نوجوانوں میں مختلف ذائقوں جیسے کہ سیب، تربوز اور کولا کی وجہ سے بے حد مقبول ڈسپوزیبل ای سگریٹس کا وقت بیلجیئم میں اب ختم ہو گیا ہے۔
بیلجیئم ایسی سگریٹس (پفس) پر پابندی لگانے والا پہلا یورپی یونین ملک بن گیا ہے، جہاں یکم جنوری، 2025 سے ان کی فروخت پر مکمل بندش ہو گی۔
یہ فیصلہ تمباکو نوشی ختم کرنے کے منصوبے کا حصہ ہے، جس کا مقصد 2040 تک یورپ کی نوجوان نسل کو تمباکو فری کرنا ہے۔
پفس نوجوانوں میں کافی مقبول ہیں، لیکن ان کے مضر اثرات بھی باعثِ تشویش ہیں۔
ویپس کو اکثر روایتی تمباکو مصنوعات کے مقابلے میں کم نقصان دہ کے طور پر فروغ دیا جاتا ہے۔
خیال ہے کہ بیلجیئم کے اس فیصلے سے ماحولیات پر بھی مثبت اثر پڑے گا کیونکہ یہ پلاسٹک کے فضلے میں اضافہ کر رہی تھیں۔
کچھ یورپی یونین کے ممالک اس ڈیڈ لائن کو آگے بڑھانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
یہ سگریٹس رنگین پیکجنگ اور منہ میں پانی لانے والے ذائقوں کے وعدے کے ساتھ نوجوان صارفین کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہیں، اور انگلیوں پر بدبو دار دھوئیں کی بو سے بچنے کا فائدہ بھی دیتی ہیں۔
لیکن چونکہ ای سگریٹس میں اب بھی نیکوٹین ہوتی ہے، جو انتہائی نشہ آور ہے، لہٰذا ناقدین کو خدشہ ہے کہ یہ روایتی تمباکو مصنوعات کی طرف جانے کا ممکنہ ذریعہ بن سکتی ہیں۔
بیلجیئم میں الائنس فار اے ٹوبیکو فری سوسائٹی کی ترجمان نورا میلرڈ نے کہا کہ ’مسئلہ یہ ہے کہ نوجوان لوگ ویپس کا استعمال شروع کر دیتے ہیں بغیر ہمیشہ ان کے نیکوٹین مواد کو جانے۔‘
’ہمارے پاس نوجوان لوگ ہیں جو کہتے ہیں کہ وہ رات کو اٹھ کر ایک پف لیتے ہیں۔ یہ بہت پریشان کن ہے۔‘
بیلجیئم فخر کرتا ہے کہ اس نے ڈسپوزیبل ای سگریٹس کے خطرات کے جواب میں تیزی سے کارروائی کی ہے، جو پانچ سال سے زیادہ پہلے مارکیٹ میں آئی تھیں۔
2021 میں وفاقی حکومت نے یورپی کمیشن، یورپی یونین کے ایگزیکٹیو بازو، کو سنگل یوز ویپس پر پابندی لگانے کی تجویز پیش کی۔
کمیشن نے، جسے کسی بھی فروخت کی پابندی کے لیے اپنی منظوری دینی ہو گی، مارچ 2024 میں بیلجیئم کو گرین لائٹ دی، جس سے قومی قانون کے نفاذ کا راستہ ہموار ہوا۔
فرانس نے اسی طرح کی پابندی کے لیے یورپی یونین کی منظوری حاصل کر لی ہے۔
ایک بار نافذ ہونے کے بعد فرانسیسی قانون ویپس کی پیداوار، فروخت اور مفت پیشکش پر پابندی لگا دے گا، جس کی خلاف ورزی پر 100,000 یورو ($104,000) کا جرمانہ ہوگا۔
'ماحولیاتی تباہی'
فرانس اور بیلجیئم میں صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ دائمی نیکوٹین کا استعمال خاص طور پر نوجوان دماغ کے لیے نقصان دہ ہے اور دیگر منشیات کے استعمال کی حوصلہ افزائی کر سکتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
2023 میں ایک یورپی یونین کے مطالعے میں پایا گیا کہ زیادہ تر ای سگریٹ صارفین نے ریچارج ایبل ویپ کا انتخاب کیا لیکن سنگل یوز ورژن 15 سے 24 سال کی عمر کے نوجوانوں میں مقبول تھے۔
استعمال میں آسان اور سوشل میڈیا پر ہر جگہ اشتہار دیے جانے والے ڈسپوزیبل ویپس اپنی کم قیمت کی وجہ سے بھی پرکشش ہیں۔
پانچ یا چھ یورو میں ایک سنگل یوز ویپ 20 پیک سگریٹ کی قیمت کا نصف ہے۔
بعض ماہرین کے مطابق کچھ نو ہزار پف تک کی اجازت دیتے ہیں، جو 300 سے زیادہ سگریٹ کے برابر ہے۔
بہت سے برسلز کی تمباکو کی دکانیں سنگل یوز ای سگریٹس سے باہر ہو رہی ہیں کیونکہ تجدید ناممکن ہے۔
مخالفین ڈسپوزیبل ویپس کی وجہ سے ہونے والی ’ماحولیاتی تباہی‘ کی طرف بھی اشارہ کرتے ہیں۔
یورپی یونین کی منظوری حاصل کرنے کے لیے بیلجیئم نے دلیل دی کہ پلاسٹک سنگل یوز ویپ اپنی لیتھیم بیٹری کے ساتھ عام طور پر خریداری کے پانچ دن کے اندر پھینک دی جاتی ہے۔
اس کے برعکس ریچارج ایبل ورژن تقریباً چھ یا سات ماہ تک چل سکتے ہیں۔