وزیراعظم شہباز شریف نے جمعے کو بجلی کے نرخوں میں مزید کمی کرنے کے علاوہ بجلی پیدا کرنے کی حکمت عملی پر عملدرآمد تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے آٹھ نومبر کو صنعتوں، کمرشل اور گھریلو صارفین کے لیے دسمبر 2024 سے فروری 2025 تک بجلی کے اضافی استعمال پر ’بجلی سہولت پیکج‘ دینے کا اعلان کیا تھا۔
اس پیکج کے تحت گھریلو صافین کے لیے اضافی بجلی کے استعمال پر فلیٹ ریٹ 26 روپے سات پیسے فی یونٹ ہوگا، یعنی گھریلو صارفین کو ان تین مہینوں میں مختلف سلیبس کے تحت 11 روپے 42 پیسے سے 26 روپے فی یونٹ کی بچت ہوگی۔ صنعتوں کو پانچ روپے 72 پیسے سے لے کر 15 روپے فی یونٹ بچت ہوگی جبکہ کمرشل صارفین کو 13 روپے 46 پیسے سے لے کر 22 روپے فی یونٹ تک بچت ہوگی، یعنی مجموعی طور انہیں اضافی بجلی کے استعمال پر 34 سے 47 فیصد تک بچت ہوگی۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق جمعے کو ملک میں بجلی اور توانائی کے منصوبوں کے جائزے اور غور کے لیے اسلام آباد میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے بجلی کے نرخوں میں مزید کمی کا اعلان تو کیا، تاہم اس حوالے سے تفصیلات سامنے نہیں آئیں کہ مزید کتنی کمی کی جائے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس کے دوران اس بات پر زور دیا کہ مستقبل میں صرف کم لاگت سے بجلی پیدا کرنے والے منصوبوں کو ترجیح دی جائے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اجلاس کے دوران وزیراعظم کو ملک بھر میں جاری پن بجلی کے منصوبوں پر پیش رفت کے بارے میں آ گاہ کیا گیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ ’پن بجلی کے منصوبے کم لاگت سے بجلی پیدا کرنے کا ذریعہ ہیں، جن سے صارفین کو ماحول دوست اور سستی بجلی فراہم ہوتی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ بجلی کی موجودہ پیداوار کو بھی شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے کیونکہ خوش قسمتی سے ملک میں شمسی توانائی کی وسیع صلاحیت موجود ہے۔
شہباز شریف کو غیر موثر بجلی گھروں کی بندش کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا، جو زیادہ ایندھن خرچ کر کے کم بجلی پیدا کرتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ایسے بجلی گھروں کی بندش سے ایندھن کی درآمدات پر خرچ ہونے والے قیمتی زرمبادلہ کی بچت ہو گی اور بجلی کی قیمت میں کمی آئے گی۔
انہوں نے ان تمام افسران کے خلاف فوری کارروائی کرنے کی ہدایت کی، جو بجلی کے شعبے میں ہونے والی اصلاحات کی راہ میں جان بوجھ کر رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
حالیہ دنوں میں بجلی صارفین کو سہولت فراہم کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے گئے ہیں۔ نومبر میں بجلی سہولت پیکج‘ کا اعلان کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا تھا کہ ’اس سے پورے پاکستان میں بجلی کی لاگت میں کمی سے صنعت کا پہیہ تیز ہوگا، زراعت ہری بھری ہوگی، کاروبار اور برآمدات بڑھانے میں مدد ملے گی، پیداوار میں اضافہ ہوگا اور پاکستان کی معیشت مزید مضبوط ہوگی۔‘
ان کا مزید کہنا تھا: ’اس سے انشااللہ پاکستان کی ترقی کو بہت بڑا کوانٹم جمپ ملے گا۔‘