قاہرہ میں ڈی ایٹ اجلاس: شہباز شریف غزہ میں انسانی بحران پر بھی بات کریں گے

وزیراعظم شہباز شریف اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورت حال پر غور و خوض اور غزہ اور لبنان میں انسانی بحران اور تعمیر نو کے چیلنجز پر گفتگو کے لیے بلائے گئے ڈی ایٹ کے خصوصی اجلاس میں شرکت کریں گے۔

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف 18 دسمبر 2024 کو قاہرہ پہنچے جہاں مصر کے وزیر برائے پبلک بزنس محمد شیمی نے ان کا استقبال کیا (وزیراعظم ہاؤس)

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں موجود ہیں، جہاں وہ جمعرات کو ڈی ایٹ ممالک کے 11 ویں سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔
 
وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف مشرق وسطیٰ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورت حال پر غور و خوض اور غزہ اور لبنان میں انسانی بحران اور تعمیر نو کے چیلنجز پر گفتگو کے لیے بلائے گئے ڈی ایٹ کے خصوصی اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔

ڈی ایٹ گروپ آٹھ ترقی پذیر ممالک پر مشتمل ہے، جس میں بنگلہ دیش، مصر، پاکستان، انڈونیشیا، ایران، ملائیشیا، نائیجریا اور ترکی شامل ہیں۔

اس کا مقصد رکن ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون اور ترقی کو فروغ دینا ہے، جس میں تجارت، توانائی، زراعت اور نقل و حمل جیسے شعبوں پر توجہ دی جائے گی۔

11ویں ڈی ایٹ سمٹ کی تھیم ’نوجوانوں میں سرمایہ کاری اور چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کو سپورٹ کرنا: کل کی معیشت کی تشکیل‘ ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سرکاری بیان کے مطابق سربراہی اجلاس کے موقعے پر وزیراعظم کی انڈونیشیا کے صدر، بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر اور ایران، ترکی اور مصر کے صدور سے دو طرفہ ملاقاتیں متوقع ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ مصر سے قبل وزیر خارجہ اسحاق ڈار قاہرہ میں موجود ہیں، جنہوں نے ڈی ایٹ وزرائے خارجہ کونسل کے 21 ویں اجلاس میں شرکت کی۔

 اسحاق ڈار نے وزرائے خارجہ کونسل سے خطاب میں اجتماعی خوش حالی اور ترقی کے لیے ڈی ایٹ ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے ترقی  پذیر ملکوں کی معیشتوں کے اندر خاص طور پر زراعت، غذائی تحفظ اور سیاحت کے شعبوں میں اقتصادی تعاون اور تجارت کے امکانات کو اجاگر کیا۔

اسحاق ڈار نے مشرق وسطیٰ میں تشدد میں مسلسل اضافے پر پاکستان کی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے غزہ، لبنان اور شام میں جاری جنگ کے فوری اور غیر مشروط خاتمے اور مشرق وسطیٰ میں انسانی صورت حال سے نمٹنے پر زور دیا۔

پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’افسوس کی بات یہ ہے کہ غزہ کی صورت حال مزید خراب ہو گئی ہے، جس میں جانی نقصان اور بے گناہ شہری زخمی ہو رہے ہیں جبکہ لبنان اور شام سمیت تشدد میں مسلسل اضافہ تشویش ناک ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان