پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف اور ازبکستان کے صدر شوکت مرزایوف نے تاشقند میں بدھ کو ایک ملاقات کے موقعے پر آئندہ چار سالوں میں دوطرفہ تجارت کا حجم چار ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق کیا۔
ملاقات کے بعد وزیراعظم ہاؤس سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق: ’دونوں رہنماؤں نے آئندہ چار برس میں پاکستان اور ازبکستان کے مابین تجارت کے حجم کو چار ارب ڈالر پر پہنچانے، ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ (2021)، ترجیحی تجارتی معاہدے (2023) پر مؤثر عملدرآمد، دونوں ممالک کے خصوصی اقتصادی زونز میں سرمایہ کاری اور پاکستان و ازبکستان کی کاروباری برادری کے مابین تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا۔‘
ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے مابین باہمی تعاون بالخصوص تجارت، سیاحت، توانائی، علاقائی روابط اور ثقافتی تعلقات کے مزید فروغ دینے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
بیان کے مطابق: ’دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور ازبکستان کے مابین سفارتی تعلقات کے 33 برس کے دوران باہمی تعاون پر پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔‘
دونوں رہنماؤں نے خطے میں تجارت و علاقائی روابط کے فروغ کے لیے ازبکستان-افغانستان-پاکستان ریلوے منصوبے کی کلیدی اہمیت کو پر اتفاق کیا اور اس منصوبے پر عمل درآمد کے عزم کا اعادہ کیا۔
ملاقات میں پاکستان اور ازبکستان کے مابین سیاحت کے فروغ بالخصوص ترمیز، بخارا، لاہور اور کراچی کے مابین اس حوالے سے تعاون پر بات چیت کی گئی۔
عالمی و علاقائی امور پر اپنے مشترکہ خیالات کا اظہار کرتے ہوئے دونوں رہنماؤں نے بین لاقوامی مسائل کے حل کے لیے عالمی تنظیموں بالخصوص اقوام متحدہ کے کردار کو پائیدار ترقی اور عالمی سطح پر امن و سلامتی کے حصول کے لیے فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ملاقات میں پاکستان اور ازبکستان کے درمیان تاریخی اور ثقافتی رشتوں کو مزید مستحکم کرنے پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور معاشی تعاون کو بڑھانے کے لیے نئے راستے کھولنے کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان اور ازبکستان کے درمیان مضبوط شراکت داری کو دونوں ممالک اور پورے خطے کی ترقی اور خوشحالی کے لیے فائدہ مند قرار دیا۔
ازبکستان کے صدر شوکت مرزایوف نے پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید گہرا کرنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں استحکام اور ترقی کے لیے دونوں ممالک کا باہمی تعاون کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
دونوں ممالک کے وفود نے مشترکہ مفادات کے حصول کے لیے عملی اقدامات پر زور دیا اور ان کی موجودگی میں متعدد مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔
اس موقعے پر پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور تاشقند کے میئر نے ’لاہور اور تاشقند کے درمیان‘ مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ کیا۔
اس کے علاوہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ازبکستان کے وزیر خارجہ سے سفارتی پاسپورٹ رکھنے والوں کے ویزا فری سفر، ملٹری انٹیلی جنس، انٹرنل افیئرز، پروفیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ اور سفارت کاروں کی ٹریننگ کے شعبوں میں دو طرفہ معاہدوں کا بھی تبادلہ کیا۔
اس کے بعد وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور ازبکستان کی نیشنل انفارمیشن ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل نے دونوں ممالک کی نیوز ایجنسیوں کے درمیان تعاون کے معاہدے کا تبادلہ بھی کیا۔
اس موقعے پر دونوں ممالک کے درمیان حکومتوں کے درمیان سائنس، ٹیکنالوجی اور انوویشن کے شعبوں میں تعاون کے معاہدے بھی ہوئے۔
مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط کے بعد ازبکستان کے صدر شوکت مرزایوف نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ مسائل سے نمٹنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل اور مواقع سے فائدہ اٹھایا جائے گا۔
ازبکستان کے صدر کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات وقت گزرنے کے ساتھ بڑھ رہے ہیں اور تاشقند اور لاہور کے درمیان پروازیں دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ہیں۔
مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات طویل تاریخ رکھتے ہیں اور درست سمت میں بڑھ رہے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ ازبکستان پاکستان کا قابل اعتماد شراکت دار ہے اور سرمایہ کاری اور تجارت میں اضافہ دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔