ایک طرف کرونا کی وبا نے پوری دنیا کا نظام زندگی درہم برھم کیا ہوا ہے، معاشی نظام کی صورتحال خراب ہے اور پوری دنیا ایک بدترین معاشی المیے کی طرف بڑھ رہی ہے۔ وہیں جاپان میں ایک شخص نے کرونا وائرس سے بچنے کے لیے ہیروں اور موتیوں سے جڑا ’ماسک‘ تیار کیا۔
اس ماسک کی تیاری پر دس لاکھ جاپانی یِن یعنی نو ہزار چھ سو ڈالر خرچ آیا ہے۔
’کاکس‘ کمپنی کی ’ماسک ڈاٹ کام‘ نے گذشتہ ہفتے ہاتھ سے بنے ماسک فروخت کرنا شروع کیے ہیں۔
اس کا مقصد جاپانیوں کو خوش کرنا اور فیشن انڈسٹری میں کاروبار کو تیز کرنا تھا کیونکہ کوڈ 19 کے نتیجے میں جاپان میں صنعت کو کافی نقصان پہنچا ہے۔
ماسک کی تیاری میں ہیرے جواہرات کا استعمال کیا گیا ہے۔ ایک ماسک 0.7 کیرٹ ہیرے اور 300 سے زیادہ سوارووسکی موتی اور 330 جاپانی اکویا موتیوں سے بنا ہے۔
ٹوکیو سٹیشن کے قریب کمپنی کے سٹور میں کام کرنے والی ایزوسا کاگیتاکا نے کہا کہ کرونا کی وجہ سے ہر ایک کے حوصلے کمزور ہوئے، ایسے میں ہمیں ایک منفرد ماسک دیکھ کر خوشی کا احساس ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ زیورات اور ٹیکسٹائل کی صنعت کو بھی کرونا وائرس کی وجہ سے شدید نقصان پہنچا ہے۔ ’لہذا ہم نے جاپانی صنعت کو بحال کرنے میں مدد دینے کے منصوبے کے طور پر یہ قدم اٹھایا ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایون ریٹیل گروپ کے ذیلی ادارے کاکس نے ستمبر سے ماسک ڈاٹ کام اور چھ سٹورز کھولے جس میں پانچ سو ین سے شروع ہونے والے دو سو سے زیادہ اقسام کے ماسک کی نمائش کی گئی۔
رواں ہفتے کچھ سٹور پر آنے والے افراد کا کہنا تھا کہ ایک ملین ین کا ماسک پہنچ سے باہر ہے۔
خیال رہے کہ جاپانی ماسک ہی دنیا میں سب سے زیادہ مہنگے نہیں بلکہ اسرائیلی ایفل جیولرز سٹور کے ڈیزائن کردہ 250 گرام سونے سے بنے ماسک کی قیمت ڈیڑھ ملین ڈالر سے زیادہ ہے۔
’بشکریہ العربیہ‘