داتا کی نگری لاہور میں سموگ کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر پنجاب کے محکمہ تحفظ ماحولیات نے ’سموگ وار روم‘ قائم کردیا ہے۔
صوبائی محکمہ تحفظ ماحولیات نے منگل کو ایک سموگ الڑت جاری کیا، جس کے مطابق لاہور شہر کو سموگ کے ایک نئے سپیل کا خطرہ ہے اور آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران انڈیا میں چلنے والی ہواؤں کا رخ پاکستان کی طرف ہو گا۔
محکمہ تحفظ ماحولیات پنجاب کے ترجمان ساجد بشیر نے انڈپینڈنت اردو سے بات کرتے ہوئے بتایاکہ ’لاہور میں سموگ کے نئے سپیل کا خطرہ ہے اور بین القوامی اداروں اور محکمہ موسمیات کی رپورٹس کے مطابق لاہور اور اس کے گردو نواح میں انڈیا سے داخل ہونے والی ہوا کی رفتار چار سے آٹھ کلو میٹر فی گھنٹہ ہو گی۔
’اسی لیے لاہور کا ائیر کوالٹی انڈیکس پھر سے شدید متاثر ہونے جا رہا ہے۔‘
محکمہ تحفظ ماحولیات کی جانب سے جاری ہیلتھ ایڈوائزری کے مطابق منگل کو لاہور شہر کا اوسط ائیر کوالٹی انڈیکس 333 رہا جو کہ انتہائی مضر صحت ہے۔
ترجمان نے کہا کہ: ’سموگ کی صورت حال مزید بگڑ خراب رہی ہے اور اسی لیے فوری طور پر وار روم بنایا گیا ہے، جس میں محکمہ زراعت، ماحولیات، سپارکو، لاہور ویسٹ منیجمنٹ کمپنی، لوکل گورنمنٹ، ٹرانسپورٹ سمیت آٹھ محکموں کے افسران کو شامل کیا گیا ہے۔ اربن یونٹ کے فوکل پرسن کو بھی وار روم کا حصہ بنایا گیا ہے۔‘
ساجد بشیر کا کہنا تھا کہ وار روم نے کام شروع کر دیا ہے اور وار روم کمیٹی کے ارکان آنے والے دنوں میں موسم اور فضا سے متعلق پیش گوئیوں کا جائزہ لیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’کمیٹی کے اراکین فیلڈ افسران کی کارکردگی اور اقدامات کا جائزہ بھی روزمرہ کی بنیاد پر لیں گے اور روزانہ ایک ایڈوائزری جاری کی جائے گی۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’فصلوں کی باقیات کو آگ لگنے کی شکایت ڈپٹی کمشنر کے علاوہ زرعی افسران اور متعلقہ پولیس افسران کو بھیجی جائے گی اور شکایت پر ایکشن کا فیڈ بیک بھی فوری لیا جائے گا۔ ایکشن نہ ہونے کی سورت میں بھی ذمہ داروں سے پوچھا جائے گا۔‘
ساجد بشیر کا مزید کہنا تھا کہ اس کے علاوہ گذشتہ سال فصلوں کو آگ لگانے والوں کے خلاف درج مقدمات کی فہرست اور تفصیل متعلقہ ڈی پی اوز کو بھیج دی گئی ہیں اور انہیں تنبیح بھی کر دی گئی ہے۔
محکمہ تحفظ ماحولیات کی ہیلتھ ایڈوائزری کے مطابق: ’شہری خصوصاً باعمر افراد انتہائی ضرورت کے بغیر گھر سے باہر نہ نکلیں، گھروں کی کھڑکیاں دروازے بند رکھیں جائیں، زیادہ دیر کھلی جگہوں پر نہ رہا جائے، ناگزیر حالات میں باہر نکلتے وقت این 95 یا اس کے مساوی ماسک اور آلودگی سے بچاؤ کے لیے چشمے کا استعمال لازماً کیا جائے۔‘
ایڈوائزری میں مزید کہا گیا کہ ’صحت کی حفاظت کے لیے گھر سے باہر ورزش کو محدود رکھیں، سانس اور دل کی بیماریوں میں مبتلا افراد اپنے معالج کے مشورے کے بغیر ورزش نہ کریں، ایئر کوالٹی انڈیکس کو باقاعدگی سے چیک کریں اور طبی معائنہ کروائیں، سموگ میں مزید اضافے کو روکنے کے لیے گاڑیوں کی فٹنس کا بھی خیال رکھا جائے۔‘