لاہور کی رہائشی اداکارہ غزالہ ادریس عرف نرگس کی جانب سے اپنے شوہر پولیس افسر ماجد بشیر پر تشدد اور اقدام قتل کے الزامات کے تحت یکم نومبر کو مقدمہ درج کروائے جانے کے باوجود اب تک ملزم کو گرفتار نہیں کیا جا سکا۔
اداکارہ نرگس پر مبینہ تشدد کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہیں اور پولیس کی جانب سے اداکارہ کا طبی معائنہ بھی کروا لیا گیا ہے۔
تھانہ ڈیفنس سی میں درج مقدمے میں اداکارہ نرگس نے موقف اختیار کیا تھا کہ ’میں کینیڈا کی شہری بھی ہوں۔ یکم نومبر کی صبح پانچ بجے نماز اور قرآن پڑھ کر فارغ ہوئی تو ماجد نے کہا کہ فارم ہاؤس اور دیگر جائیداد میرے نام کرو، زیورات اور نقدی بھی حوالے کرو۔ میں نے انکار کیا تو انسپکٹر ماجد بشیر نے تشدد کرنا شروع کر دیا اور سرکاری پستول کے بٹ مارے، جس سے چہرے سمیت جسم کے حصوں پر سوجن ہو گئی اور نشان پڑ گئے۔‘
مدعیہ نے درخواست کی کہ ملزم کو گرفتار کر کے کارروائی کی جائے، جس کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دیں۔
ملزم ماجد بشیر سے متعدد بار رابطے کی کوشش کی گئی لیکن ان کا موبائل نمبر آف جا رہا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس حکام کو کارروائی کی ہدایت کی ہے۔
دوسری جانب ویمن پروٹیکشن اتھارتی کی چیئرپرسن حنا پرویز بٹ اداکارہ کے گھر پہنچیں اور انہیں ہر ممکن قانونی مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
حنا پرویز بٹ نے اپنے بیان میں کہا کہ ’اداکارہ نرگس کے ساتھ ایک پروٹیکشن آفیسر تعینات کر دیا گیا ہے۔ خواتین پر گھریلو تشدد سنگین جرم ہے جس پر سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’گھریلو واقعات سے متعلق حکومتی پالیسی بہت سخت ہے، اس لیے پولیس کو ہدایت دی گئی ہے کہ ملزم کو فوری گرفتار کر کے اداکارہ نرگس کو انصاف فراہم کیا جائے۔‘
اداکارہ نرگس کے بھائی خرم بھٹی نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا: ’ماجد بشیر نے تین چار ماہ سے میری بہن پر تشدد معمول بنا لیا تھا، لیکن یکم نومبر کو بالوں سے پکڑ کر گھسیٹتے رہے ہیں۔ پولیس نے طبی معائنہ بھی کروایا ہے، جس میں تشدد بھی ثابت ہوا ہے، لیکن ہمیں ابھی تک میڈیکل رپورٹ نہیں مل سکی۔ پولیس حکام نے یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ انصاف فراہم کریں گے لیکن ابھی تک ملزم فرار ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا: ’میری بہن نے ماجد سے شادی کے بعد شوبز کو خیر باد کہا اور گھریلو زندگی کو وقت دینے لگیں۔ کئی سال یہ رشتہ خوش اسلوبی سے چلتا رہا مگر اب کچھ ماہ سے ماجد کسی اور لڑکی سے تعلق بنا چکا ہے اور اس نے نرگس پر تشدد بھی اسی لیے شروع کیا کہ جائیداد ہتھیا کر وہ دوسری خاتون کے ساتھ رہنا چاہتے تھے۔‘
کینٹ تھانے کے سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) اویس شفیق نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ’پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے اور ملزم کی تلاش جاری ہے، جلد ہی گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ ہم نے اپنی تفتیش بھی شروع کر دی ہے، قانون کے مطابق کارروائی کر رہے ہیں۔‘
پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ نرگس نے تھیٹر، ڈراموں اور کئی فلموں میں کام کیا ہے۔ انہیں سب سے زیادہ شہرت سٹیج ڈانسر کے طور پر ملی اور انہوں نے ایک عرصے تک سٹیج کوئین کے طور پر راج کیا۔ کسی بھی سٹیج ڈرامے میں ان کی شرکت ڈرامے کی کامیابی سمجھی جاتی رہی ہے۔
شوبز میں عروج کے دنوں میں 1999 میں اس وقت کے پولیس انسپکٹر عابد باکسر کے حوالے سے بھی وہ خبروں کی زینت بنی رہیں۔ عابد باکسر جنہیں پولیس مقابلوں سے شہرت ملی تھی، پر اداکارہ نرگس نے الزام لگایا تھا کہ انہوں نے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور بال مونڈھ دیے۔ یہ معاملہ بھی کافی عرصہ خبروں کی زینت بنا رہا اور پھر عابد باکسر ملک چھوڑ کر بیرون ملک منتقل ہوگئے تھے۔
بعدازاں اداکارہ نرگس بھی کینیڈا شفٹ ہوگئیں اور کئی سال پہلے پاکستان واپسی پر انہوں نے انسپکٹر ماجد بشیر سے شادی کی اور اب ان پر تشدد کا مقدمہ درج کروایا ہے۔
خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی بشریٰ خالد نے انڈپینڈںٹ اردو سے گفتگو میں کہا: ’پاکستانی معاشرے میں مردوں کی بالادستی ہے اور خواتین پر گھریلو تشدد معمول سا بنا ہوا ہے۔ ہزاروں خواتین کی جانب سے مقدمات تک درج کروائے جاتے ہیں لیکن پھر بھی یہ سلسلہ رک نہیں سکا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’نرگس جیسی کامیاب اور بااثر خاتون بھی اگر خاوند کے تشدد سے محفوظ نہیں تواندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ عام عورتیں کتنی بے بس ہوں گی۔‘
بقول بشریٰ: ’جب تک معاشرتی رویے تبدیل نہیں ہوں گے، گھریلو تشدد روکنا مشکل ہے۔ ادارے یا حکومت سختی سے ڈرا تو سکتے ہیں لیکن رویے تبدیل نہیں کروا سکتے۔‘