ویسے تو بلتستان کی حسین وادیوں کے مناظر ہر موسم میں اپنی خوبصورتی سے آنے والوں کے دل موہ لیتی ہیں، لیکن موسم بہار کی آمد ہو تو یہ جنت نظیر مناظر میں بدل جاتی ہیں۔
سپرنگ بلوسم کا آغاز اس علاقے میں ایک خواب ناک اور دلکش تبدیلی کی علامت بن جاتا ہے، جو نہ صرف قدرتی حسن بلکہ انسانی جذبات کو بھی تازہ کرتا ہے۔
موسمِ سرما کی برف باری اور سرد ہواؤں کے بعد جب بہار کی ہوا چلتی ہے تو درختوں پر کھلتے اور سبزہ زاروں میں مہکتے رنگین پھول اور نیلے آسمان کے نیچے جھومتی ہوا سب کچھ ایک رومانوی اور جادوئی منظر پیش کرتے ہیں۔ پہاڑوں کی بلند چوٹیوں سے آتی تازہ ہوا دل و دماغ کو سکون فراہم کرتی ہے۔
بلتستان کی فضاؤں میں پھیلتے رنگ اور خوشبو، فطرت کی خوبصورتی کی گواہی دیتے ہیں۔ ہر کھلتا پھول اور ہر بہتی ہوا پیغام دیتی ہے کہ زندگی ایک نئی کروٹ لے رہی ہے۔ پرندوں کی چہچہاہٹ، کھلتے پھولوں کی خوشبو اور سبز وادیوں کی رونق ایک مکمل ہم آہنگی کا نمونہ پیش کرتے ہیں۔
یہ موسم نہ صرف زمین کو نیا لباس پہناتا ہے بلکہ یہاں کے باسیوں کے دلوں میں بھی ایک نیا جذبہ اور ولولہ پیدا کرتا ہے۔
سپرنگ بلوسم کے مناظر مقامی لوگوں کو خوشی اور امید کی ایک نئی کرن دیتے ہیں۔ وہ اس موسم کی ہر گھڑی کو سمیٹتے ہیں اور قدرت کی اس فیاضی کا بھرپور لطف اٹھاتے ہیں۔
بلتستان کا سپرنگ بلوسم صرف ایک قدرتی مظہر نہیں بلکہ ایک روحانی تجربہ بھی ہے۔ یہ موسم ہمیں یاد دلاتا ہے کہ زندگی میں خوبصورتی، تازگی اور امید ہمیشہ موجود ہوتی ہے بس ہمیں انہیں دیکھنے، سمیٹنے اور محسوس کرنے کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بہار کا موسم اپنی پوری رعنائیوں کے ساتھ وارد ہو چکا ہے اور اس کی سب سے حسین علامت چیری اور خوبانی کے درختوں پر کھلتے پھول ہیں۔ یہ پھول نہ صرف قدرتی خوبصورتی کا شاہکار ہیں بلکہ زرعی معیشت، ماحولیاتی توازن اور ثقافتی اہمیت کے لحاظ سے بھی انتہائی اہمیت رکھتے ہیں۔ گلگت بلتستان میں اس وقت چیری کے درختوں پر جب سفید اور گلابی پھول کھلتے ہیں تو وہ کسی جادوئی منظر سے کم نہیں ہوتے۔ یہ پھول عام طور پر مارچ کے آخر یا اپریل کے آغاز میں کھلتے اور تقریباً دو سے تین ہفتے تک شگوفہ زن رہتے ہیں۔ ان پھولوں کی خوشبو اور نازک پن انہیں دنیا بھر میں موسمِ بہار کی علامت بنا دیتا ہے، خصوصاً جاپان میں تو ساکو چیری بلاسم کا تہوار ایک بڑی ثقافتی تقریب کے طور پر منایا جاتا ہے۔
اسی طرح خوبانی کا پھول خوبانی کے درخت بھی موسم بہار کی ابتدا میں پھولوں سے لد جاتے ہیں۔ یہ پھول عام طور پر ہلکے گلابی یا سفید رنگ کے ہوتے ہیں اور ان کا کھلنا اس بات کی علامت ہے کہ زمین دوبارہ زندہ ہو رہی ہے۔ خوبانی کے پھول نہ صرف شہد کی مکھیوں کے لیے اہم بلکہ باغبانوں کے لیے بھی ایک امید کی کرن ہیں، کیونکہ یہ اچھا پھل ملنے کی نوید ہیں۔
چیری اور خوبانی کا شمار ان پھلوں میں ہوتا ہے جن کی پیداوار سے کسانوں کو خاطر خواہ آمدنی حاصل ہوتی ہے۔ ان درختوں کے صحت مند اور بھرپور پھول مستقبل میں اچھی فصل کی ضمانت ہوتے ہیں۔ پھولوں کی تعداد اور معیار سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اس سال پیداوار کیسی رہے گی۔