پاکستان کے دفتر خارجہ نے امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ پر کہا ہے کہ ’انڈیا کا ماورائے علاقہ قتل اور اغوا کا نیٹ ورک اب عالمی سطح پر پھیل چکا ہے۔‘
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے یہ بات جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہی۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق ’انڈیا کی خفیہ ایجنسی را نے پاکستان میں اجرتی قاتلوں اور افغان اسلحے کا استعمال کرتے ہوئے کم از کم چھ ٹارگٹ کلنگ کی ہیں۔‘
واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کا کہا گیا ہے کہ ’سال 2021 سے را نے پاکستان میں متعدد افراد کو قتل کرنے کی خفیہ مہم شروع کی، جس میں کئی پاکستانی شہریوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔‘
اس رپورٹ سے متعلق سوال کے جواب میں پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ ’ہم ماضی میں اس حوالے سے بات کر چکے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان نے ملک کے اندر انڈین انٹیلی جنس کی جانب سے کی جانے والی ماورائے علاقہ اور ماورائے عدالت ہلاکتوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے، جیسا کہ ہم ماضی میں کہہ چکے ہیں کہ یہ صرف پاکستان تک محدود نہیں ہے۔‘
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ ’ہم نے دیکھا ہے کہ انڈیا کا ماورائے عدالت قتل اور اغوا کا نیٹ ورک اب عالمی سطح پر پھیل چکا ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’ایسے دوسرے ممالک بھی ہیں جنہوں نے ہمارے موقف کی تائید کی ہے اور انڈیا کی بیرونی سرگرمیوں کو دیکھا ہے، وہ ان سرگرمیوں، خاص طور پر غیر ملکی سرزمین پر غیر ملکی شہریوں کے قتل کے بارے میں فکر مند ہیں۔‘
پاکستان سے فوجی دستے بنگلہ دیش بھیجنے کا معاملہ
بعض میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان بنگلہ دیش کی فوج کو تربیت دینے کے لیے فوجی دستہ بھیجنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
اس سے حوالے سے جب انڈپینڈنٹ اردو نے ترجمان دفتر خارجہ سے سوال کیا تو ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور کچھ ممالک دفاع اور سلامتی اور سفارت کاروں کی تربیت کے حوالے سے تربیتی پروگرام جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ ’یہ سلسلہ طویل عرصے تک جاری رہتا ہے۔ کسی بھی مخصوص پراجیکٹ یا تربیتی پروگراموں کے حوالے سے میں آپ کو مشورہ دوں گی کہ آئی ایس پی آر سے رابطہ کریں، وہ تفصیلات شیئر کر سکتے ہیں۔‘
انڈپینڈنٹ اردو نے اس حوالے سے پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے رابطہ کیا تاہم ان کی جانب سے اس خبر کی اشاعت تک جواب موصول نہیں ہوا ہے۔