حکومت پنجاب نے لاہور اور مختلف اضلاع میں سموگ کی تشویش ناک صورت حال کے باعث جمعے کو باغوں، عجائب گھروں اور کھیل کے میدانوں میں شہریوں کے جانے پر پابندی عائد کر دی۔
محکمہ تحفظ ماحولیات کے مطابق یہ پابندی جڑانوالہ، لاہور، ملتان اور فیصل آباد ڈویژنز میں 17 نومبر تک لاگو رہے گی۔
اس سے قبل آج لاہور ہائی کورٹ نے صوبے میں بازار رات آٹھ بجے بند رکھنے اور اتوار کے دن مارکیٹیں مکمل بند کرنے کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے مزید حکم دیا کہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے موٹر وے اور رنگ روڑ پر داخلے پر پابندی عائد کی جائے۔
جسٹس شاہد کریم نے آج ماحولیاتی آلودگی سے متعلق مختلف درخواستوں پر سماعت کے بعد حکم دیا کہ ٹرک اور ٹرالروں کی لاہور شہر میں داخلے پر پابندی عائد کی جائے۔
لاہور ان دنوں دنیا کے آلودہ ترین شہر بنا ہوا ہے اور اس وجہ سے ہزاروں لوگوں بیمار ہو کر ہسپتالوں اور نجی کلینکس کا رخ کر رہے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
صوبائی حکومت نے پہلے ہی سکولوں پر پابندی لگا کر آن لائن تعلیم کا حکم دے رکھا ہے۔ اس کے علاوہ سموگ اور آلودگی کا باعث بننے والی گاڑیوں اور بھٹوں کے خلاف کارروائی جاری ہے۔
پنجاب پولیس نے آج ایک بیان میں بتایا کہ انسپکٹر جنرل پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی ہدایت پر گذشتہ 24 گھنٹوں میں سموگ سے جڑی پابندیوں کی خلاف ورزی پر لاہور سمیت مختلف اضلاع میں 58 مقدمات درج کرتے ہوئے 23 افراد گرفتار کیا گیا ہے۔
بیان کے مطابق اس کے علاوہ 387 افراد کو سات لاکھ 54 ہزار روپے کے جرمانے عائد کیے گئے جبکہ 26 افراد کو وارننگ جاری کی گئی۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق مختلف علاقوں میں فصلوں کی باقیات جلانے کی 22 اور زیادہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کی 307 خلاف ورزیاں ہوئیں۔
اسی طرح صنعتی سرگرمی پر چار، اینٹوں کے نو بھٹوں اور دیگر 15 خلاف ورزیاں رپورٹ ہوئیں۔