وفاقی وزیر برائے مذہبی امور چوہدری سالک حسین نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں حج کے دوران بھیک مانگنے والوں اور منشیات لے جانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
پیر کو اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ بھکاریوں کو عمرہ اور جج پر بھجوانے والی ٹریول ایجنسیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہو گا کہ بھیک مانگنے پر نکالے جانے والے افراد پاکستان آمد کے بعد آرام سے اپنے گھروں کو لوٹ پائیں گے کیوں کہ انہیں پہلے جیل کی سلاخوں کا سامنا کرنا ہو گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ’بھیک مانگنے جیسے جرائم کے لیے پاکستان میں کوئی خاص سزائیں نہیں ہیں لیکن ہماری کوشش ہے کہ قانون سازی کے ذریعے ایسے افراد کو کم از کم چھ ماہ قید کی سزا سنائی جائے تاکہ اس لعنت کا سدباب ہو سکے۔‘
حج پالیسی سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے مزید کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کے لیے پانچ ہزار حجاج کا کوٹہ رکھا گیا ہے، کوشش ہو گی کہ اس کوٹے کو مزید بڑھایا جائے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ حج کے لیے انتظامات کیے جا رہے ہیں اور کوشش کی جا رہی ہے کہ ایسے معاونین کو حجاج کی رہنمائی کے لیے بھجوایا جائے جن کو عربی زبان پر عبور حاصل ہو۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سالک حسین نے کہا کہ ’نجی اور سرکاری سکیم کے لیے برابر یعنی 50،50 فیصد کوٹہ رکھا گیا ہے اور ترجیح ہے کہ پہلی بار حج کرنے والوں کو فوقیت دی جائے۔‘
وفاقی وزیر نے کہا کہ کابینہ نے گذشتہ منگل کو وزارت مذہبی امور کی سفارش پر حج پالیسی 2025 کی منظوری دے دی تھی جس کے تحت اگلے سال پاکستان کا حج کوٹہ ایک لاکھ 79 ہزار 210 ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ حج پالیسی کے تحت 12 سال سے کم عمر کے بچوں کو اس سال حج کے سفر کی اجازت نہیں ہو گی۔
سالک حسین نے مزید بتایا: ’حکومتی کوٹے کے حوالے سے کمپیوٹرآئزڈ بیلیٹنگ کی جائے گی۔ 300 نشستیں مزدوروں یا کم آمدنی والے ملازمین کے لیے مقرر کی گئی ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ نئی حج پالیسی کے تحت روڈ ٹو مکہ منصوبے کی سہولت اسلام آباد اور کراچی کے بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر دستیاب ہو گی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کہ حج گروپ آرگنائزرز وزارت مذہبی امور کے ساتھ سروس پرووائیڈر معاہدے پر دستخط کریں گے جن کی حکومت سخت نگرانی کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ حجاج کو بہتر سہولیات کی فراہمی کی نگرانی کے حوالے سے اس مرتبہ ناظم کا نیا عہدہ مقرر کیا گیا ہے اور ہر 100 حجاج کے لیے ایک ناظم مقرر ہو گا۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ ارض مقدس پر انتقال کرنے والے حجاج کے لواحقین کے لیے معاوضے کو 10 لاکھ روپے سے بڑھا کر 20 لاکھ روپے کر دیا گیا ہے جب کہ زخمی ہونے والوں کو 10 لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے گا۔