ناسا کے سب سے معمر اور فعال خلا باز ڈان پیٹٹ بین الاقوامی خلائی سٹیشن (آئی ایس ایس) پر سات ماہ کا مشن مکمل کرتے ہوئے ایک خلائی جہاز میں زمین کی طرف سفر کرتے ہوئے 70 برس کے ہو گئے۔
فرانسیس خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق خلا سے آنے والا کیپسول ایک امریکی اور دو روسی خلا بازوں کو لے کر اتوار کو ڈان پیٹٹ کی سالگرہ کے دن قازقستان میں لینڈ ہوا۔
روس کی خلائی ایجنسی نے کہا کہ ’آج ماسکو وقت کے مطابق 4:20 بجے سویوز لینڈنگ کرافٹ جس میں الیکسی اووچینن، ایوان ویگنر اور ڈونلڈ (ڈان) پیٹٹ سوار تھے، قازقستان کے قصبے زیزکازگان کے قریب اترا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
خلا میں 220 دن گزار کر پیٹٹ اور اس کے عملے کے ساتھی اووچینن اور ویگنر نے 3520 بار زمین کا چکر لگایا اور اپنے مشن کے دوران 93.3 ملین میل کا سفر طے کیا۔
پیٹٹ کے لیے یہ چوتھی خلائی پرواز تھی، جس نے اپنے 29 سالہ کیریئر کے دوران مدار میں 18 ماہ سے زیادہ گزارا۔
ناسا نے ایک بیان میں کہا کہ جب انہیں کیپسول سے نکالا گیا تو قدرے بری حالت میں ہونے کے باوجود پیٹٹ نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
ناسا نے کہا کہ خلابازوں نے اپنا وقت آئی ایس ایس کی تحقیق کے شعبوں پر گزارا جیسے کہ پانی کی صفائی کی ٹیکنالوجی، مختلف حالات میں پودوں کی نشوونما اور مائیکرو گریویٹی میں آگ کا برتاؤ۔
تینوں کا سات ماہ کا سفر ان نو مہینوں سے کم تھا جو ناسا کے خلاباز بوچ ولمور اور سنی ولیمز نے غیر متوقع طور پر مداری لیب میں پھنس جانے کے بعد اس خلائی جہاز کو تکنیکی مسائل کا سامنا کرنے کے بعد گزارا جس کی وہ جانچ کر رہے تھے اور انہیں زمین پر واپس اڑانے کے لیے نااہل سمجھا گیا۔
یوکرین کے تنازع پر ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان تعلقات میں تقریباً مکمل خرابی کے درمیان خلا امریکہ اور روس کے تعاون کے آخری شعبوں میں سے ایک ہے۔