بشار الاسد کی معزولی کے بعد سعودی وزیر خارجہ کا پہلا دورہ شام

سعودی پریس ایجنسی کے مطابق وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور شامی رہنما احمد الشرع کی ملاقات میں ’سیاسی، انسانی اور اقتصادی حالات میں بہتری کی کوششوں، خاص طور پر شام پر عائد پابندیوں کو ہٹانے کے معاملے پر غور کیا گیا۔‘

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے بشارالاسد کی معزولی کے بعد جمعے کو شام کا پہلا دورہ کیا، جہاں عبوری شامی انتظامیہ کے رہنما احمد الشرع نے ان کا استقبال کیا۔

سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کے مطابق دارالحکومت دمشق میں ہونے والی ملاقات کے دوران شام کی سلامتی، استحکام اور اتحاد کی حمایت پر توجہ مرکوز کی گئی۔

ایس پی اے پر جاری بیان کے مطابق: ’دونوں فریقوں نے شام میں سیاسی، انسانی اور اقتصادی حالات میں بہتری کی کوششوں کا جائزہ لیا، خاص طور پر شام پر عائد پابندیوں کو ہٹانے کے معاملے پر غور کیا گیا۔‘

اسی طرح ’ملاقات میں شام میں استحکام کی بحالی اور اس کے قومی اداروں کی بحالی کے لیے ہر قسم کی مدد فراہم کرنے کی اہمیت پر زور دیا گیا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعے کو دمشق میں شامی رہنما کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ سعودی عرب شام کے ساتھ کھڑا ہے۔ انہوں نے شام پر عائد ’تمام پابندیوں کو تیزی سے ہٹانے کی اہمیت‘ کی جانب اشارہ کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ریاض ’تمام متعلقہ ممالک کے ساتھ فعال بات چیت میں مصروف ہے، چاہے وہ امریکہ ہو یا یورپی یونین اور ہم مثبت پیغامات سن رہے ہیں۔‘

واشنگٹن نے بشار الاسد کی معزولی کے بعد شام پر پابندیوں میں پہلے ہی نرمی کر دی تھی جبکہ یورپی یونین سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ پیر کو اپنے اگلے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں اس مسئلے کو حل کرے گی۔

شام کے وزیر خارجہ اسد الشیبانی، جنہوں نے جنوری کے اوائل میں ریاض کا دورہ کیا تھا، نے کہا کہ پابندیوں کے خاتمے سے ’سرمایہ کاری اور تجارت کے لیے نئے راستے کھلنے‘ کے ساتھ ساتھ بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

رواں ماہ کے شروع میں شام کے وزیر دفاع اور انٹیلی جنس چیف کے ہمراہ اس دورے کے دوران، اسد الشیبانی نے کہا تھا کہ وہ ایک نئے باب کی امید رکھتے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا