نیو ایئر ڈے پر ٹرمپ انٹرنیشنل ہوٹل لاس ویگاس کے باہر دھماکے کے دوران ٹیسلا سائبر ٹرک چلانے والے حاضر سروس فوجی کے اچھنبے کے شکار چچا نے جمعرات کو کہا کہ وہ ’100 فی صد محب وطن‘ تھے۔
37 سالہ میتھیو لیولس برگر کے بارے میں ڈین لیولس برگر نے دی انڈپینڈنٹ کو بتایا: ’انہیں کسی حد تک ریمبو (ایک مشہور ایکشن فلم کا کردار) جیسا کہا جا سکتا ہے، بہتر الفاظ نہ ہونے کی وجہ سے۔‘
ڈین، جن کے بڑے بھائی لیولس برگر کے والد راجر ہیں، خود ایک ایئر فورس کے سابق فوجی ہیں جنہوں نے ویت نام میں خدمات انجام دیں، نے کہا کہ ان کے بھتیجے کو ’فوج سے بے حد محبت تھی‘۔
انہوں نے مزید کہا: ’وہ اپنی فیس بک پر ہمیشہ حب الوطنی سے متعلق چیزیں پوسٹ کرتے تھے، وہ 100 فی صد اپنے ملک سے محبت کرتے تھے۔
’وہ ٹرمپ کو پسند کرتے تھے اور ہمیشہ ایک انتہائی محب وطن سپاہی اور امریکی تھے۔ یہ ان وجوہات میں سے ایک تھی کہ وہ اتنے برسوں تک سپیشل فورسز میں رہے۔ یہ صرف ایک پیشہ ورانہ ٹور نہیں تھا۔‘
ڈین لیولس برگرنے کہا کہ ’وہ لاس ویگاس میں ہونے والے دھماکے سے آگاہ تھے، لیکن انہیں یہ معلوم نہیں تھا کہ میتھیو، جسے وہ محبت سے ’میٹ‘ کہتے تھے، کو اس واقعے کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے، جب تک کہ دی انڈیپنڈنٹ نے ان سے تبصرہ کے لیے رابطہ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا: ’شروع میں، ڈین نے یہ فرض کیا کہ دھماکہ ’ان بڑی لیتھیم بیٹریز میں سے کسی کے شارٹ سرکٹ ہونے کی وجہ سے ہوا ہو گا۔
یہ جان کر انہیں تسلی ہوئی کہ دھماکے سے صرف سات لوگ معمولی زخمی ہوئے اور کسی اور کی جان نہیں گئی۔ لیکن انہوں نے مزید کہا کہ دھماکہ خیز مواد کی غیر پیشہ ورانہ بناوٹ، جیسے گیس ٹینک، آتش بازی اور کیمپنگ فیول، نے ان کے لیے کئی اضافی سوالات چھوڑ دیے۔
انہوں نے کہا: ’میٹ ایک انتہائی ماہر جنگ جو تھے، اور اگر یہ واقعی انہوں نے کیا ہوتا، تو وہ سی این جی سلنڈر اور کیمپنگ فیول کی بجائے زیادہ جدید دھماکہ خیز مواد بنا سکتے تھے۔
وہ ایک ’سپر سولجر‘ تھے۔ اگر آپ ان چیزوں کے بارے میں پڑھیں جنہیں وہ فوج میں سیکھ چکے تھے اور جو تجربہ ان کے پاس تھا، تو کچھ باتیں سمجھ میں نہیں آتیں، کیونکہ ان کے پاس زیادہ موثر چیز بنانے کی مہارت اور صلاحیت تھی۔‘
ان کی مہارتیں وہ جو کچھ فوج میں سیکھی تھیں، وہ اس لحاظ سے کئی زیادہ تھیں۔
انہوں نے مزید کہا: ’میٹ اپنی مہارت سے ایسا بم بنا سکتے تھے جو اس ہوٹل کے نصف حصے کو تباہ کر دیتا اگر ان کا ارادہ واقعی دوسروں کو نقصان پہنچانے کا ہوتا۔‘
انہوں نے اوکلاہوما سٹی بم دھماکے کی مثال دیتے ہوئے کہا: ’میک ویہ محض ایک عام سپاہی تھے، میٹ کی طرح کا ’ٹیر ون آپریٹر‘ نہیں۔‘
قانون نافذ کرنے والے ذرائع نے بتایا کہ لیولس برگر نے امریکی فوج میں 19 سال خدمات انجام دیں، جن میں سے 18 سال انہوں نے سپیشل فورسز میں گزارے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وہ اس وقت جرمنی میں تعینات تھے اور چھٹی پر کولوراڈو سپرنگز میں تھے، جب انہوں نے سائبر ٹرک کرائے پر لیا اور نیواڈا روانہ ہوئے۔
شمس الدین جبار کے نیو اورلینز میں نیو ایئر ڈے کی تقریبات میں شریک افراد پر ٹرک چڑھانے کے چند گھنٹوں بعد، جس سے کم از کم 15 افراد مارے گئے، سائبر ٹرک دھماکہ ہوا تھا۔
42 سالہ جبار بھی ایک سابق فوجی تھے، جو لیولس برگرکے ساتھ اسی اڈے پر تعینات تھے اور افغانستان میں بھی تقریباً اسی وقت خدمات انجام دی تھیں جب لیولس برگر وہاں تھے۔
تحقیق کار ان دونوں افراد کے درمیان ممکنہ تعلق کی تحقیقات کر رہے تھے، جنہوں نے اپنی گاڑیاں ایک ہی کار شیئر سروس، ٹورو، سے کرائے پر لی تھیں، لیکن اب تک انہیں کوئی ’براہ راست‘ تعلق نہیں ملا۔
جمعرات کی دوپہر ایک پریس کانفرنس میں، لاس ویگاس کے شیرف کیون مک میہل نے کہا کہ کاؤنٹی کورونر کے دفتر کو پتہ چلا کہ لیولس برگر کو دھماکے سے قبل سر میں گولی لگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ابتدائی تحقیق سے ظاہر ہوتا ہے کہ لیولس برگرکے اقدامات ’ایک خودکشی کی طرف اشارہ کرتے ہیں، جس کے بعد دھماکہ ہوا،‘ بجائے اس کے کہ یہ ’ایک خودکشی مشن‘ ہو۔
سائبر ٹرک کے اندر سے لیولس برگرکی فوجی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ، ایک ڈیزرٹ ایگل .50 کیلیبر سیمی آٹومیٹک پستول اور ایک ایس ایل آر رائفل ورکس بی30 برآمد ہوا۔
مک میہل نے کہا کہ یہ دونوں ہتھیار اور لیولس برگر خود، دھماکے میں ’تقریباً ناقابل شناخت حد تک جل چکے تھے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ تحقیق کاروں کو آتش بازی کے سامان کا ایک ذخیرہ، ایک آئی فون، ایک سمارٹ واچ اور لیولس برگرکے نام پر متعدد کریڈٹ کارڈ بھی ملے۔
ایف بی آئی کی لاس ویگاس ڈویژن کے سپیشل ایجنٹ انچارج سپینسر ایوانز نے کہا کہ ایجنٹوں نے گاڑی کو ڈینور سے ٹریک کیا، جس کے دوران اس نے ایریزونا اور نیو میکسیکو میں ٹیسلا چارجنگ سٹیشنوں کا استعمال کیا، اور بدھ کو صبح 7:29 پر ویگاس پہنچی۔
بیورو آف الکوحل، تمباکو، اور آتشیں اسلحہ کی سان فرانسسکو ڈویژن کے اسسٹنٹ سپیشل ایجنٹ انچارج کینی کوپر نے کہا کہ دھماکہ کیسے ہوا، یہ تاحال غیر واضح ہے۔
انہوں نے بتایا کہ استعمال شدہ تمام چیزیں صارفین کے لیے دستیاب تھیں، جیسے کیمپنگ فیول، سی این جی سلنڈر، اور ’کھیلوں کے سامان کی دکانوں پر دستیاب کچھ دھماکہ خیز مواد۔‘
سائبر ٹرک کے اندر موجود دونوں ہتھیار دون دن قبل 30 دسمبر کو قانونی طور پر خریدے گئے تھے۔
کوپر نے مزید کہا، جیسا کہ ڈین لیولس برگرنے کہا تھا کہ’یہ مہارت کی وہ سطح نہیں ہے جس کی ہم ایک ایسے شخص سے توقع کرتے ہیں جس کے پاس اس قسم کی فوجی مہارت ہو۔‘
لیولس برگرنے اپنی پہلی بیوی، جو اب اپنے نئے شوہر کے ساتھ جنوبی فلوریڈا میں رہتی ہیں، کو کئی سال قبل طلاق دے دی تھی۔
ڈین کے مطابق کے مطابق لیولس برگر کا اپنی نئی ساتھی سے ایک نوزائیدہ بچہ ہے، اور ستمبر میں انہوں نے اپنے فیس بک پر ایک تصویر پوسٹ کی جس میں وہ بچے کو گود میں لیے ہوئے تھے۔
ان کے انکل نے بتایا کہ گذشتہ چند مہینوں کے دوران، لیولس برگرکی جرمنی سے پوسٹ کی گئی تصاویر، جن میں ان کی اپنی ساتھی کو پروپوز کرتے ہوئے تصاویر اور انگوٹھی کی تصویر شامل تھیں، ’غائب‘ ہو گئی ہیں۔
ڈین لیولس برگر، جن کا کئی برسوں سے اپنے بھائی کے ساتھ زیادہ تعلق نہیں تھا، کے مطابق، لیولس برگرکے والد، جن کے ساتھ جمعرات کو رابطہ نہیں ہو سکا، نے ’کئی بار شادی‘ کی تھی اور ’کئی مختلف خواتین‘ سے ان کے بچے تھے۔
اسی وقت، ڈین نے کہا: ’میٹ بھی خاندان سے مختلف نہیں تھا۔ ہر کوئی میٹ کو دنیا کا سب سے اچھا انسان سمجھتا تھا۔‘
© The Independent