سعودی عرب کی ایران پر حملے کی مذمت، کشیدگی میں کمی پر زور

سعودی عرب نے ایک بیان میں فریقین سے زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کرنے اور کشیدگی میں کمی لانے کے لیے کام پر زور دیتے ہوئے خبردار کیا کہ طویل فوجی محاذ آرائیوں کے خطے پر سنگین اثرات پڑ سکتے ہیں۔

26 اکتوبر، 2024 کی صبح تہران کا فضائی منظر، ایران کا دارالحکومت رات گئے متدد دھماکوں سے گونج اٹھا تھا (اے ایف پی)

سعودی عرب نے ہفتے کو ایران کو فوجی نشان بنائے جانے کی مذمت کرتے ہوئے اسے تہران کی خودمختاری کی خلاف ورزی اور بین الاقوامی قوانین و ضوابط کی پامالی قرار دیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارے (ایس پی اے) کے مطابق مملکت نے ایک بیان میں فریقین سے زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کرنے اور کشیدگی میں کمی لانے کے لیے کام پر زور دیتے ہوئے خبردار کیا کہ طویل فوجی محاذ آرائیوں کے خطے پر سنگین اثرات پڑ سکتے ہیں۔

سعودی عرب نے خطے میں جاری کشیدگی اور لڑائیوں کے دائرے میں اضافے کے خلاف اپنے دوٹوک مؤقف کا اعادہ کیا، جو پڑوسی ممالک کی سلامتی اور استحکام کو خطرے میں ڈال رہی ہیں۔

بیان کے مطابق مملکت نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ امن کو فروغ دینے، تناؤ کو کم لانے اور مشرق وسطیٰ میں تنازعات کو ختم کرنے کی کوششوں کی حمایت میں اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔

آج صبح اسرائیل نے ایران میں فوجی مقامات پر جنگی جہازوں سے حملے کیے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا