چینی سرحد پر اپنی فوجیں کم نہیں کریں گے: انڈین آرمی چیف

انڈین فوج کے سربراہ جنرل اپندر دویدی نے پیر کو کہا ہے کہ انڈیا موسم سرما کے دوران شمالی سرحد پر اپنی فوج کم نہیں کرے گا۔

بھارتی بارڈر سکیورٹی فورس کے اہلکار چین کی سرحد کو جاتی ایک ہائی وے پر تعینات ہیں (اے ایف پی)

انڈین فوج کے سربراہ جنرل اپندر دویدی نے پیر کو کہا ہے کہ انڈیا موسم سرما کے دوران شمالی سرحد پر اپنی فوج کم نہیں کرے گا۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انڈین دارالحکومت نئی دہلی میں صحافیوں سے گفتگو میں انڈین آرمی چیف کا مزید کہنا تھا کہ چین کے ساتھ مذاکرات کے نتیجے کی بنیاد پر موسم گرما میں فوج کی تعیناتی پر نظرثانی کی جائے گی۔

چار سال قبل سرحدی جھڑپوں کے دوران 20 انڈین اور چار چینی فوجی جان سے گئے تھے، جس کے بعد دونوں ملکوں نے نئی جھڑپوں سے بچنے کے لیے لداخ کی سرحد پر کئی مقامات پر گشت روک دی تھی۔ اس کے ساتھ ہی دونوں طرف سے ہزاروں نئے فوجیوں اور فوجی ساز و سامان کو منجمد پہاڑی علاقے کے قریب منتقل کر دیا گیا۔

گذشتہ سال اکتوبر میں نئی دہلی اور بیجنگ کے درمیان چار سالہ فوجی تنازع حل کرنے کا معاہدہ ہوا اور چند دن بعد دونوں نے متنازع سرحد سے اپنی افواج واپس بلا لیں۔

انڈین آرمی چیف نے بتایا کہ ’سردیوں میں فوج کی تعیناتی کے دوران فوجیوں کی تعداد کم ہو جاتی ہے اس لیے سردیوں کی حکمت عملی میں کم از کم ہم فوجیوں کی تعداد میں کسی کمی کا ارادہ نہیں رکھتے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دویدی نے کہا کہ گرمیوں میں فوج کی تعیناتی کا فیصلہ چین کے ساتھ مذاکرات میں پیشرفت پر منحصر ہوگا۔

انہوں نے کہا: ’جب گرمیوں کی حکمت عملی کی بات آتی ہے تو ہم اس وقت کی صورت حال، مذاکرات اور ملاقاتوں کے مطابق جائزہ لیں گے۔‘

انڈیا اور چین کے درمیان ایک غیر واضح سرحد ہے جو ہمالیہ کے ساتھ ساتھ چلتی ہے اور دہائیوں سے دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان کشیدگی کا باعث رہی ہے بشمول 1962 کی مختصر لیکن خونی جنگ کے۔

1991 سے شروع ہونے والے سفارتی مذاکرات اور معاہدوں کے بعد دو طرفہ تعلقات میں استحکام آیا اور تجارتی اور کاروباری تعلقات عروج پر پہنچے۔ یہاں تک کہ 2020 کے موسم گرما میں ہونے والی جھڑپوں کی وجہ سے یہ تعلقات متاثر ہوئے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا