بنوں کینٹ حملے کی منصوبہ بندی افغانستان سے ہوئی: پاکستان فوج

پاکستان فوج نے کہا کہ انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق حملے میں افغان شہری ملوث ہیں۔

پانچ مارچ 2025 کی اس تصویر میں بنوں میں حملے کے مقام پر ایک سکیورٹی اہلکار پہرہ دے رہا ہے (اے ایف پی/ کریم اللہ)

پاکستان فوج نے بدھ کو کہا ہے کہ بنوں چھاونی پر گذشتہ روز حملہ افغانستان میں موجود شدت پسند رہنماؤں کی  ہدایت پر کیا گیا تاہم پاکستان امید کرتا ہے کہ افغان عبوری حکومت اپنی سرزمین کو سرحد پار حملوں کے لیے استعمال ہونے سے روکے گی۔

بنوں چھاونی پر منگل کی شام شدت پسندوں نے بارود سے بھری دو گاڑیاں دیوار سے ٹکرا دیں تھیں۔

پاکستان فوج کے شعبہ اطلاعات عامہ (آئی ایس پی آر) نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ بنوں چھاونی پر چار مارچ کو شدت پسندوں کا حملہ سکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ناکام بنا دیا۔

’سکیورٹی فورسز نے فوری جوابی کارروائی میں 16 دہشت گرد ہلاک کر دیے۔ کارروائی میں چار خودکش بمبار بھی مارے گئے۔‘

`بیان میں کہا گیا کہ جوابی کارروائی میں پانچ فوجی اہلکار جان سے گئے جبکہ 13 شہریوں کی اموات ہوئیں۔ حملے میں 32 افراد زخمی بھی ہوئے۔

پاکستان فوج نے کہا کہ انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق حملے میں افغان شہری ملوث ہیں۔

’پاکستان اپنی سرحدوں کے دفاع اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہر ضروری اقدام اٹھانے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔‘

بیان میں کہا گیا کہ پاکستان افغان عبوری حکومت سے توقع رکھتا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے گی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’توقع ہے کہ افغان عبوری حکومت پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی سرگرمیوں کے لیے اپنی زمین کو استعمال ہونے سے روکے گی۔‘

فوج نے بیان میں کہا کہ پاکستان کی سکیورٹی فورسز ہر قسم کی شدت پسندی کے خاتمے کے لیے غیر متزلزل عزم رکھتی ہیں۔

دوسری جانب ایک غیر معروف عسکریت پسند گروپ ’جیش الفرسان محمد (جے ایف ایم)‘ نے بنوں چھاؤنی کے علاقے میں حملے کا دعویٰ کیا ہے۔

گذشتہ برس بنوں کینٹ میں اس تنظیم نے ایک خودکش حملہ کیا تھا جس میں پولیس کے مطابق آٹھ فوجی اہلکار جان سے گئے تھے جبکہ جوابی حملے میں 10 حملہ آوروں کو مار دیا گیا تھا۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق گذشتہ روز دو خودکش بمبار ایک فوجی کمپاؤنڈ میں دو بارودی مواد سے بھری گاڑیاں لے کر گھس گئے، جس کے نتیجے میں زوردار دھماکے ہوئے۔

حکام کے مطابق اسی دوران قریبی مسجد کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

بنوں میں ریسکیو حکام کے مطابق  دھماکوں کے بعد ملبے تلے دبے افراد کو ریسکیو کرنے کے بعد ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

بنوں ریسکیو 1122 نے بدھ کی صبح ایک بیان میں بتایا ہے کہ ریسکیو آپریشن کو مکمل کر لیا گیا ہے۔

بیان کے مطابق ملبے تلے دب جانے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

بنوں کینٹ بنوں شہر کے اندر واقع ہے جس کے آس پاس رہائشی مکانات بھی موجود ہے جبکہ پولیس کے مرکزی دفاتر بھی اس کی حدود میں واقع ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان