فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کو ریڈ لائن قرار دینا ہو گا: پاکستان کی تجویز

پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے او آئی سی کے غیر معمولی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمیں ایک مشترکہ قوت کے طور پر فلسطین کو بچانے کے لیے کردار ادا کرنا ہو گا۔‘

پاکستان کے وزیر خارجہ اور نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے آٹھ مارچ 2025 کو او آئی سی کے اجلاس سے خطاب کیا (دفتر خارجہ پاکستان)

پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے جدہ میں غزہ کی صورت حال پر بحث کے لیے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے غیر معمولی اجلاس سے خطاب میں تجویز پیش کی ہے کہ فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کو ایک ریڈ لائن قرار دینا ہو گا۔

غزہ کی صورت حال پر بحث کے لیے اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کونسل کا غیر معمولی اجلاس سات مارچ کو جدہ میں ہوا جس میں پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بھی شرکت کی۔

پاکستان کے سرکاری ٹی وی چینل پر نشر ہونے والے خطاب میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے پاکستان کی جانب سے چند تجاویز پیش کیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کو ایک ریڈ لائن قرار دینا ہو گا۔ او آئی سی کو ایسی کسی بھی کوشش کو روکنا ہو گا۔‘

پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ’ہمیں ایک مشترکہ قوت کے طور پر فلسطین کو بچانے کے لیے کردار ادا کرنا ہو گا۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’جبری بے دخلی اور غیر قانونی قبضہ اور آباد کاروں کا تشدد فوری رکنا چاہیے۔ مسجد الاقصیٰ کی تاریخی اور قانونی حیثیت برقرار رہنی چاہیے اور فلسطینیوں کو کسی رکاؤٹ کے بغیر انسانی امداد فراہم کی جانی چاہیے۔‘

غزہ میں سیز فائر معاہدے کے حوالے سے اسحاق ڈار نے کہا کہ اس پر مکمل عمل ضروری ہے، اس کے تینوں مراحل پر عمل کرتے ہوئے مستقل امن قائم کرنا چاہیے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اسلامی تعاون تنظیم کو مخاطب کرتے ہوئے پاکستان کے نائب وزیر اعظم نے کہا کہ ’او آئی سی سیاسی، سفارتی اور معاشی اقدامات اٹھاتے ہوئے اسرائیل کو غزہ میں مظالم کے لیے جواب دہ ٹھہرائے۔‘

ٹرمپ غزہ پلان مسترد کرنے والی تجاویز اسلامی تعاون تنظیم اجلاس میں منظور

اسلامی تعاون تنظیم ( او آئی سی) نے جمعے کو عرب لیگ کی اس جوابی تجویز کو منظور کر لیا جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضے اور اس کے باشندوں کی جبری بے دخلی کے منصوبے کے خلاف پیش کی گئی تھی۔

 اس بات کی تصدیق دو وزرا نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی (اے ایف پی) کو کی ہے۔

مصری وزیر خارجہ بدر عبدالعاطی نے کہا:’اسلامی تعاون تنظیم کے ہنگامی وزارتی اجلاس میں مصری منصوبے کو  منظور کر لیا گیا، جو اب ایک عرب-اسلامی منصوبہ بن چکا ہے۔‘

او آئی سی کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا گیا کہ اجلاس میں مجوزہ نقل مکانی، الحاق، جارحیت اور تباہی کی پالیسیوں کے سختی سے مسترد کرنے کے علاوہ اور اس بات کا اعادہ کیا جائے گا کہ فلسطین کاز اب بھی اسلامی امت کا مرکزی مسئلہ ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا