سکردو آرگینک ویلیج نانسوک: قدرتی خوبصورتی کا شاہکار

نانسوک کی تاریخ بلتستان کے راجاؤں کے دور تک جاتی ہے۔ 1190 سے 1840 کے درمیان یہ گاؤں بلتستان کے حکمرانوں کی پسندیدہ سیرگاہ کے طور پر جانا جاتا تھا۔

گلگت بلتستان کے دلکش شہر سکردو کے قریب واقع آرگینک ویلیج نانسوک اپنی قدرتی خوبصورتی اور منفرد طرزِ زندگی کی وجہ سے مشہور ہے۔ دریائے سندھ کے کنارے واقع یہ گاؤں آج بھی اپنی اصلی حالت میں موجود ہے، جہاں گاڑیاں پہنچ سکتی ہیں اور نہ ہی موٹر سائیکل۔

نانسوک تک رسائی کے لیے سکردو شہر سے تقریباً 30 منٹ کا پیدل سفر کرنا پڑتا ہے، جو ایک پہاڑی راستے سے گزرتا ہے۔ اس گاؤں کی یہ منفرد خصوصیت اسے دیگر سیاحتی مقامات سے الگ کرتی ہے۔

نانسوک کا راستہ خوبصورتی اور ایڈونچر سے بھرپور ہے۔ دریائے سندھ کے ساتھ ساتھ چلتے ہوئے سیاح برف پوش پہاڑوں، جمی ہوئی جھیلوں، اور سرسبز وادیوں کے دلکش مناظر کا مشاہدہ کرتے ہیں۔ یہ راستہ خاص طور پر ان لوگوں کے لیے مثالی ہے جو ٹریکنگ یا پیدل سفر کے شوقین ہیں۔

راستے میں دریا کے کنارے چہل قدمی کرنا اور قدرتی حسن کو قریب سے دیکھنا ہر مسافر کے لیے سکون بخش تجربہ ہوتا ہے۔

نانسوک کی تاریخ بلتستان کے راجاؤں کے دور تک جاتی ہے۔ 1190 سے 1840 کے درمیان یہ گاؤں بلتستان کے حکمرانوں کی پسندیدہ سیرگاہ کے طور پر جانا جاتا تھا۔

اس دور میں یہاں ایک خوبصورت محل تعمیر کیا گیا تھا، جہاں حکمران شکار اور دیگر تفریحی سرگرمیوں کے لیے قیام کرتے تھے۔ محل تو دریائے سندھ کے طوفان میں بہہ گیا، لیکن یہ گاؤں آج بھی اپنی تاریخی اہمیت کو زندہ رکھے ہوئے ہے۔

یہاں پہاڑیوں پر جنگلی جانور جیسے مارخور، ہرن اور آئبیکس کی کثرت پائی جاتی تھی، جن کا شکار حکمرانوں کا محبوب مشغلہ تھا۔

نانسوک کے رہائشی آج بھی قدیم طرزِ زندگی کے مطابق اپنی زندگی گزار رہے ہیں۔ یہاں نہ تو سڑکیں ہیں اور نہ ہی جدید سہولتیں۔ گاؤں میں بجلی کا انتظام مقامی طور پر بنائے گئے ایک چھوٹے پن بجلی گھر کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ یہاں ایک پرائمری سکول اور ایک ڈسپنسری موجود ہے، جو صرف ہفتے میں دو دن کھلتی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

نانسوک کے مکین اپنی روزمرہ کی ضروریات کے لیے سکردو شہر کا رخ کرتے ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ شادی بیاہ کے مواقع پر دلہن کو پالکی میں اٹھا کر گاؤں لایا جاتا ہے، اور بارات بھی پیدل آتی ہے۔ یہ روایات گاؤں کی منفرد ثقافت اور طرزِ زندگی کو ظاہر کرتی ہیں۔

نومبر 2006 میں برطانیہ کے شہزادہ چارلس نے پرنس آغا خان کے ہمراہ نانسوک کا دورہ کیا۔ ان کے اس دورے نے نانسوک کو عالمی سطح پر پہچان دی، اور اسے آرگینک ویلیج کے طور پر مزید ترقی دی گئی۔

شہزادہ چارلس نے نانسوک کی قدرتی خوبصورتی اور سکون بخش ماحول کی تعریف کی۔ ان کے اس دورے کے بعد یہ گاؤں ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کے لیے ایک مشہور مقام بن گیا۔

نانسوک کا قدرتی ماحول سیاحوں کے لیے بے حد پرکشش ہے۔ گاؤں کے ایک جانب دریائے سندھ بہتا ہے، جو اس کے حسن کو چار چاند لگا دیتا ہے، جبکہ دوسری جانب کھرفوچو کا تاریخی قلعہ واقع ہے۔

سیاح یہاں کی خوبصورتی، آرگینک فوڈ، اور سکون بخش ماحول سے لطف اندوز ہونے کے لیے آتے ہیں۔

یہاں کا آرگینک کھانا اور قدرتی طرزِ زندگی سیاحوں کے لیے ایک منفرد تجربہ فراہم کرتے ہیں۔

گاؤں کا ماحول خاص طور پر ان لوگوں کے لیے بہترین ہے جو بڑے شہروں کے شور و غل اور آلودگی سے دور سکون کی تلاش میں ہوتے ہیں۔

اے کے آر ایس پی اور دیگر تنظیموں کے تعاون سے اس گاؤں کو محفوظ رکھنے اور اس کی خوبصورتی برقرار رکھنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

نانسوک اپنی قدرتی خوبصورتی اور تاریخی اہمیت کے باعث نہ صرف سکردو بلکہ پورے پاکستان کا ایک نایاب اثاثہ ہے۔ اس کی اصل حالت کو برقرار رکھتے ہوئے سیاحت کو فروغ دینے کے لیے مزید اقدامات کیے جا رہے ہیں، تاکہ آنے والی نسلیں بھی اس قدرتی جنت سے لطف اندوز ہو سکیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا