امن مشق 2025: سعودی عرب کے دو جنگی بحری جہاز بھی شریک ہوں گے

پاکستانی فلیٹ کے کمانڈر ریئر ایڈمرل عبدالمنیب کے مطابق سعودی عرب کے دو جنگی جہاز ’ایچ ایم ایس جازان‘ اور ’ایچ ایم ایس ہیل‘ سات سے 11 فروری کے درمیان ہونے والی بحری مشقوں امن 2025 کے نویں ایڈیشن میں شرکت کریں گے۔

پاکستانی بحریہ کے ایک سینیئر اہلکار ریئر ایڈمرل عبدالمنیب نے منگل کو بتایا ہے کہ سعودی عرب کے دو جنگی جہاز ’ایچ ایم ایس جازان‘ اور ’ایچ ایم ایس ہیل‘ بحری مشقوں امن 2025 کے نویں ایڈیشن میں شرکت کریں گے۔

حالیہ امن مشقوں کا انعقاد سات سے 11 فروری کے دوران ہوگا۔

ہر دو سال بعد شمالی بحیرہ عرب میں منعقد ہونے والی اس کثیر القومی بحری مشق کا اہتمام پاکستانی بحریہ نے علاقائی میری ٹائم سکیورٹی اور اتحادی افواج کے درمیان باہمی تعاون کو بڑھانے کے لیے کیا ہے۔

یہ مشقیں پہلی بار 2007 میں منعقد ہوئی تھیں۔

سرکاری معلومات کے مطابق امن مشق 2025 میں تقریباً 60 ممالک شرکت کریں گے اور اس کا انعقاد دو مرحلوں میں ہوگا۔ ہاربر مرحلہ سات سے نو فروری تک ہوگا، جبکہ 10 سے 11 فروری تک جاری رہنے والے دوسرے مرحلے میں سمندر میں سرچ اور ریسکیو کارروائیاں، لائیو ہتھیاروں سے فائرنگ اور بین الاقوامی بحری بیڑے کا جائزہ شامل ہوگا۔

پاکستانی فلیٹ کے کمانڈر ریئر ایڈمرل عبدالمنیب نے ایک نیوز کانفرنس کے دوران سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کے مضبوط بحری تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب ایک برادر ملک ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے قریبی تعلقات کا بھی ذکر کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا کہنا تھا: ’ان دونوں ممالک کے ساتھ پاکستان کے تعلقات پہلے ہی مضبوط ہیں لیکن بحریہ سے بحریہ تعاون بھی بہت قریبی ہے۔ ہم نے ان کے ساتھ کئی مشقیں کی ہیں اور دونوں ممالک اس مشق میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں گے۔‘

سعودی عرب کی شرکت کو ’بہت حوصلہ افزا‘ قرار دیتے ہوئے ریئر ایڈمرل عبدالمنیب نے کہا کہ دو سعودی بحری جہازوں کے علاوہ ریاست کی سپیشل آپریشنز فورسز (ایس او ایف) اور انڈر واٹر ڈیمولیشن (یو ڈبلیو ڈی) ٹیمیں بھی شرکت کریں گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’یو اے ای کا ایک جہاز بھی ان مشقوں میں حصہ لے رہا ہے، اور ان کی ایس او ایف اور انڈر واٹر ڈیمولیشن ٹیمیں بھی حصہ لے رہی ہیں۔‘

رواں مشقوں میں دنیا بھر سے 200 سے زائد مبصرین شرکت کریں گے۔

ریئر ایڈمرل عبدالمنیب نے امن مشقوں کے ساتھ ساتھ امن ڈائیلاگ کے کردار پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کے ذریعے بحریہ کے سربراہان، کوسٹ گارڈز اور شریک ممالک کے دفاعی دستے ایک فورم پر اکٹھے ہوں گے، جہاں شرکا کو اپنے خیالات اور ابھرتے ہوئے سمندری چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی پر تبادلہ خیال کرنے کی اجازت ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ ’یہ محض ایک فوجی مشق سے زیادہ امن اور علاقائی استحکام کو فروغ دینے، سمندروں کو محفوظ بنانے اور غیر روایتی اور غیر متناسب خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کی عکاسی کرتا ہے۔‘

ساتھ ہی انہوں نے کہا: ’سب سے بڑھ کر یہ ہم خیال علاقائی اور خطے سے باہر بحری افواج کے درمیان باہمی تعاون، معلومات کے تبادلے اور باہمی افہام و تفہیم کو مضبوط بنانے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے، اس طرح اس بات کو تقویت ملتی ہے کہ میری ٹائم سکیورٹی ایک مشترکہ ذمہ داری ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان