ملتان میں دو میچوں کی ٹیسٹ سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میں پیر کو ویسٹ انڈیز نے پاکستان کو شکست دے کر سیریز ایک ایک سے برابر کر دی۔
ویسٹ انڈیز کے 254 رنز کے تعاقب میں تیسرے روز پاکستانی بیٹنگ 133 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔
ویست انڈیز نے پہلی اننگز میں پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 163 رنز بنائے جس کے جواب میں پاکستانی ٹیم صرف 154 رنز بنا سکی۔
دوسری اننگز میں ویسٹ انڈیز نے 9 رنز کی برتری سے بیٹنگ کا آغاز کیا اور 244 رنز مزید بنائے جس سے سپن وکٹ پر پاکستان کو 254 رنز کا بڑا ہدف دیا۔
آخری اننگز میں کوئی بھی پاکستانی بلے باز کریز پر زیادہ دیر نہ ٹک سکا۔ پاکستانی کی جانب سے بابر اعظم دوسری اننگر میں 31 رنز بنا کر نمایاں رہے جبکہ محمد رضوان نے 25 رنز بنائے۔
ویسٹ انڈیز کے جومل واریکان نے دوسری اننگر میں پانچ وکٹیں حاصل کیں۔
دو میچوں کی سیریز میں سپن بولرز نے 69 وکٹیں حاصل کی جو دو میچوں کی سیریز میں اب تک کا ریکارڈ ہے۔
اس سے قبل سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کے درمیان 2021 میں ہونے والی سیریز میں سپن بولرز نے 67 وکٹیں حاصل کیں تھی۔
واریکن کی 19 وکٹیں پاکستان میں دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں کسی مہمان سپنر کی سب سے زیادہ وکٹیں ہیں۔ انہیں سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ملتان میں سپن وکٹ تیار کر کے پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو ہرانے کا پورا بندوبست کر رکھا تھا اور یہ بندوبست پہلے میچ تک کامیاب بھی دکھائی دیا لیکن دوسرے میچ میں کھیل الٹ گیا۔
پاکستان ٹیم سپن وکٹ پر بیٹنگ کرنا بھول گئی اور 254 رنز کے جواب میں صرف 133 رنز بنا سکی۔
یوں پہلا میچ 127 رنز سے جیتنے والی پاکستانی ٹیم ہوم گراؤنڈ پر دوسرا میچ 120 رنز سے ہار گئی۔
سپن وکٹس تیار کرنے پر پاکستان کرکٹ بورڈ کو سوشل میڈیا پر جس تنقید کا سامنا تھا، کیا اس سیریز کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ اپنی حکمت عملی بدل لے گا۔ یہ تو وقت ہی بتائے گا۔