خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع خیبر میں پولیس کے مطابق سری لنکا سے آئی ہوئی ایک خاتون کی بیٹی کو عدالتی احکامات کے بعد ان کے حوالے کر کے بخیریت وطن روانہ کر دیا گیا۔
پولیس کی جانب سے جمعرات کو جاری کیے گئے بیان کے مطابق چندریکا (مسلم نام حنا) نامی سری لنکن خاتون اور ان کی بیٹی کو واپسی کے ٹکٹس بھی خرید کر دیے گئے۔
خیبر کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) سوالزر خان نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ سری لنکا سے تعلق رکھنے والی خاتون نے 1994 میں ضلع خیبر کے رہائشی سے کویت میں شادی کی اور ان کے ہاں بیٹی پیدا ہوئی، جس کے چار پانچ سال بعد یہ میاں بیوی اپنی بیٹی سمیت ضلع خیبر میں آکر آباد ہوگئے۔
سوالزر خان کے مطابق بعدازاں خاتون سری لنکا چلی گئیں لیکن اپنی بیٹی سے ملنے کبھی کبھی خیبر آتی تھیں، جو اب 25 برس کی ہیں۔ بعدازاں میاں بیوی کے مابین تلخی ہوئی۔
ڈی ایس پی کے مطابق: ’خاتون اپنی بیٹی کو سری لنکا لے جانے پر بضد تھیں، تاہم ان کے شوہر یہ نہیں چاہتے تھے اور یوں یہ معاملہ پولیس کے پاس پہنچا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے بتایا کہ خاتون نے پولیس کو بیٹی کی حوالگی کے لیے درخواست دی اور ضلعی پولیس افسر کی سربراہی میں ایک کمیٹی بنائی گئی۔
اس کے بعد عدالت سے رجوع کیا گیا اور سولزار خان کے مطابق عدالت نے خاتون کو ان کی 25 سالہ بیٹی کی حوالگی کے احکامات جاری کیے۔
ڈی ایس پی کے مطابق عدالت میں بیٹی کو بلایا گیا اور ان سے ان کی مرضی پوچھی گئی، جس پر انہوں نے والدہ کے ساتھ سری لنکا جانے پر رضامندی ظاہر کی۔
پولیس کے مطابق خاتون کے شوہر کویت میں اپنی ملازمت سے کچھ عرصہ پہلے ریٹائر ہوئے اور اب بھی خیبر میں رہائش پذیر ہیں۔ سری لنکن اہلیہ سے ان کے تعلقات ٹھیک تھے لیکن کچھ عرصہ قبل معمولی تلخی کی وجہ سے ایسا ہوا۔
خیبر پختونخوا پولیس کی جانب سے جاری کی گئی ایک ویڈیو میں سری لنکن خاتون نے پولیس کی مہمان نوازی اور مخلصانہ کردار کی تعر یف کی۔
جہاز میں سوار خاتون کو کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے: ’خیبر پولیس نے ہماری بہت مدد کی اور اسی وجہ سے ان کا بہت شکریہ ادا کرتی ہوں۔ ابھی ہم سری لنکا جارہے ہیں۔‘