آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی میں ہارنے کی گنجائش نہیں ہوتی کیونکہ ہر گروپ سے صرف دو ٹیمیں ہی اگلے مرحلے میں جگہ بنا سکیں گی، اس لیے آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان آج کھیلا جانے والا میچ بھی انتہائی اہم ہو جاتا ہے۔
آسٹریلیا اور انگلینڈ میں سے جو بھی ٹیم یہ میچ جیتے گی اس کے لیے سیمی فائنل کا راستہ قدرے آسان ہو جائے گا جبکہ ہارنے والی ٹیم کو اپنے بقیہ دونوں ہی میچ جیتنا ہوں گے۔
آسٹریلیا کو ٹریوس ہیڈ اور ایڈم زمپا جیسے کھلاڑیوں سے شاندار کارکردگی کی امید ہوگی، جبکہ انگلینڈ کے لیے تجربہ کار فاسٹ بولر جوفرا آرچر اور کپتان جوز بٹلر کلیدی کردار ادا کریں گے۔
جب یہ دونوں حریف آمنے سامنے آتے ہیں تو میچ کے نتیجے کی پیش گوئی کرنا ہمیشہ مشکل ہوتا ہے، اور یہ مقابلہ بھی کچھ مختلف دکھائی نہیں رہا۔
حالیہ کارکردگی:
آسٹریلیا: موجودہ آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ چیمپئن آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم حالیہ عرصے میں ایک روزہ کرکٹ میں غیر مستحکم نظر آئی ہے۔
انہیں اپنی آخری دو ون ڈے سیریز میں شکست ہوئی، جو باالترتیب پاکستان اور سری لنکا کے خلاف کھیلی تھیں۔
ان کا آخری دورہ سری لنکا کا تھا، جہاں انہیں 2-0 کی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ آسٹریلوی ٹیم کو امید ہے وہ اس ایونٹ میں جلد اپنی بہترین فارم میں واپس آ جائے گی۔
انگلینڈ: انگلینڈ کی صورت حال بھی کچھ مختلف نہیں ہے۔ جوز بٹلر کی قیادت میں انگلش ٹیم حالیہ عرصے میں ون ڈے کرکٹ میں مستقل فتوحات حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
یہی عدم تسلسل ان کی انڈیا کے خلاف حالیہ سیریز میں بھی نظر آیا، جہاں انہیں 3-0 سے کلین سویپ شکست ہوئی۔
پچھلے سال انگلینڈ میں ہونے والی سیریز میں بھی دونوں ٹیموں کے درمیان سخت مقابلہ دیکھنے کو ملا تھا، جہاں آسٹریلیا نے پانچ میچز کی سیریز 3-2 سے جیتی تھی۔
اہم کھلاڑی
آسٹریلیا: ٹریوس ہیڈ
ٹریوس ہیڈ نے آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ 2023 میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا، خاص طور پر سیمی فائنل اور فائنل میں جنوبی افریقہ اور انڈیا کے خلاف ان کی پرفارمنس ناقابل فراموش رہی۔ توقع کی جا رہی ہے وہ ایسی کار کردگی پاکستان اور متحدہ عرب امارت میں بھی دکھائیں گے۔
اس 31 سالہ بلے باز نے انگلینڈ کے خلاف ستمبر 2023 میں چار میچوں کی سیریز میں 82 کی اوسط سے رنز بنائے، اس کے بعد انہوں نے سری لنکا کے خلاف کولمبو میں ایک میچ کھیلا جہاں وہ صرف 18 رنز بنا سکے تھے۔
انگلینڈ: عادل رشید
عادل رشید انگلینڈ کی وائٹ بال سپن اٹیک کے واحد تجربہ کار بولر ہیں، کیونکہ آل راؤنڈر معین علی کی ریٹائرمنٹ کے بعد سپن کی زیادہ تر ذمہ داری ان پر آ چکی ہے۔
اگرچہ وہ 30 کی دہائی کے آخر میں پہنچ چکے ہیں، لیکن ان کی شاندار کارکردگی بدستور برقرار ہے۔ وہ مسلسل دونوں وائٹ بال فارمیٹس میں انگلینڈ کے لیے اہم بولر ثابت ہو رہے ہیں۔
آل راؤنڈر جیکب بیتھل کے زخمی ہونے کے باعث، اب صرف لیام لیونگسٹن اور جو روٹ ہی سپن بولنگ کے شعبے میں ان کا ساتھ دے سکتے ہیں، جس کا مطلب ہے کہ زیادہ تر ذمہ داری عادل رشید پر ہوگی۔