بلوچستان میں حکام کا کہنا ہے کہ ضلع کیچ کےعلاقے دشت کے جنگلات میں ہفتے کی رات ہونے والی آتش زدگی کے باعث ہزاروں قیمتی اور پھل دار درخت جل کر راکھ ہوگئے پرندے بھی جل کر مرے ہیں۔
محکمہ جنگلات تربت ڈویژن کے کنزویٹر عبدالوحید نے آگ لگنے کی تصدیق کرتے ہوئے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ 'ہمیں بھی سوشل میڈیا کے ذریعے اطلاع ملی، جس کا جائزہ لینے کے لیے ہم نے اپنی ٹیم بھیجی۔'
عبدالوحید کے مطابق 'ٹیم کی رپورٹ ملنے کے بعد یہ معلوم ہوسکے گا کہ آگ سے کتنے درختوں کو نقصان پہنچا اور وہاں کتنے اہم درخت موجود تھے۔' محکمہ جنگلات کے حکام کے مطابق دشت کے علاقے میں قدرتی جنگلات بڑی تعداد میں موجود ہیں، جن میں بعض نایاب درخت بھی ہیں۔
'آگ سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا، تاہم ابتدائی اطلاعات کے مطابق دشت کے جنگلات میں آگ 40 کلومیٹر تک پھیلی، جس سے سینکڑوں درخت جلے، جس علاقے کے جنگلات میں آگ لگی ہے، وہاں قدرتی جنگل ہے اور یہاں پر تین قسم کے درخت پائے جاتے ہیں، جن میں گز، قندی اور ببول شامل ہیں۔'
عبدالوحید نے مزید بتایا کہ اس پورے بیلٹ میں قدرتی جنگلات موجود ہیں اور ان میں بعض درختوں کے کاٹنے پر پابندی عائد ہے۔
آگ کیسے لگی؟
دشت کے سابق ڈسٹرکٹ چیئرمین فداحسین دشتی کا کہنا ہے کہ آگ کی شدت زیادہ تھی لیکن ہوا نہ ہونے کے باعث آگ مزید نہ پھیل سکی۔
انہوں نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ 'دشت کے علاقے لنگاسی بازار کے قریب پانی کی گزرگاہ کے قریب قدرتی جنگل ہے، جس میں ہفتے کی شام کو آگ بھڑک اٹھی تھی۔ یہ آگ تقریباً 24 گھنٹے تک جاری رہی جس کو بجھانے کے لیے مقامی باشندوں نے اپنی مدد آپ کے تحت کوشش کی۔'
فدا حسین نے بتایا کہ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ آگ کس وجہ سے لگی تاہم مقامی باشندوں کا خیال ہے کہ ہوسکتا ہے کہ یہاں شکار کے لیے آنے والوں میں سے کسی کی غلطی سے درختوں نے آگ پکڑ لی ہو۔ مکینوں کے مطابق دشت کے علاقے میں آگ وغیرہ کو بجھانے کےلیے فائربریگیڈ کی سہولت موجود نہیں ہے۔
فدا حسین نے مزید بتایا کہ یہ قدرتی جنگل ہے جس کی لکڑی کاٹ کر علاقے کے لوگ فروخت کرتے ہیں اور یہی ان کی آمدنی کا ذریعہ بھی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ 'حتمی طور پر نقصان کا اندازہ لگانا مشکل ہے تاہم اندازہ ہے کہ ہزاروں درخت جل گئے ہیں۔'
'بلوچستان جل رہا ہے'
سوشل میڈیا پر جاری بعض ویڈیوز میں جنگل میں لگی ہوئی شدید آگ دیکھی جاسکتی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایک طرف آگ سے مقامی باشندے پریشان ہیں، وہیں سوشل میڈیا پر 'بلوچستان از برننگ' (بلوچستان جل رہا ہے) کا ٹرینڈ بھی چل رہا ہے اور بعض صارفین دشت کے جنگلات میں لگنے والی آگ کا موازنہ برازیل کے ایمازون جنگلات میں لگی آگ سے کر رہے ہیں۔
برازیل کے ایمازون کے جنگلات میں بھی آگ لگنے کے باعث ہزاروں درخت جل گئے تھے۔
ایک صارف سکندر حیات بلوچ نے ایک ویڈیو اپ لوڈ کی ہے، جس میں جنگل میں آگ لگی ہوئی دیکھی جاسکتی ہے، ساتھ ہی انہوں نے لکھا: 'یہ برازیل نہیں بلکہ بلوچستان کا علاقہ دشت ہے، جہاں کے جنگل میں آگ لگی ہے۔'
جعفر خان کاکڑ نامی صارف نے حکومت بلوچستان سے مطالبہ کیا کہ آگ لگنے کی وجوہات کے بارے میں تحقیقات کی جائیں۔