کیپ ٹاؤن ٹیسٹ کے دوسرے دن ہفتے کو جنوبی افریقہ نے پہلی اننگز میں 615 (آل آؤٹ) رنز بنا کر پاکستان کے سامنے پہاڑ سا ہدف کھڑا کر دیا۔
پاکستان کی بیٹنگ جو پہلے ہی اوپنر صائم ایوب کے زخمی ہو جانے کے باعث نامکمل ہے، 64 کے مجموعی سکور پر ابتدائی تین بیٹرز کے جلد آؤٹ ہو جانے کے بعد مشکلات کا شکار ہے۔
آج کھیل جب شروع ہوا تو جنوبی افریقہ نے 316 رنز پر اپنی اننگز کا آغاز کیا۔ پاکستان کو پہلی کامیابی کے لیے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑا اور تیز بولر محمد عباس نے ڈیوڈ بیڈنگھم کو پانچ رنز پر کیچ آؤٹ کرا دیا۔
پاکستان کو امید تھی کہ جلد ہی پوری ٹیم آؤٹ کر لیں گے، لیکن پہلے سے جمے ہوئے بلے باز ریان رکیلٹن اور وکٹ کیہر کائل ویرینے نے ساری توقعات غلط ثابت کر دیں۔
دونوں نے پاکستانی بولرز کی جم کر پٹائی کی۔ ان کی بیٹنگ اس قدر پراعتماد اور جارحانہ تھی کہ بولرز اپنی لائن بھول گئے۔
دونوں بیٹرز نے چھٹی وکٹ کے لیے 148 رنز کی رفاقت کی۔ ویرینے کی اننگز بہت جارحانہ تھی انھوں نے 147 گیندوں پر اپنی چوتھی سینچری مکمل کی۔ انھیں سلمان علی آغا نے کیچ آؤٹ کرایا۔
رکیلٹن نے اپنی پہلی ڈبل سنچری مکمل کی۔ وہ 259 رنز بنا کر میر حمزہ کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔
جنوبی افریقہ کے مارکو یانسن اور کیشو مہاراج نے جارحانہ 62 اور 40 رنز کی اننگز کھیلی۔ جنوبی افریقہ چائے کے وقفے کے کچھ دیر بعد اپنی پہلی اننگز میں 615 رنز بنا کر آل آؤٹ ہو گئی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پاکستان کی طرف سے عباس اور سلمان نے تین، تین جبکہ خرم شہزاد اور میر حمزہ نے دو، دو وکٹیں لیں۔ پاکستان اپنی تمام تر بولنگ میں ایک مستند سپنر کی کمی محسوس کرتا رہا۔
پاکستان کی اننگز کا آغاز اچھا نہیں تھا۔ صائم کی غیر حاضری میں بابر اعظم کپتان شان مسعود کے ساتھ اوپننگ کرنے آئے۔
شان مسعود ایک بار پھر ناکام ہو گئے۔ وہ دو رنز بنا کر کگیسو ربادا کی گیند پر سلپ میں کیچ آؤٹ ہوئے۔
کامران غلام 12 رنز بنا کر یانسن کی گیند پر بولڈ ہوئے جبکہ نائب کپتان سعود شکیل ربادا کی ایک باہر جاتی گیند پر صفر پر سلپ میں کیچ دے بیٹھے۔
ان تین نقصان کے بعد بابر اور محمد رضوان نے محتاط انداز میں بیٹنگ کی اور سکور کو مزید کسی نقصان کے 64 رنز تک لے گئے۔ بابر 31 اور رضوان 9 رنز پر کھیل رہے ہیں۔