پاکستان کا شکست سے چیمپیئنز ٹرافی کا آغاز

نیوزی لینڈ نے ینگ اور لیتھم کے سینچریوں کی مدد سے پاکستان کو 321 رنز کا ہدف دیا۔ تاہم پاکستان کی پوری ٹیم 260 رنز پر آؤٹ ہو گئی۔

نیوزی لینڈ نے بدھ کو آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے افتتاحی میچ میں دفاعی چیمپیئن پاکستان کو 60 رنز سے ہرا دیا۔

کراچی میں آج شروع ہونے والے ایونٹ کے پہلے میچ میں کیویز اوپنر ول ینگ اور وکٹ کیپر بیٹر ٹام لیتھم کی سینچریوں نے ٹیم کو پانچ وکٹوں پر 320 رنز پہنچنے میں مدد کی۔ تاہم پاکستان ہدف کے تعاقب میں 260 پر آؤٹ ہو گیا۔

پاکستان نے پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا جو ابتدائی اوورز میں اس وقت صحیح نظر آیا جب نویں اوور میں 40 رنز پر نیوزی لینڈ کے دو بیٹرز ڈیون کون وے (10 رنز) اور کپتان کین ویلم سن (ایک رن) پر پویلین لوٹ چکے تھے۔

پاکستانی بولرز نے پہلے 15 اوورز میں کیویز بیٹرز کو کافی پریشان کیا، جن کی تیسری وکٹ ڈیرل مچل کی صورت میں 73 رنز پر گری۔

اس موقعے پر ینگ نے لیتھم کے ساتھ 100 رنز سے زیادہ کی شراکت داری دکھاتے ہوئے اپنی ٹیم کو مضبوط پوزیشن پر لا کھڑا کیا۔

ینگ 38ویں اوور میں 113 گیندوں پر 107 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ ان کی اننگز میں 12 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔

دوسرے اینڈ پر لیتھم نے اپنی عمدہ بیٹنگ جاری رکھی اور گلین فلپ کے جارحانہ 61 رنز کی مدد سے پانچ وکٹوں پر مجموعی سکور 320 تک پہنچا دیا۔

فلپ نے 39 گیندوں پر 61 رنز بنائے، جن میں تین چوکے اور چار چھکے شامل تھے۔

پاکستانی بولرز میں نسیم شاہ اور حارث رؤف نے دو، دو جبکہ سپنر ابرار احمد نے ایک وکٹ لی۔

پاکستان نے 321 رنز کا تعاقب محتاط انداز میں شروع کیا۔ جنوبی افریقہ کے خلاف اسی میدان میں پچھلے دنوں عمدہ بیٹنگ کرنے والے فخر زمان اننگز اوپن کرنے نہیں آئے۔

ان کی جگہ سعود شکیل نے اوپن کیا، جو اننگز کے چوتھے اوور میں 16 گیندوں پر چھ رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہو گئے۔

ون ڈاؤن کی پوزیشن پر کھیلنے کے لیے آنے والے وکٹ کیپر کپتان محمد رضوان نے بابر اعظم کے ہمراہ انتہائی محتاط انداز اپنایا۔

تاہم کیویز بولرز نے آسانی سے رنز نہیں دیے۔ پاکستان کو 10ویں اوور میں 22 کے مجموعی سکور پر رضوان کی صورت میں دوسرا نقصان اٹھانا پڑا۔

وہ 14 گیندوں پر صرف تین رن بنا کر آؤٹ ہوئے۔ فلپ نے ان کا انتہائی عمدہ کیچ لیا۔ یہ کیچ ٹورنامنٹ کے نمایاں کیچوں میں شمار کیا جائے گا۔

اوپنگ کے لیے دسیاتب نہ ہونے والے فخر چوتھے نمبر پر کھیلنے آئے۔ انہوں نے رنز پر طاری جمود کو توڑا اور اپنے مخصوص جارحانہ انداز میں سکور کو آگے بڑھایا۔

اس موقعے پر بابر نے بھی ان کا ساتھ دیا۔ دونوں نے 47 رنز کی شراکت داری دکھاتے ہوئے 21 اوور میں سکور کو69 پر پہنچا دیا۔

فخر کو ایک موقع اس وقت ملا جب باؤنڈری پر ان کا کیچ لینے کے بعد ڈراپ کر دیا گیا۔ تاہم وہ اس موقعے سے فائدہ نہ اٹھا سکے اور 21ویں اوور میں 24 رنز بنا کر بولڈ ہو گئے۔

انہوں نے 41 گیندیں کھیلیں اور چار چوکے لگائے۔ پانچویں نمبر پر آنے والے سلمان آغا نے تیز رفتاری سے رنز بنائے اور بابر کے ساتھ ایک اور اہم 58 رنز کی شراکت داری قائم کی۔

تاہم وہ 31 ویں اوور میں 42 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ انہوں نے 28 گیندیں کھیلیں اور چھے چوکے اور ایک چھکا مارا۔ ان کے بعد طاہر طیب صرف ایک رن بنا کر آؤٹ ہو گئے۔

پاکستان کے میچ جیتنے کی امید اس وقت ختم ہو گئی جب بابر بھی 34ویں اوور میں آؤٹ ہو گئے۔ انہوں نے 64 رنز بنانے کے لیے 90 گیندیں کھیلیں۔

پاکستان کی ٹیل اینڈ نے کچھ مزاحمت دکھائی لیکن پوری ٹیم 48ویں اوور میں 260 پر آؤٹ ہو گئی۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے رورک اور مچل سینٹر نے تین، تین وکٹیں لیں۔

29 سال بعد آئی سی سی مقابلے

پاکستان میں 29 سال بعد پہلی بار آئی سی سی کا کوئی ایونٹ ہو رہا ہے۔ اس سے قبل پاکستان نے 1996 میں ہوئے کرکٹ ورلڈ کپ کے کچھ میچز کی میزبانی کی تھی۔

آج میچ سے قبل دونوں ٹیموں کے قومی ترانے کے موقعے پر صدر مملکت آصف علی زرداری بھی مہمان خصوصی موجود تھے جبکہ ان ہمراہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی بھی تھے۔

پاکستان ائیر فورس نے ’شیر دل شو‘ کا فضائی مظاہرہ بھی کیا۔ حکام کے مطابق 19 فروری سے نو مارچ تک جاری رہنے والی آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے لیے سکیورٹی کے تمام انتظامات مکمل ہیں۔

محسن نقوی نے ایونٹ کے آغاز سے ایک روز قبل کہا کہ ’پاکستان چیمپیئنز ٹرافی کے لیے پوری طرح سے تیار ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایونٹ میں کل آٹھ ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں جس کے لیے انڈیا اور بنگلہ دیش کے علاوہ باقی تمام ٹیمیں پاکستان پہنچ چکی ہیں۔

انڈیا اور بنگلہ دیش کی ٹیمیں متحدہ عرب امارات میں موجود ہیں جہاں دونوں ٹیموں کے درمیان 20 فروری کو میچ کھیلا جائے گا۔

بنگلہ دیش کی ٹیم اس میچ کے بعد پاکستان آ جائے گی جبکہ طے شدہ شیڈول کے مطابق انڈیا اپنے تمام میچ متحدہ عرب امارات میں کھیلے گا۔

سکیورٹی انتظامات اور فینز کے لیے ہدایات

پولیس کے مطابق کراچی میں 6700 سے زائد سکیورٹی اہلکار تعینات ہوں گے جبکہ لیڈی کمانڈوز سمیت ایس ایس یو کے 1045 کمانڈوز بھی فرائض انجام دیں گے۔

کراچی پولیس کے مطابق سکیورٹی ڈویژن کے 1745، ٹریفک پولیس کے 1390، سپیشل برانچ کے 328 اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔

دوسری جانب صوبہ پنجاب میں پولیس کے انسپکٹر جنرل ڈاکٹر عثمان انور نے پیر کو ایک بیان میں کھلاڑیوں اور فینز کو ’بہترین‘ سکیورٹی فراہم کرنے کا کہا تھا۔

آئی جی پنجاب نے کہا تھا کہ ’ملکی و غیر ملکی کھلاڑیوں، آفیشلز، شائقین کرکٹ کو بھرپور سکیورٹی فراہم کریں گے۔ پرامن اور محفوظ ماحول میں  انٹرنیشنل میچ کا انعقاد یقینی بنائیں گے۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ