چین کے جنوب مغربی شہر چونگکنگ میں کوئلے کی کان میں پھنس جانے والے افراد میں سے 18 کی موت ہو گئی ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق یہ واقعہ جمعے کو ڈیاوشوڈونگ نامی کان میں پیش آیا اور یہ دو ماہ کے دوران اس خطے میں پیش آنے والا ایسا دوسرا حادثہ ہے۔
ایجنسی نے بتایا کہ زیر زمین کان میں کاربن مونو آکسائڈ گیس بھر جانے سے 24 کان کن پھنس گئے تھے جن میں سے 18 ہلاک ہو گئے، ایک کو زندہ بچا لیا گیا جب کہ باقیوں کی تلاش کے لیے آپریشن ہفتے کے روز بھی جاری ہے۔
حکام نے اس حادثے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے جن کے مطابق یہ واقعہ ایک ایسی کان میں پیش آیا جو دو ماہ سے زیادہ عرصے سے بند پڑی تھی جب کہ کمپنی نے کان کنی کے لیے زیر زمین استعمال ہونے والے آلات بھی ترک کر دیے تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
چین میں کوئلے کی کانوں کو دنیا کی مہلک ترین کانیں تصور کیا جاتا ہے جہاں رواں سال ستمبر میں ہی چونگکنگ میں ایک اور کان میں کاربن مونو آکسائیڈ بھر جانے کے نتیجے میں 16 کان کن جان کی بازی ہار گئے تھے۔
ڈیاوشوڈونگ کان کو 1975 میں تعمیر کیا گیا تھا اور 1998 سے اسے ایک نجی کمپنی چلا رہی ہے۔ یہاں سے سالانہ 120،000 ٹن کوئلہ نکالنے کی گنجائش ہے۔
2013 میں اسی کان میں ہائیڈروجن سلفائیڈ زہریلی گیس کے واقعے میں تین افراد ہلاک اور دو زخمی ہوئے تھے۔