وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ سعودی عرب کی طرف سے تیل کی درآمد پر دی جانے والی سہولت سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر بہتر ہوں گے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ سعودی عرب ہمارا ایک برادر ملک ہے اور پاکستان کے لیے انتہائی نیک خیالات رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے پیر کو ایک وفد اسلام آباد بھیجا تھا۔ ’ہماری تیل کی سہولت پر (موخر ادائیگی کی) جو کہ دسمبر 2023 میں ختم ہو گئی تھی، اب اس کا دوبارہ اجرا ہوا ہے، اور ایک اعشاریہ دو ارب ڈالر کی ہماری یہ تیل کی سالانہ سہولت دی ہے۔‘
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ نے ملک کے پہاڑی اضلاع ہزارہ کے لیے ایک پانی کی سکیم کی منظوری دی ہے۔
’گذشتہ روز اس کے معاہدے پر بھی دستخط ہوئے ہیں۔ 40 ملین ڈالر کی کنگ سلمان ہسپتال میں سرمایہ کاری بھی ہوگی، یہ سب گرانٹس ہیں۔‘
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پیر کو سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ اور پاکستان نے دونوں ممالک کے درمیان 1.61 ارب ڈالر کے دو معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔
سعودی فنڈ کے سی ای او سلطان عبدالرحمن المرشد کی قیادت میں ایک وفد نے دورہ پاکستان کے دوران وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی تھی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
دونوں ملکوں کے درمیان معاہدوں میں سعودی عرب سے تیل درآمد کے لیے 1.20 ارب ڈالر اور مانسہرہ میں گریویٹی فلو واٹر سکیم کی تعمیر کے لیے 41 ملین ڈالر رعایتی قرضے کے معاہدے شامل ہیں۔
ملاقات میں شہباز شریف نے سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان دیرینہ دوستی کا حوالہ دیتے ہوئے صحت، توانائی، انفراسٹرکچر اور تعلیم کے شعبوں میں پاکستان کو مالی امداد فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ 2022 کے تباہی کن سیلاب کے بعد تعمیر نو کے لیے ایس ایف ڈی کی کوششوں کو سراہا۔
دوسری جانب سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’سعودی قیادت کی ہدایات کے مطابق، اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کی موجودگی میں، سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ کے سی ای او سلطان المرشد نے آج پاکستان کے معاشی امور کی وزارت کے سیکرٹری ڈاکٹر کاظم نیاز کے ساتھ 1.2 ارب ڈالر کے تیل کی مالی اعانت کے لیے معاہدے پر دستخط کیے۔
’تیل درآمد پر موخر ادائیگی کی سہولت سے متعلق سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ کی جانب ایکس پر جاری بیان میں کہا گیا ’اس معاہدے کا مقصد پاکستان کی معیشت کو سہارا دینا، سیکٹر کی ترقی کو فروغ، معاشی چیلنجوں سے نمٹنے اور ایک مستحکم معیشت کی تعمیر ہے۔ یہ 2019 سے سعودی عرب کی جانب سے تیل مشتقات کی مالی اعانت کے سلسلے میں فراہم کی جانے والی مدد کی استثنیٰ کے طور پر آیا ہے، جس کی کل رقم 6.7 ارب ڈالر ہو گئی ہے۔‘
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ حال ہی میں سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان 2.8 ارب ڈالر کی مالیت کے معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں، ’جن میں کئی امور پر کام کا آغاز ہوچکا ہے. مجھے امید ہے کہ جلد ہی ان معاہدوں کے ثمرات دونوں ممالک کو ملنا شروع ہو جائیں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں تقریباً 25 لاکھ افراد پر مشتمل پاکستانی کمیونٹی دونوں ممالک کے درمیان ایک مضبوط پل کا کام کرتی ہے۔
’عرب-اسلامی سربراہی اجلاس کی میزبانی پر ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی تعریف کرتا ہوں، جس نے غزہ، لبنان اور خطے میں امن کے لیے امت مسلمہ کے مطالبے کو تقویت دی۔‘