ساہیوال کے ایک مصروف بازار میں کھانے پینے کی اشیا بیچنے والے سلیم بگا مقامی افراد کو امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ جیسے لگتے ہیں جس کی وجہ سے وہ دوسروں کے مقابلے میں زیادہ توجہ اور گاہکوں کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔
مقامی رہائشی محمد یاسین کہتے ہیں کہ ’ہمیں ایسا لگتا ہے جیسے ٹرمپ یہاں کھیر بیچنے آ گیا ہو۔ اور جب وہ کھیر بیچنے کے لیے گاتا ہے تو ہم اس کے پاس آ جاتے ہیں۔‘
53 سالہ سلیم بگا رنگ برنگی لکڑی کی ریڑھی پر دودھ سے بنی چاول کی کھیر فروخت کرتے ہیں۔
سلیم بگا کی سفید رنگت اور سنہرے بالوں کو دیکھ کر ایک ہجوم جمع ہو جاتا ہے۔ وہ پنجابی گانے کے بول گاتے ہیں: ’ہن آ جا میرے کول پیارے۔ دیر نہ لا۔ میری اکھیاں تھک گئیاں انتظار کر کے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سلیم بگا کے ساتھ سیلفی لیتے ہوئے مقامی رہائشی عمران اشرف کا کہنا تھا کہ ’ان کی کھیر واقعی بہت مزیدار ہے۔ ہم ان سے باتیں کرتے ہیں۔ ان کے ساتھ سیلفیاں لیتے ہیں اور اپنے دوستوں کو بتاتے ہیں کہ ہم نے ٹرمپ کے ساتھ تصویریں کھنچوائی ہیں۔‘
سلیم بگا بازار اور اپنے گھر کے آس پاس بھی، ہر جگہ ملنے والی توجہ اور کیمروں سے بالکل بے پروا ہیں۔
سلیم بگا کے بقول: ’میرا چہرہ ڈونلڈ ٹرمپ سے ملتا ہے، اسی لیے لوگ میرے ساتھ سیلفیاں لیتے ہیں۔ مجھے بہت اچھا لگتا ہے۔‘
انہوں نے ٹرمپ کو پاکستان آنے کی دعوت بھی دی اور کہا کہ ’ڈونلڈ ٹرمپ صاحب! آپ نے الیکشن جیت لیا۔ اب یہاں آئیں اور میری کھیر کھائیں۔ آپ کو واقعی مزا آئے گا۔‘