لندن میں ایک 50 سالہ بھارتی نژاد جنرل فزیشن گیارہ سال کے بچوں سمیت اپنے چھ مریضوں کے خلاف جنسی استحصال کی 25 شقوں کے مرتکب پائے گئے۔
روم فورڈ سے تعلق رکھنے والے منیش شا نے اپنے مریضوں کو اس بات پر قائل کیا وہ ان کا غیر ضروری اور تفصیلی معائنہ کریں گے۔ انہوں نے ایسا کرنے کے لیے انجیلینا جولی اور جیڈ گوڈی کی مثالوں کو استعمال کیا۔
گرفتاری کے بعد عدالت میں ہونے والی سماعت کے مطابق لندن کے اس ڈاکٹر نے ان مشہور شخصیات کے کینسر کو استعمال کرتے ہوئے اپنے مریضوں کو خوف زدہ کیا تاکہ وہ خواتین مریضوں کا غیر ضروری جسمانی معائنہ کر کے اپنی جنسی تسکین کر سکیں۔ ان مریضوں میں گیارہ سال کی عمر تک کی مریض بھی شامل ہیں۔
جیوری کو بتایا گیا کہ منیش شا ایسے ہی الزامات پر سترہ دیگر خواتین کی جانب سے لگائے گئے الزامات پر سزا یافتہ ہیں۔ ان سے متاثرہونے والوں کی تعداد اب 23 ہو چکی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وکیل استغاثہ کیٹ بیکس نے عدالت کو بتایا کہ ’ڈر ایک بہت طاقتور دلیل ہے اور صحت کے کچھ خدشات کینسر سے بھی زیادہ خوف ناک ہیں۔ منیش شا نے اسی ڈر کو اپنی ذاتی تسکین کے لیے استعمال کیا۔‘
اپنی بیماری اور اس حوالے سے خاندان میں پائی جانے والی ہسٹری کی وجہ سے کچھ متاثرین اس خوف کے ہاتھوں زیادہ بے بس ہو رہے تھے۔
ایک ایسے ہی واقعے میں منیش شا نے انجیلینا جولی کے بریسٹ کینسر کے علاج کا ذکر کرتے ہوئے اپنی مریضہ سے پوچھا کہ کیا وہ ان کے بریسٹ کا معائنہ کر سکتے ہیں؟ الزامات کے مطابق انہوں نے ایک اور خاتون سے جیڈ گوڈی کا نام لیتے ہوئے کہا کہ ان کا مکمل معائنہ کرنا ان کے اپنے مفاد میں ہے۔
کیٹ بیکس نے جیوری کو بتایا کہ مقدمے میں درج ملزم کے جنسی رویوں کی فہرست میں مریضوں کو بوسہ دینا اور گلے لگانا، کچھ کو ’سپیشل‘ اور کچھ کو ’سٹار‘ قرار دینا بھی شامل تھا۔
جیوری کو بتایا گیا کہ منیش شا ہمیشہ ڈاکٹری دستانے نہیں پہنتے تھے اور ایک مریض کو معائنے کے دوران بالکل برہنہ چھوڑ دیا تھا۔
کیٹ بیکس کا کہنا ہے کہ ’انہوں نے معائنے کے دوران ڈاکٹروں کے لیے جاری کی جانے والی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی کی۔ انہوں نے نیشنل ہیلتھ سروسز کی مقرر کردہ عمر کی حد یعنی 25 سال سے کم عمر خواتین مریضوں کے ممنوع سمئیر ٹیسٹ بھی کیے اور 50 سال سے کم عمر کی خواتین کے بریسٹ کے معائنے کی ہدایات کی بھی خلاف ورزی کی۔ جس سے فائدے کے بجائے نقصان ہوا۔‘
50 سالہ منیش شا کوئی بھی غلط کام کرنے کی تردید کرتے ہیں، ان کا دعوی ہے کہ وہ ’دفاعی علاج‘ کر رہے تھے۔
منیش شا کی وکیل زوئے جانسن نے جیوری کو بتایا کہ ’وہ بعض اوقات غیر محفوظ اور غیر محتاط حتی کے نااہل بھی رہے ہیں۔‘ ان کا موقف تھا کہ گذشتہ کسی سزا کا یہ مطلب نہیں کہ ایک بار جنسی جرائم کا مرتکب رہنے والا ہمیشہ جنسی جرائم کرتا ہے۔‘
منیش شا پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے جب کہ مئی 2009 سے جون 2013 کے پانچ سال کے دوران ماونے میڈیکل سینٹر میں 6 مریضوں کے خلاف 25 جنسی جرائم کے الزامات میں انہیں 7 فروری کو سزا سنائی جائے گی۔
اس رپورٹ میں پریس ایسوسی ایشن کی اضافی معاونت شامل ہے۔
© The Independent