا جذبہ مزید مضبوط ہوگا۔
مشن نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر لکھا، مزاحمت کا جذبہ مضبوط ہوگا۔ وہ ان نوجوانوں اور بچوں کے لیے ایک نمونہ بنے گا جو فلسطین کی آزادی کی راہ پر اس کے نقش قدم پر چلیں گے۔ جب تک قبضہ اور جارحیت موجود ہے، مزاحمت رہے گی، کیونکہ شہید زندہ ہے اور ایک تحریک کا ذریعہ ہے۔‘
حماس کی زیر قیادت اکتوبر 2023 کے حملوں کا ماسٹر مائنڈ سمجھے جانے والے یحییٰ سنوار کو اس ہفتے کے اوائل میں غزہ میں ایک آپریشن کے دوران اسرائیلی فورسز نے مار دیا تھا۔