ایک 81 سالہ اطالوی شخص ہسپتال میں داخل اپنی علیل اہلیہ کی کرونا (کورونا) وائرس کی وجہ سے عیادت کرنے سے قاصر ہوئے تو انہوں نے اس کا ایک منفرد حل نکالتے ہوئے ہسپتال کے باہر گلی میں بیٹھ کر ان کے لیے باجا بجا کر گانے گا ڈالے۔
47 سالوں سے رشتہ ازواج میں منسلک شوہر کی اپنی اہلیہ کے لیے اس محبت کے جذبات کو کسی نے فلم بند کر لیا جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا۔
اطلاعات کے مطابق سٹیفانو بوزینی کی اہلیہ کارلا کو کیسٹل سان جیوانی کے ہسپتال میں مشتبہ کینسر کے ٹیسٹس کے لیے داخل کیا گیا ہے۔
ہسپتال میں کووڈ 19 کے پھیلاؤ روکنے کے لیے عائد پابندیوں کے باعث بوزینی اپنی اہلیہ سے ملنے سے قاصر تھے لیکن انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ ہسپتال میں ان کی کھڑکی کے نیچے بیٹھ جائیں اور ان کے لیے دھنیں بجا کر ان کے ساتھ زندگی کے گزارے ہوئے لمحات کی اہمیت کو اجاگر کریں۔
اطالوی فوج کے الپینی ماؤنٹین انفنٹری کے ریٹائرڈ ممبر بوزینی اپنی وردی اور ٹوپی پہن کر ہسپتال کے باہر ایک سٹول پر اپنے باجے کے ساتھ بیٹھے ہیں۔
انہوں نے اینگل برٹ ہمپرڈینک کے گانے ’سپینش آئیز‘ سے اپنی پرفارمنس کا آغاز کیا جس کے بعد کارلا اور ان کی کئی نرسوں نے ہسپتال کی کھڑکی سے یہ منظر دیکھا۔
بوزینی نے ’دا گارڈین‘ کو بتایا: ’اُنہیں یہ گانا بہت پسند تھا۔ میں اسے گھر میں ہر وقت بجاتا رہتا ہوں۔‘
’میں نے دوسرے مشہور گانے بھی بجائے، ایک کے بعد ایک گانا لیکن میں باز نہیں آیا۔ ہسپتال میں بہت سے بیمار افراد اپنی کھڑکیوں سے باہر مجھے دیکھ رہے تھے۔‘
کارلا کو پیر کے روز ڈسچارج کردیا گیا تھا اور بوزینی نے اخبار کو بتایا کہ ہسپتال نے انہیں ایمبولینس کے ذریعے گھر پہنچانے کی پیشکش کی تو ’میں نے کہا نہیں، میں انہیں فورا ہی لینے آرہا ہوں۔‘
’ہم ہر وقت ایک دوسرے کے ساتھ رہے ہیں۔ انہیں جو بیماری لاحق ہے وہ بہت سنگین ہے اور اب ان کو کسی سپیشلسٹ ہسپتال میں علاج کی ضرورت ہوگی۔‘
اطالوی خبر رساں ایجنسی اے این ایس اے کے مطابق بوزینی کی پرانی الپینی یونٹ کے ساتھی ارکان نے ان کی باجے سے محبت کی وجہ سے انہیں ’جیانی موراندی آف دا الپینی‘ کا نام دیا تھا۔
اس جوڑے نے 1973 میں شادی کی تھی اور اطلاعات کے مطابق وہ اپنی پوری زندگی ایمیلیا رومگنا نامی قصبے میں ایک ساتھ رہے ہیں۔
فیس بک پر اب وائرل ہونے والی محبت کے اس جذبے کی ویڈیو کے جواب میں ان کی بیٹی نے لکھا: ’یہ میرے والد ہیں۔۔۔ وہ منفرد ہیں۔‘
© The Independent