امریکہ کی جنوبی اور مغربی ریاستوں میں کرونا (کورونا) کی وبا عروج پر ہے جس کے بعد اس مہلک وائرس سے دنیا میں سب سے زیادہ متاثرہ ملک امریکہ میں جمعرات کو ہلاکتوں کی تعداد ڈیڑھ لاکھ ہوگئی ہے۔
صرف امریکہ ہی نہیں بلکہ بر اعظم جنوبی امریکہ میں بھی کرونا کے کیسز اور اموات میں ہوشربا اضافہ دیکھا جا رہا ہے جہاں صرف برازیل میں 90 ہزار سے زیادہ افراد اس وبا کے باعث اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کی جانب سے کرونا وبا کے تناظر میں بین الاقوامی ہنگامی حالت کے نفاذ کے ٹھیک چھ ماہ بعد دنیا بھر کے ممالک اس انفیکشن میں اضافہ دیکھ رہے ہیں جب کہ اس عالمی وبا نے معیشتوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
یہاں تک کہ جن ممالک کو یقین ہے کہ انہوں نے بڑی حد تک اس مرض پر قابو پالیا ہے وہاں بھی کرونا کی دوسری اور تیسری لہر کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔
آسٹریلیا میں جمعرات کو نئے ریکارڈ کیسز سامنے آئے ہیں اور ایک روز میں سب سے زیادہ ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وائرس پر قابو پانے کے لیے وسیع پیمانے پر جاری کوششوں کے باوجود کووڈ 19 سے دنیا بھر میں چھ لاکھ 66 ہزار سے زیادہ افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جب کہ متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد ایک کروڑ 70 لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے۔
یہی نہیں عالمی سطح اب روزانہ تین لاکھ افراد اس وبا سے متاثر ہو رہے ہیں اور گذشتہ 100 گھنٹوں میں دس لاکھ افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
آسٹریلین حکام نے کے مطابق تین ہفتوں سے جاری لاک ڈاؤن کے باوجود میلبورن میں یہ وبا مسلسل پھیل رہی ہے جو ایک انتباہ ہے کہ کرونا سے لڑائی میں ابتدائی کامیابیاں جلد بے سود ثابت ہوسکتی ہیں۔
آسٹریلین وزیر اعظم سکاٹ موریسن نے کہا کہ ملک میں ایک بار پھر انفیکشن کی تعداد میں تیزی سے اضافہ انتہائی تشویشناک خبر ہے۔
ہانگ کانگ میں حکام کو خدشہ ہے کہ انفیکشن کی تیسری لہر صحت کے نظام کو برباد کر دے گی۔
7.5 ملین افراد کے اس شہر کے تمام ریستوراں کو صرف معاشرتی دوری کے اقدامات کے تحت ہی سروسز فراہم کرنے کا حکم دیا گیا تھا لیکن عوام نے ان احکامات کو مسترد کر دیا ہے۔
دوسری جانب امریکہ ابھی بھی کرونا کی پہلی لہر کا سامنا کر رہا ہے جہاں یہ وائرس تاحال بے قابو ہے اور گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 1267 نئی اموات ریکارڈ کی گئیں اور روزانہ 68 ہزار سے زیادہ کیسز سامنے آ رہے ہیں۔
ملک کی جنوبی اور مغربی ریاستیں خاص طور پر فلوریڈا اس وبا سے شدید متاثر ہوئی ہیں جہاں 6300 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔