ملتان سلطانز کے لیے ہوم گراؤنڈ پر کھیلنا خوش قسمتی کا باعث بنا اور اس نے پشاور زلمی کی مضبوط ٹیم کو چھ وکٹ سے شکست دے کر دو قیمتی پوائنٹس حاصل کر لیے۔
بدھ کو کھیلے گئے میچ سے ایک دن قبل ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں ملتان سلطانز کے مالک علی ترین پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی سے گفتگو میں ازراہ مذاق کہہ رہے تھے کہ ’کامران اکمل سے کہنا کل ہمارے خلاف اچھا نہ کھیلے اور اگر کامی جلد آؤٹ ہوگیا تو ہم جیت جائیں گے۔‘
علی نے یہ بات تو مذاق میں کی تھی لیکن شاید کامران اکمل نے اسے سنجیدہ لے لیا اور انہوں نے میچ میں جلدی آؤٹ ہوکر علی ترین کی لاج رکھ لی۔
سابق مڈل آرڈر بلے باز یونس خان نے کہا تھا کہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کھیل کم، تفریح زیادہ ہے اور آج دونوں ٹیموں نے ثابت کر دیا کہ یہ محض تفریح ہے۔
ایک آسان، سپاٹ اور انتہائی ہم وار وکٹ پر جہاں گیند مناسب رفتار سے صحیح اونچائی پر آرہی ہو وہاں پشاور کے بلے بازوں کا اس طرح آؤٹ ہونا، جیسے میچ ملتان میں نہیں پرتھ میں ہو رہا ہو، حیرت انگیز تھا۔
نوجوان، کم تجربہ کار الیاس نے جس طرح شعیب ملک اور لیونگ سٹون کو وکٹ کے پیچھے کیچ آؤٹ کرایا، وہ ناقابل فہم تھا۔ شعیب ملک کی اب تک لیگ میں کارکردگی پشاور پر بوجھ سی لگتی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پشاور کی پہلی وکٹ ٹام بینٹن کی تھی جو پہلے ہی اوور میں محمد عرفان کی گیند پر سلپ میں کیچ دے گئے۔ کامران اکمل نے ابتدا اچھی کی اور تین چوکے رسید کیے لیکن سہیل تنویر کی ایک گیند کو سیدھے جیمس ونس کے ہاتھوں میں پہنچا گئے۔
آج اگر کسی کی بیٹنگ دیکھنے کے لائق تھی تو وہ نوجوان حیدر علی کی، جنہوں نے ملتان کے ہر بولر کی کھل کر دھلائی کی اور کئی خوبصورت شاٹ کھیلے لیکن تجربے کی کمی کے باعث جلد بازی میں باؤنڈری پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔ انہوں نے 47 رنز بنائے۔
ان کے ساتھ لیام ڈاسن نے اچھی بیٹنگ کی اور جب تک وہ اور حیدر کریز پر تھے لگتا تھا پشاور بڑا سکور کرلے گا لیکن ڈاسن شاہد آفریدی کا نشانہ بن گئے انہوں نے 22 رنز بنائے۔
بقیہ بلے بازوں نے بھی سکور بڑھانے کی کوشش نہیں کی اور اس طرح بیٹنگ کی کہ جیسے سروں پر پرندے بیٹھے ہوں۔ پوری ٹیم 18.3 اوورز میں 123 کے قلیل سکور پر پویلین لوٹ گئی۔
ملتان کے سہیل تنویر قسمت کے دھنی رہے جب ان کو بغیر کوشش کے چار وکٹیں بھی ملیں اور میچ کے بہترین کھلاڑی کا انعام بھی۔
ملتان سلطانز کی بیٹنگ بھی شروع میں لڑکھڑائی جب پہلی ہی گیند پر ایلکس ہیلز کا آسان کیچ ڈیرن سیمی نے ڈراپ کر دیا۔
ایک چانس کے باوجود ہیلز زیادہ دیر نہ رک سکے اور حسن علی کے اگلے ہی اوور میں آؤٹ ہوگئے۔ دوسرے اوپنر معین علی کا دو رنز پر ڈاسن نے راحت علی کی گیند پر بہت مشکل کیچ لیا۔
شان مسعود اوپنر نہیں آئے لیکن وہ بھی آٹھ رنز بنا کر وہاب ریاض کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔
ذیشان اشرف 12 رنز بنا کر جب آؤٹ ہوئے تو ملتان 47 رنزپر چار وکٹیں کھو چکا تھا اور ایسا لگ رہا تھا کہ میچ ملتان کے لیے مشکل ہوجائے گا۔
لیکن اس موقعے پر رئیلی رؤسو اور خوشدل شاہ نے جم کر بیٹنگ کی اور وکٹ کے چاروں طرف شاٹ کھیل کر پشاور کی امیدیں خاک میں ملادیں۔ روسو نے 49 اور خوشدل نے 43 رنز بنائے۔
خوشدل نے خاص طور سے جارحانہ بیٹنگ کی اور 124 کا مطلوبہ سکور پندرھویں اوور میں ہی حاصل کرلیا۔ پشاور کے بولر شروع میں لائن اور لینتھ سے بولنگ کررہے تھے لیکن روسو اور خوشدل کے آتے ہی بولرز اپنی لائن بھول گئے جس کا دونوں بلے بازوں نے بخوبی فائدہ اٹھایا۔
ملتان کے ہرے بھرے سٹیڈیم میں امید تھی کہ ایک دلچسپ مقابلہ دیکھنے کو ملے گا لیکن پشاور زلمی کی ناکام بیٹنگ نے میچ کو کسی کلائمکس پر نہیں آنے دیا۔
دیکھنا یہ ہے کہ اگلے میچوں میں کیا ملتان کے شائقین ایک تیز اور جارحانہ کرکٹ دیکھ سکیں گے یا رسمی انداز کی کرکٹ جاری رہے گی۔
پاکستان سپر لیگ کا اگلا میچ آج راولپنڈی میں اسلام آباد یونائیٹد اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے درمیان کھیلا جائے گا۔