آئی ایس آئی سربراہ کے دورہ بنگلہ دیش کی رپورٹس درست نہیں: بنگلہ دیشی حکام

بنگلہ دیشی حکام نے انڈین میڈیا کی ان رپورٹس کو مسترد کر دیا ہے جن میں کہا گیا کہ تھا کہ پاکستان کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے سربراہ نے حالیہ دنوں میں بنگلہ دیش کا دورہ کیا ہے۔

23 جنوری، 2025 کو انڈین اخبار ہندوستان ٹائمز میں شائع ہونے والی خبر کا عکس جسے بنگلہ دیشی حکام نے فیک نیوز قرار دیا ہے(سکرین گریب ہندوستان ٹائمز ویب سائٹ)

بنگلہ دیشی حکام نے انڈین میڈیا کی ان رپورٹس کو مسترد کر دیا ہے جن میں کہا گیا کہ تھا کہ پاکستان کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے سربراہ نے حالیہ دنوں میں بنگلہ دیش کا دورہ کیا ہے۔

بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر محمد یونس کے پریس ونگ فیکٹس کے فیس بک پیج پر وزارت دفاع کے ترجمان کے پوسٹ کیے گئے بیان کے مطابق پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے سربراہ بنگلہ دیش کا دورہ نہیں کر رہے ہیں اور یہ خبر جو میڈیا اور سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے، غلط ہے۔

بنگلہ دیش کے آن لائن اخبار بی ایس ایس نیوز کے مطابق چیف ایڈوائزر کے پریس ونگ فیکٹس کے تصدیق شدہ فیس بک پیج پر کی گئی پوسٹ میں آج (جمعے) کو کہا کہ ’وزارت کے ترجمان نے کہا کہ آئی ایس آئی کے سربراہ بنگلہ دیش کا دورہ نہیں کر رہے۔ میڈیا اور سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبر غلط ہے۔‘

بنگلہ دیشی ویب سائٹ یواین بی کے مطابق قبل ازیں بدھ کو مالیاتی خبریں شائع کرنے والے انڈین روزنامے اکنامک ٹائمز نے ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ ’آئی ایس آئی کے چیف، لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک، ڈھاکہ کا دورہ کر رہے ہیں۔ اس دورے کا مقصد پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان خفیہ معلومات کے تبادلے کا نیٹ ورک قائم کرنا ہے۔‘

 رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ’یہ کئی دہائیوں بعد پہلی بار کسی پاکستانی انٹیلی جنس چیف کا ڈھاکہ کا دورہ ہے۔‘

کئی انڈین میڈیا اداروں نے اس رپورٹ کو بنیاد بنا کر خبریں شائع کیں جن میں اکنامک ٹائمز کی رپورٹ کو اصل ماخذ کے طور پر پیش کیا گیا۔ تاہم ان اداروں نے اپنی خبروں میں نامعلوم ذرائع کی بنیاد پر مختلف اضافے بھی کیے۔

آن لائن نیوز ویب سائٹ نارتھ ایسٹ نیوز نے دعویٰ کیا تھا کہ ’آئی ایس آئی کے وفد نے رنگ پور کا دورہ بھی کیا، جو انڈیا کے لیے سکیورٹی کے لحاظ سے حساس علاقہ ہے اور ’چکن نیک‘ کے قریب واقع ہے۔‘

جبکہ انڈین اخبار ہندوستان ٹائمز نے دعویٰ کیا تھا کہ ’آئی ایس آئی کے وفد جس میں ایک ٹو سٹار جنرل بھی شامل تھے، نے منگل کو بنگلہ دیش کا دورہ کیا۔ یہ دورہ ڈھاکہ اور اسلام آباد کے درمیان فوجی تعلقات میں اچانک بہتری کی نشاندہی کرتا ہے لیکن اس بات کا امکان نہیں کہ اس پیش رفت نئی دہلی میں خوش آئند سمجھا جائے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ہندوستان ٹائمز کے مطابق اس معاملے سے واقف لوگوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’وفد میں شامل میجر جنرل شاہد عامر افسر، جو آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل آف اینالیسس ہیں اور ماضی میں بیجنگ میں پاکستان کے دفاعی اتاشی کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں، چار روزہ دورے پر بنگلہ دیش گئے۔ یہ دورہ ان دونوں ممالک کے تعلقات میں واضح بہتری کے ماحول میں ہوا۔‘

انڈین میڈیا نے ایس آئی کے وفد کے اس مبینہ دورہ کے حوالے سے اس وقت رپورٹ کیا جب اس سے ایک ہفتہ پہلے، بنگلہ دیشی فوج کے لیفٹیننٹ جنرل ایس ایم قمرالحسن کی قیادت میں چھ رکنی بنگلہ دیشی وفد نے 13 سے 18 جنوری تک پاکستان کا دورہ کیا۔

اس دورے میں وفد نے راولپنڈی میں پاکستان کی اعلیٰ فوجی قیادت، بشمول آرمی چیف جنرل عاصم منیر، سے ملاقات کی۔

ہندوستاں ٹائمز نے مزید لکھا کہ بنگلہ دیش کے حالات پر نظر رکھنے والے ماہرین کے مطابق 2009 میں کسی سینئر آئی ایس آئی افسر کا ڈھاکہ کا آخری عوامی طور پر تسلیم شدہ دورہ ہوا۔

اس وقت پاکستانی خفیہ ایجنسی نے ایک افسر کو نیم فوجی فورس بنگلہ دیش رائفلز میں بغاوت سے نمٹنے میں مقامی حکام کی مدد کے لیے بھیجا تھا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا