امریکہ: ٹرمپ ہوٹل کے باہر سائبر ٹرک دھماکہ، ایک شخص کی موت

ٹیسلا کے سربراہ ایلون مسک کے مطابق: ’دھماکہ بہت بڑی مقدار میں آتش گیر مواد یا بم کی وجہ سے ہوا، جو کرائے کے سائبر ٹرک کے پچھلے حصے میں رکھا گیا تھا۔‘

امریکی پولیس کے مطابق ریاست نیواڈا کے شہر لاس ویگاس میں امریکی نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ہوٹل کے باہر ٹیسلا سائبر ٹرک کے دھماکے میں کم از کم ایک شخص جان سے گیا اور سات زخمی ہو گئے۔

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق یکم جنوری کو لاس ویگاس کے شیرف کیون میک مہل نے میڈیا کو بتایا کہ ’الیکٹرک کار ٹرمپ انٹرنیشنل ہوٹل کے شیشے کے داخلی دروازے تک پہنچ گئی۔‘

ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سٹین لیس سٹیل کا ٹرک ہوٹل کے داخلی دروازے پر کھڑا تھا، جس کے بعد اس میں آگ بھڑک اٹھی اور اس کے بعد چھوٹے دھماکے ہوئے، جو آتش بازی کی طرح دکھائی دے رہے تھے۔

شیرف میک مہل نے کہا کہ ’سائبر ٹرک کے اندر ایک شخص جان سے گیا جبکہ سات افراد کو معمولی چوٹیں آئیں۔‘

انہوں نے بتایا کہ واقعے کے بعد ہوٹل کو خالی کروا لیا گیا۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ حکام اس دھماکے اور بدھ کے روز نیو اورلینز میں ایک حملے کے درمیان ممکنہ تعلق کی تحقیقات کر رہے ہیں، جس میں ایک ٹرک ہجوم سے ٹکرا گیا تھا، جس میں کم از کم 15 اموات اور درجنوں افراد زخمی ہوئے تھے۔

بائیڈن کا کہنا تھا اب تک اس حوالے سے کچھ رپورٹ کرنے کو کچھ نہیں ہے۔

تاہم انہوں نے کہا کہ ایسے اشارے ملے ہیں کہ نیو اورلینز حملے کا مشتبہ شخص اسلامک سٹیٹ (داعش) سے متاثر تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق میک مہل نے کہا کہ انہیں اب تک اس بات کا کوئی اشارہ نہیں ملا ہے کہ لاس ویگاس میں ہونے والے دھماکے کا داعش سے کوئی تعلق تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ ٹیسلا ٹرک ہے اور ہم جانتے ہیں کہ ایلون مسک نومنتخب صدر ٹرمپ کے ساتھ کام کر رہے ہیں اور یہ ٹرمپ ٹاور ہے۔‘

‘اس لیے ظاہر ہے کہ یہ تشویش ناک ہے اور ہم اس پر غور کر رہے ہیں۔’

فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کے ایجنٹ جیریمی شوارتز نے لاس ویگاس کے دھماکے کو ’ایک الگ واقعہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا: ’ہم نہیں سمجھتے کہ اس واقعے میں کوئی فرد یا افراد مددگار ہیں۔‘

نومبر میں ہونے والے انتخابات میں ٹرمپ کی حمایت کرنے والے مسک نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ دھماکے کا گاڑی سے براہ راست کوئی تعلق نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ ’دھماکہ بہت بڑی مقدار میں آتش گیر مواد یا بم کی وجہ سے ہوا، جو کرائے کے سائبر ٹرک کے پچھلے حصے میں رکھا گیا تھا۔‘

اس سے قبل ان کا کہنا تھا کہ ٹیسلا کی پوری سینیئر ٹیم دھماکے کی تحقیقات کر رہی ہے، ہم نے ایسا کچھ کبھی نہیں دیکھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ یہ ٹرک کولوراڈو میں کار شیئرنگ کمپنی ٹورو کے ذریعے کرائے پر لیا گیا تھا، یہی ایپ نیو اورلینز حملے میں گاڑی کرائے پر لینے کے لیے استعمال کی گئی تھی۔

میک مہل نے کہا کہ یہ ایک ’اتفاق تھا ... جس پر ہمیں غور جاری رکھنا ہو گا۔‘

امریکہ میں لاکھوں افراد کی جانب سے استعمال کی جانے والی اس ایپ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں لیکن گاڑیاں کرائے پر لینے والوں میں سے کسی کا بھی مجرمانہ پس منظر نہیں ہے جو ان کی شناخت سکیورٹی کے لیے خطرے کے طور پر کرتا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ