تنازعے اور ریکارڈ تماشائی: آسٹریلیا نے میلبرن ٹیسٹ جیت لیا

آسٹریلیا نے چوتھے ٹیسٹ میچ میں کھیل کے آخری ایک گھنٹے میں انڈیا کو 184 رنز سے شکست دے دی۔

30 دسمبر، 2024 کو آسٹریلیا کے کھلاڑی میلبرن میں چوتھے ٹیسٹ میچ کے پانچویں دن انڈین بیٹر آکاش دیپ کے آؤٹ ہونے پر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں(اے ایف پی) 

آسٹریلیا نے پیر کو چوتھے ٹیسٹ میچ میں انڈیا کو 184 رنز سے شکست دے دی۔ کینگروز نے میچ کے پانچویں دن کے آخری گھنٹے میں سنسنی خیز فتح حاصل کی۔

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلے گئے میچ میں انڈین ٹیم  340 رنز کے ہدف کے تعاقب میں 155 رنز پر آل آؤٹ ہو گئی۔ 
 
آسٹریلیا نے یہ میچ جیت کر سیریز میں 2-1 کی برتری حاصل کر لی ہے۔ سیریز کا پانچواں اور آخری ٹیسٹ تین جنوری کو سڈنی کرکٹ گراؤنڈ پر کھیلا جائے گا۔
 
انڈیا کو آخری اننگز میں 92 اوورز میں 340 رنز کا ہدف ملا،لیکن اس کے بیٹرز 79.1 اوورز تک ہی ٹک سکے۔ پیر کو چائے کے وقفے کے بعد انڈین بیٹنگ لائن لڑکھڑا گئی اور صرف 43 رنز بنا کر سات وکٹیں گنوا بیٹھی۔
 
قبل ازیں انڈین ٹیم نے بغیر کسی نقصان کے 25 رنز بنائے تھے جب پیٹ کمنز نے شاندار بولنگ کرتے ہوئے ایک اوور میں دو وکٹیں حاصل کیں۔ انہوں نے روہت شرما (نو رنز) اور کے ایل راہل (0) کو آؤٹ کیا۔
 
انڈیا نے دوپہر کے کھانے تک اپنی اننگز 33-3 پر ختم کی، جب اہم بلے باز وراٹ کوہلی آخری اوور میں مچل سٹارک کی گیند پر فرسٹ سلپ میں کیچ آؤٹ ہو گئے۔ وہ صرف پانچ رنز بنا سکے۔

کوہلی اس میچ کے پہلے ہی دن ایک تنازعے کا سبب بنے تھے، جب انہوں نے ڈیبیو کرنے والے آسٹریلین اوپنر سیم کونسٹاس کو جان بوجھ کر کندھا مارا۔

ان کی اس حرکت کو کرکٹ مبصرین نے ناشائستہ قرار دیا تھا جبکہ میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ نے امپائرز کی رپورٹ پر ان پر میچ فیس کا 20 فیصد جرمانہ اور ایک ڈی میرٹ پوائنٹ چارج کر دیا۔
 
اس ٹیسٹ میچ میں ایک جذباتی لمحہ بھی آیا جب انڈین وکٹ کیپر کے کیچ آؤٹ ہونے پر کمنٹری کرنے والے سابق عظیم کھلاڑی سنیل گواسکر نے تین بار ’سٹوپڈ، سٹوپڈ، سٹوپڈ‘ کہہ ڈالا اور پنت کو لاپرواہ قرار دیا۔  
 
آج رشبھ پنت نے 104 گیندوں پر 30 رنز بنائے اور اوپنر یشسوی جیسوال کے ساتھ چوتھی وکٹ کے لیے 88 رنز کی شراکت کی۔

 

لیکن جب انڈین ڈرا کے لیے کھیلتی نظر آ رہی تھی تو پنت نے جارحانہ انداز میں پارٹ ٹائم سپنر ٹریوس ہیڈ کی گیند کو لانگ آن کی جانب ہٹ کیا جہاں کیچ آؤٹ ہو گئے۔ 
 
انڈیا کا سکور چار وکٹوں پر 121 رنز ہو گیا۔ اس لیے آسٹریلیا کے لیے فتح کی کوشش کرنے کا موقع پیدا ہو گیا۔
 
انڈیا نے نو رنز کے ساتھ تین وکٹیں گنوا دیں۔ سکاٹ بولینڈ (3-39) نے رویندر جڈیجہ (دو رنز) کو کیچ آؤٹ کروایا اور پہلی اننگز میں سنچری بنانے والے نتیش کمار ریڈی (ایک رن) سپنر ناتھن لیون (2-37) کی گیند پر سلپ میں کیچ آؤٹ ہو گئے۔
 
چائے کے وقفے کے بعد اہم موقعے پر جیسوال کو آؤٹ قرار دیا گیا جب آسٹریلیا نے امپائر جوئل ولسن کے کیچ کے لیے انکار پر ریویو لیا۔
 
ویڈیو ری پلے میں سنکو میٹر پر بیٹ کے گیند چھونے پر معمولی لرزش نظر آئی، جسے کافی سمجھتے ہوئے تھرڈ امپائر نے جیسوال کو آؤٹ قرار دے دیا۔
 
جیسوال کو 84 رنز پر پویلین لوٹنا پڑا۔ان کا اس اہم موقعے پر یوں آؤٹ ہونا فیصلہ کن ثابت ہوا۔ یہ وکٹ پیٹ کمنز (3-28) نے 140 کے سکور پر لی۔ تب تک انڈیا سات وکٹیں گنوا چکا تھا۔
 
آخری گھنٹے کا کھیل شروع ہونے سے ایک اوور سے بھی کم وقت پہلے امپائر جوئل ولسن نے ایک بار پھر آسٹریلیا کی اپیل مسترد کر دی لیکن میزبان ٹیم کے ریویو لینے پر یہ فیصلہ بدل دیا گیا۔

بولینڈ نے اپنی دوسری وکٹ حاصل کی جب آکاش دیپ 17 رنز بنا کر بیٹ پیڈ کیچ آؤٹ ہوئے اور انڈیا کا سکور آٹھ وکٹوں کے ساتھ 150 ہو گیا۔ 

بولینڈ نے جلد ہی جسپریت بمراہ کو بغیر کوئی رن دیے آؤٹ کر دیا۔ محمد سراج کو ناتھن لیون نے ایل بی ڈبلیو کیا۔ ایسا تب ہوا جب دوسری نئی بال لی جانے والی تھی جس کے بعد آسٹریلوی کھلاڑیوں اور شائقین میں زبردست خوشی کی لہر دوڑ گئی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

میچ کے آخری حصے میں آسٹریلوی کھلاڑی حسب روایت حریف بلے بازوں پر جملے بھی کستے رہے۔

آسٹریلیا کی دوسری اننگز پیر کی صبح 234 رنز پر ختم ہو گئی۔ بمراہ (5-57) نے صبح کے دوسرے اوور میں لیون (41) کو بولڈ کرکے اپنی 13ویں پانچ وکٹوں کی کارکردگی دکھائی جب میزبان ٹیم 228-9 کے سکور پر دوبارہ کھیل شروع کر رہی تھی۔
 
31 سالہ جسپریت بمراہ اس سیریز میں 30 وکٹوں کے ساتھ سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر ہیں، جن کا اوسط 12.83 رہا۔
 
44 ٹیسٹ کھیلنے والے بمراہ نے اس میچ میں 9-156 کے اعداد و شمار درج کیے۔ 
 
تماشائیوں کی بڑی تعداد
 
اے ایف پی کے مطابق پیر کو انڈیا کے خلاف ہونے والا سنسنی خیز مقابلہ آسٹریلیا کی تاریخ کا سب سے زیادہ دیکھا جانے والا ٹیسٹ میچ بن گیا۔ شائقین بڑی تعداد میں چوتھے ٹیسٹ کے آخری دن کا کھیل دیکھنے کے لیے موجود تھے۔
 
چوتھے ٹیسٹ کے پانچویں دن 74362 افراد کا جم غفیر سٹیڈیم میں موجود تھا۔ اس طرح میچ کے آغاز سے لے کر اب تک تماشائیوں کی مجموعی تعداد 373691 تک پہنچ گئی۔
 
تماشائیوں کی یہ تعداد گذشتہ ریکارڈ 350534 کو پیچھے چھوڑ گئی۔ یہ ریکارڈ  جو 1936-37 کی ایشیز سیریز کے دوران انگلینڈ کے خلاف میچ میں اسی میدان پر قائم ہوا۔ اس وقت ڈونلڈ بریڈمین کرکٹ کے بادشاہ تھے اور ٹیسٹ میچز چھ دن کے ہوتے تھے۔
whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ