کینیڈا کا امریکہ کی 51 ویں ریاست بننے کا امکان نہ ہونے کے برابر: جسٹن ٹروڈو

جسٹن ٹروڈو نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا: ’یہ امکان بالکل نہ ہونے کے برابر ہے کہ کینیڈا امریکہ کا حصہ بن جائے گا۔‘

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی 20 جون، 2019 کو واشنگٹن ڈی سی میں وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو سے ملاقات (اے ایف پی)

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اس تجویز کو مسترد کر دیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ کینیڈا کو امریکہ کی 51 ویں ریاست بنانے کے لیے ’اقتصادی طاقت‘ استعمال کر سکتے ہیں۔

جسٹن ٹروڈو نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا: ’یہ امکان بالکل نہ ہونے کے برابر ہے کہ کینیڈا امریکہ کا حصہ بن جائے گا۔

’ہمارے دونوں ممالک میں کارکن اور برادریاں ایک دوسرے کے سب سے بڑے تجارتی اور سکیورٹی پارٹنر ہونے سے فائدہ اٹھاتی ہیں۔‘

امریکی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق مار لاگو میں خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ سے پوچھا گیا تھا کہ کیا وہ کینیڈا پر قبضہ کرنے کے لیے فوجی طاقت استعمال کرنے پر غور کر رہے ہیں؟

نومنتخب امریکی صدر نے کہا کہ ’نہیں، اقتصادی طاقت۔‘

ٹرمپ نے کینیڈا سے درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی دے رکھی ہے۔

ٹرمپ نے اس سے قبل نامہ نگاروں کے سامنے یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ امریکہ اور کینیڈا کے مابین سرحد ایک ’مصنوعی طور پر کھینچی گئی لکیر‘ ہے۔

نومنتخب امریکی صدر کے ان بیانات کے رد عمل میں کینیڈین حکام کی جانب سے بھی تبصرے کیے جا رہے ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

منگل کو کینیڈین وزیر خارجہ میلانیا جولی نے کہا تھا کہ ٹرمپ کے بیان ’سے لگتا ہے کہ اس بات کو نہیں سمجھا گیا کہ کونسی چیز کینیڈا کو ایک مضبوط ملک بناتی ہے ... ہم دھمکیوں کے سامنے کبھی نہیں جھکیں گے۔‘

مزید برآں کنزرویٹو پارٹی کے رہنما پیئر پوئیلییور نے بھی ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ ’کینیڈا کبھی بھی 51 ویں ریاست نہیں بنے گا۔ ہم ایک عظیم اور آزاد ملک ہیں۔‘

کینیڈا میں اگلا الیکشن 20 اکتوبر تک متوقع ہے اور پولز میں سرکاری اپوزیشن کنزرویٹو کی زبردست جیت کی پیش گوئی نظر آتی ہے۔

ٹروڈو کا استعفیٰ، ٹرمپ کی خواہش

کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے استعفے کے اعلان کے چند گھنٹوں بعد نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے شمالی پڑوسی ملک کو امریکہ کی 51ویں ریاست بنانے کی خواہش کو دہرایا تھا۔

78 سالہ ٹرمپ نے، جن کے ٹروڈو کے ساتھ 2017 سے 2021 کے اپنے پہلے دورِ صدارت کے دوران بھی تعلقات اچھے نہیں رہے، کینیڈا کو امریکہ کی 51ویں ریاست بنانے کا خیال اسی وقت سے پیش کرنا شروع کیا جب انہوں نے پانچ نومبر کو اپنی انتخابی کامیابی کے بعد وزیر اعظم ٹروڈو سے ملاقات کی تھی۔

اس کے بعد سے وہ کئی بار سوشل میڈیا پوسٹس میں اس کا ذکر کر چکے ہیں۔ ٹرمپ نے اپنے ذاتی پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر پیر کو شیئر کی گئی پوسٹ میں لکھا: ’کینیڈا میں بہت سے لوگ 51ویں ریاست بننا پسند کرتے ہیں۔

’امریکہ مزید تجارتی خسارے اور سبسڈی برداشت نہیں کر سکتا جو کینیڈا کو چلتے رہنے کے لیے درکار ہے۔ جسٹن ٹروڈو کو اس کا علم تھا اور اسی وجہ سے انہوں نے استعفیٰ دیا۔‘

اس سے قبل ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ اگر ٹورنٹو امریکہ کے ساتھ اپنی جنوبی سرحد سے غیر قانونی منشیات اور پناہ گزینوں کے بہاؤ کو روکنے میں ناکام رہے تو وہ کینیڈین درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف عائد کریں گے۔

کچھ دیگر پوسٹس میں ٹرمپ نے جسٹن ٹروڈو کا مذاق اڑاتے ہوئے انہیں ’کینیڈا کی عظیم ریاست کا گورنر‘ بھی قرار دیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا