پاکستان میں مہنگائی کی شرح ساڑھے چھ سال کی کم ترین سطح پر

پاکستان کے ادارہ برائے شماریات کے مطابق ملک میں مہنگائی کی شرح کم ہو کر 4.1 فیصد رہ گئی ہے، جو گذشتہ ساڑھے چھ سال کی کم ترین سطح ہے۔

ایک شخص 26 ستمبر 2024 کو کراچی میں ایک دکان پر چاول کی کوالٹی چیک کر رہا ہے (اے ایف پی)

پاکستان کے ادارہ برائے شماریات نے بدھ کو بتایا کہ ملک میں مہنگائی کی شرح کم ہو کر 4.1 فیصد رہ گئی ہے، جو گذشتہ ساڑھے چھ سال کی کم ترین سطح ہے۔

ستمبر میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے ملنے والی سات ارب ڈالر کی امداد کے بعد ملک کی معیشت بحالی کی راہ پر گامزن ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ادارہ برائے شماریات پاکستان کے مطابق دسمبر میں کنزیومر پرائس میں 0.1 فیصد اضافہ ہوا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

گذشتہ ہفتے جاری کی گئی اپنی ماہانہ رپورٹ میں وزارت خزانہ نے کہا تھا کہ سال کے آخری مہینے میں افراط زر کی سالانہ شرح چار سے پانچ فیصد کے درمیان رہنے کی توقع ہے۔

نومبر میں سالانہ افراط زر پہلے ہی 4.9 فیصد تک کم ہو چکی تھی۔ یہ حکومت کی پیش گوئی سے کم اور مئی 2023 میں تقریباً 40 فیصد کی کئی دہائیوں کی بلند ترین سطح کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم ہے۔

پاک کویت انویسٹمنٹ کمپنی میں ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے سربراہ سمیع اللہ طارق نے کہا کہ مستحکم کرنسی، عالمی اجناس کی قیمتوں میں کمی اور سپلائی چین میں بہتری کی وجہ سے مہنگائی میں کمی آئی ہے۔

پاکستان کے مرکزی بینک نے پہلے درمیانی مدت میں پانچ سے سات فیصد مہنگائی کا ہدف مقرر کیا تھا، لیکن اس کے سربراہ نے کہا ہے کہ یہ سطح اب اگلے 12 ماہ کے اندر پہنچ میں ہے۔

سٹیٹ بینک آف پاکستان نے دسمبر میں پالیسی ریٹ کو 200 بیسس پوائنٹس کم کرکے 13 فیصد کر دیا تھا، یہ جون کے بعد مسلسل پانچویں کمی تھی، جس سے 2024 میں مجموعی شرح سود میں 900 بیسس پوائنٹس کی کمی آئی۔

رواں مالی سال کی پہلی ششماہی سے جون 2025کے اختتام تک مہنگائی کی شرح اوسطاً 7.22 فیصد ہے جبکہ گذشتہ سال کے اسی عرصے میں یہ شرح 28.79 فیصد تھی۔

حکومت پاکستان کی جانب سے حالیہ دنوں میں متعدد بار معیشت خصوصاً محصولات کے ہدف میں بہتری کے دعوے کیے گئے ہیں۔

گذشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ ملکی معیشت میں ایڈوانس ٹو ڈپازٹ ریشو (اے ڈی آر) میں پیش رفت کو سراہا جانا چاہیے، جس کے نتیجے میں محصولات 72 ارب روپے میں قومی خزانے میں آئی ہیں۔

اس سے قبل 31 دسمبر کو حکومت نے آئندہ پانچ برسوں کے لیے تشکیل دیے گئے قومی اقتصادی تبدیلی کے منصوبے ’اڑان پاکستان‘ کا افتتاح کیا تھا، جس کے حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یہ پروگرام ملکی معیشت کو مزید استحکام دے گا۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت