نیوزی لینڈ کی حکومت نے ماحولیاتی تبدیلی کی ایمرجنسی کا اعلان کرتے ہوئے پبلک سیکٹر سے 2025 تک کاربن کے اخراج کو مکمل طور پر ختم کرنے عندیہ دیا ہے۔ حکومت کی جانب سے ملک سے اس بارے میں 'فوری طور پر عمل' کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن، جو اکتوبر میں ہونے والے انتخابات میں بھاری اکثریت کے ساتھ فتح یاب ہوئی ہیں، نے بدھ کو پارلیمنٹ میں یہ قرار داد پیش کی اور ارکان پارلیمنٹ کی بڑی تعداد نے گھنٹے بھر کی بحث کے بعد اس کے حق میں ووٹ دیا۔
جیسنڈا آرڈرن نے پارلیمنٹ میں کہا کہ ان کی جانب سے یہ اعلان موسمیاتی تبدیلی پر تحقیق کرنے والے بین الحکومتی پینل کی رپورٹ کے نتائج کی بنیاد پر کیا جا رہا ہے، جس کے مطابق 2023 تک کاربن کے اخراج کی شرح میں 45 فیصد کمی لانا ضروری ہے جبکہ 2025 تک یہ شرح صفر تک لانی ہو گی تاکہ عالمی درجہ حرارت میں ایک اعشاریہ پانچ ڈگری کے اضافے سے بچا جا سکے۔
جیسنڈا آرڈرن کا کہنا تھا کہ 'پارلیمنٹ اس حوالے سے رہنمائی کرتے ہوئے نیوزی لینڈ کے باقی شعبوں کو یہ دکھائے گی کہ یہ کیسے ممکن ہے اور ہماری حکومت 2025 تک کاربن نیوٹرل حکومت بن جائے گی۔'
نیوزی لینڈ اب ان 32 ممالک (جن میں جاپان، کینیڈا، فرانس اور برطانیہ شامل ہیں) میں شامل ہو گیا ہے جنہوں نے موسمیاتی تبدیلی کو روکنے کے لیے اسی قسم کی کوششیں شروع کر رکھی ہیں اور کلائمیٹ ایمرجنسی نافذ کر رکھی ہے۔
لیکن حزب اختلاف کی جماعتوں نے اس قرار داد کی مخالفت کرتے ہوئے اسے 'مارکیٹنگ سٹنٹ' قرار دیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
حزب اختلاف کے موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے ترجمان سٹورٹ سمتھ کا کہنا تھا کہ 'موسمیاتی ایمرجنسی کا اعلان کرنا ایک کھوکھلا اور علامتی اقدام ہے۔ ایسا قدم اٹھانا کسی صورت فائدہ مند نہیں، اگر اس میں نیوزی لینڈ کے عوام کے مفاد کو مدنظر نہیں رکھا جا رہا۔'
ماہرین کے مطابق نیوزی لینڈ 2050 تک بھی کاربن کے اخراج کے مکمل خاتمے کے اہداف سے پیچھے دکھائی دیتا ہے۔ زیرو کاربن ایکٹ کا منصوبہ وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن کی پہلی مدت کے دوران قانون سازی کے ذریعے پاس کیا گیا تھا۔
نیوزی لینڈ دنیا بھر میں کاربن کے اخراج کا صفر اعشاریہ ایک سات فیصد خارج کرتا ہے جبکہ گذشتہ 20 سالوں کے دوران مجموعی اخراج میں 60 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ کاربن اخراج کی شرح میں 32 او ای سی ڈی ممالک میں نیوزی لینڈ کو 17واں درجہ حاصل ہے۔
نیوزی لینڈ میں ٹرانسپورٹ سے کاربن اخراج کی شرح 47 فیصد ہے جبکہ مینوفیکچرنگ اور تعمیری شعبے 17.9 فیصد کے ساتھ ملک میں کاربن اخراج کے بڑے ذرائع ہیں۔
حکومت کی جانب سے بدھ کو کہا گیا تھا کہ حکومتی اداروں کو 'اپنے کاربن اخراج کو ناپنا ہوگا اور اس میں کمی لانی ہو گی تاکہ کاربن نیوٹریلیٹی کے مقصد کو حاصل کیا جا سکے۔'
سال 2025 تک کاربن نیوٹریلیٹی کا مقصد حاصل کرنے کے لیے حکومتی اداروں کو برقی گاڑیاں خریدنے، 200 کوئلہ بوائلرز کو بند کرنے اور زیر استعمال کاروں کی تعداد میں کمی لانے جیسے اقدامات لینے ہوں گے۔
© The Independent